پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان دو طرفہ فارن آفس مشاورت کا سلسلہ 15 سال کے طویل وقفے کے بعد دوبارہ بحال ہو گیا ہے۔ یہ اجلاس آج ڈھاکا میں منعقد ہوگا، جس میں دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹری اپنے اپنے وفود کی قیادت کریں گے۔
بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق پاکستان کی خارجہ سیکرٹری، آمنہ بلوچ، گزشتہ روز ڈھاکا پہنچ چکی ہیں تاکہ اس مشاورتی اجلاس میں شرکت کر سکیں۔ اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی صورتحال، اور دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تفصیل سے گفتگو کی جائے گی۔یہ اجلاس پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان تعلقات میں ایک نئے دور کی ابتدا کی علامت ہے، جس میں دونوں ممالک کے حکام کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان اس مشاورت کا دوبارہ آغاز دونوں ممالک کے سیاسی، اقتصادی، اور ثقافتی تعلقات کے حوالے سے اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
اس اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف مسائل پر بات چیت کی جائے گی، جن میں سیکیورٹی، تجارت، علاقائی استحکام اور اقتصادی تعلقات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے حکام اس بات پر بھی توجہ مرکوز کریں گے کہ کس طرح مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ، اسحاق ڈار، اپریل کے آخری ہفتے میں بنگلا دیش کا دورہ کرنے والے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آنے والی ہے۔
یہ اجلاس نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کی مضبوطی کا ذریعہ بنے گا بلکہ اس کے ذریعے دونوں ممالک علاقائی اور عالمی سطح پر بھی اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔