پاکستان اور عرب امارات کے تعلقات بگڑ گئے،اصل حقیقت کیا مبشر لقمان سامنے لے آئے

0
32

لاہور:سینئیر اینکر پرسن مبشر لقمان نے انکشاف کیا ہے کہ عرب امارات(یو اے ای) اور پاکستان کے تعلقات وہ والے نہیں ہیں جو آج سے دو مہینے پہلے تھے یو اے ای اور پاکستان کے تعلقات میں سرد مہری ہے اور یو اے ای اور پاکستان کے درمیان کچھ چیزوں کے اوپر غیر یقینی صورتحال بن چُکی ہے اس کی ایک بڑی وجہ ہندوستان ہے –

باغی ٹی وی: سینئیر اینکر پرسن مبشر لقمان جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں پر پھٹ پڑے کہا کہ وہ دو تین دن سے سوشل میڈیاپر بڑی خبرہں سن اور دیکھ رہے ہیں اور لوگ بھی انہیں بتا رہے ہیں کہ یو اے ای نے پاکستان کے ویزے بند کر دیئے ہیں اورپتہ نہیں کون سے ویزے بند کئے ہیں وزٹ کے ٹرانزٹ کے لیکن انہوں نے دو تین دن پہلے کسی سے درخواست کی کہ ایک دو لوگوں کے ذرا ویزے اپلائی کر دیں ابھی تھوڑی دیر پہلے انہیں پتہ چلا ہے کہ ان لوگوں کو ویزے مل گئے ہیں-

مبشر لقمان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ یہ کس نے خبر اڑا دی ہے کہ یو اے ای نے پاکستان کے ویزے بند کر دیئے ہیں میں نے وی لاگز سن لئے ہیں یہاں تک کہ دو تین مشہور معروف اینکرز کے وی لاگ سنے ہیں اور ایک ڈائریکٹر نیوز صاحب کا وی لاگ سنا انہوں نے پوری تمہید باندھی امریکہ یہ امریکہ برطانیہ میں اتنے مر گئے انڈیا میں اتنے مر گئے یہاں پر ہم کورونا وبا میں 28 ویں نمبر پر ہیں تو ہمیں بین کر دیا –

سینئیر اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ نہیں بین کیا آپ کو آپ سنی سنائی خبروں کو بغیر کسی تحقیق کے آگے پھیلا دیتے ہیں یو اے ای میں لاکھوں پاکستانی ہیں جو روزگار کا حصول کر رہے ہیں آپ ان کی نوکریاں کیوں پیک اپ کرانے کے خواہشمند ہیں کہ میرے اور آپ کے پروگرام بن جائیں اور وی لاگز بن جائیں- وہاں پر ایسا کچھ نہیں ہے جو خبریں پھیلائی جا رہی ہیں بے بنیا د ہیں-

مبشر لقمان نے مزید کہا کہ تاہم یہ میں آپ کو ضرور بتاتا ہوں کی یو اے ای اور پاکستان کے تعلقات وہ والے نہیں ہیں جو آج سے دو مہینے پہلے تھے یہ میں آپ کو بتا دوں کہ یو اے ای اور پاکستان کے تعلقات میں سرد مہری ہے اور یو اے ای اور پاکستان کے درمیان کچھ چیزوں کے اوپرغیر یقینی صورتحال بن چُکی ہے اس کی ایک بڑی وجہ ہندوستان ہے جو یو اے ای کے ہندوستان سے تعلقات ہیں جو یو اے ای کے سعودی عرب سے تعلقات ہیں-

انہوں نے جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ تو ٹھنڈ پڑگئی آپ کو یہ سن کے کہ فلسطین نے کہہ دیا کہ ہم اب دوبارہ یو اے ای کے ساتھ تعلق قائم کریں گے اور وہاں پر اپنا سفیر بھی بھیجیں گے آپ کو ٹھنڈ پڑ گئی یہ سن کر کہ فلسطین اب دوبارہ اسرائیل کے ساتھ اب بات چیت لگا ہے –

انہوں نے مزید کہا کہ اور سب سے بڑھ کر آپ کو ٹھنڈ پڑ گئی کی ترک صدر طیب اردگان جس کے متعلق میں نے بتایا تھا تو آپ ساروں نے مجھے برا بھلا کہنا شروع کر دیا تھا کل ان کو سعودی کنگ نے فون کیا تو بھائی جان نے انہیں فوراً جی اے 20 کی مبارکبادیں بھی دینا شروع کر دیں اور انہیں یقین دہانی کرا دی کہ اب ہم ملاقات بھی کریں گے اور اپنے تعلقات کو بہتر کریں گے-

مبشر لقمان نے کہا کہ ترکی اور سعو دیہ کے درمیان یہ ٹینشن اس وقت شروع ہوئی تھی جب جمال کشوگی کا مرڈر ہوا تھا اور اس مرڈر کے بعد ترکی نے اس کی ویڈیو ریلیز کرا دیں تھی تب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اور ان کے تعلقا خراب ہو گئے تھے لیکن کل کنگ سلمان کی ایک فون کال نے وہ ساری برف پگھلا دی اور پاکستان ترکی کے سر چڑھ کر ان کو آنکھیں دکھا رہا تھا اورپاکستان ملائیشیا کے ٹرک پر بیٹھ کر جو دوسروں کی ٹرینوں پر چاند ماری کر رہا تھا اب اس کو اچانک پتہ چل جائے گا کہ دوستیاں ذاتی نہیں ہوتیں دوستاں ملکی مفاد کے لئے ہوتی ہیں نہ کہ ذاتی-

انہوں نے کہا کہ چین کا صدر شی نہ آصف علی زرداری کا دوست ہے نہ عمران خان کا اور نہ ہی نواز شریف کا وہن اپنے لوگوں کے لئے مخلص ہے امریکہ کا صدر اپنے لوگوں کے لئے انڈیا کا صدر اپنے لوگوں کے لئے یو اے ای کا صدر اپنے لوگوں کے لئے اور سعودیہ کا کنگ اپنے لوگوں کے لئے مخلص ہے-

مبشر لقمان نے کہا کہ صرف ہم نے دیکھنا ہے کہ ہم اپنے ملک کے لئے کتنے مخلص ہیں اور اس کا حساب بڑا سادہ ہے کہ کتنوں کی جائیدادیں اور بزنس ملک سے باہر ہیں لیکن آج جب انڈیا سے یو اےای کا موازنہ کرتے ہیں نا تو یہ ضرور سوچ لیجیئے گا کہ انڈیا کے وہاں پر تیس سے پینتیس لاکھ لوگ کام کرتے ہیں اور آپ کے بھی پندرہ سے اٹھارہ لاکھ لوگ کام کرتے ہیں وہاں-

انہوں نے کہا کہ لیکن ان کی بہت بڑی تعداد ہے جو وہاں پر کاروبار کرتے ہیں اور نوکریاں کری ایٹ کرتے ہیں بہت ہی چھوٹی سی تعداد ہے جو وہاں پر کاروبار کرتے ہیں لیکن ہم زیادہ تر جاب سیکرز کو بھیجتے ہیں ایک اکانومی کو پروموٹ کر رہا ہے اور ایک اکانومی کو ایکسچینج کر رہا ہے –

انہوں نے کہا کہ میرے کہنے کامطلب یہ نہیں کہ ہم غلط ہیں میرے کہنے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بہت بہتر ہیں میں یہ کہہ رہا ہوں کہ جو بھی
ملک ہو گا اپنے معیار کو سامنے رکھ کر اپنے ملک کے حوالے سے ویسی پالیسیز بنائے گا لیکن ہم لوگوں نے ملکوں کو ذاتیات پر لے لیا ہے اردگان نے اگر ایک مرتبہ اسرائیل کے اوپر بات کر دی تو ہم نے کہہ دیا کہ وہ امت مسلمہ کا ہیرو ہے یہ نہیں پتہ کے اس نے اس جگہ کو پہچانا ہوا ہے اس کا اپنا سفارت خانہ ہے وہاں یہ نہں پتہ کہ یہ ان سے ٹرینڈ کر رہا ہے یہ نہیں پتہ کا یہ دنیا کا پہلا اسلامی ملک ہے ان کو ماننے والا یہ نہیں پتا کہ یہ خود بھی وہاں کا وزٹ کر چکا ہے یہ نہیں پتہ کہ اسرائیل کا صدر بھی ترکی کا وزٹ کر چکا ہے اور وہاں جوائنٹ پارلیمنٹ سے خاطب بھی کر لیا ہے اور ہو سکتا ہے وہ آج دوبارہ مان لے انہیں اور کیوں مان لے میں اس کو بُرا نہیں کہوں گا وہ اس لئے کہ وہ وہی کرے گا جو اس کے ملک کے لئے اچھا ہوگا ور یہی کرنا چاہیئے-

مبشر لقمان نے کہا کہ ملکوں کی سیاست ملکوں کے تعلقات دوروس اور دیرپا اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہونے چاہیئں وہ اپنے نیوگرافیکل حدود کی حفاظت کے لئے ہونے چاہیئں وہ ذاتیاتپر نہیں ہوتے کہ مجھے شیخ نیان نے گھڑی دے دی تھی اور وہ میرے بیسٹ فرینڈ ہو گئے انہوں پاکستان کے وزیر اعظم یا پاکستان کے صدر کو گھڑی دی تھی انہوں نے کسی فرد کو نہیں دی تھی اپ نے جو تحفہ دیا آپ نے ان کے خلیفہ کو دیا تھا کسی دوسرے فرد کو نہیں دیا باقیوں کو کیوں نہیں دے دیا جو اتنی آبادی ہے وہاں پر اس لئے ہمیں جو یو اے ای کی نمائنگی کر رہا ہے ہم اس سے تعلقات کریں-

مبشر لقمان نے پاکستانیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مہربانی کر کے ان باتوں کو سمجھ لیں اور پاکستان کی فارن پالیسیز کو ری وزٹ کر لیں اور بہت ارجنٹلی وزٹ کر لیں مجھے حیرانی ہے کہ فارن آفس نے بھی عجیب اور مبہم سا بیان اس پر دے دیا کہ یو اے ای نے پاکستان کے ویزے بند کئے ہوئے ہیں –

انہوں نے حیرانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ خدا کے لئے کچھ تو کلئیرٹی لاؤ بغیر سوچے سمجھے بات کر رہے ہو پاکستان کے ہائی کمیشن کو ہی نہیں پتہ کہ کیا ہو رہا ہے کیا نہیں ہو رہا پہلے کلئیرک کرو کہ فارن آفس نے یہ اعلان کر دیا اگر نہیں تو ضرور اپنی غیر ضروری بات کی وجہ سے کوئی پابندی لگوانی ہے-

سینئیر اینکر پرسن نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالی ہمیشہ سلامت رکھے اور پاکستانیوں کو خوش رکھے اور پاکستانیوں کو جھوٹی افواہیں پھیلانےوالوں کے شر سے بھی محفوظ رکھے-

Leave a reply