مزید مشکل فیصلے لینے ہوئے تو لیں گے، اس وقت چوائس نہیں،وزیر خزانہ

0
21
miftah

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں بجٹ پیش کیا گیا ،

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ماضی میں اتنا معاشی مشکل نہیں دیکھا جتنا آج دیکھ رہا ہوں،1100 ارب روپے بجلی کی مد سبسڈی دی گئی ،500ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ دیا ،16روپے فی یونٹ حکومت دے رہی ہے،یہ بھی عوام کے ہی پیسے ہیں،رواں مالی سال شعبہ گیس میں 400 ارب روپے سبسڈی دی گئی، 30 ،35 روپے بجلی کا یونٹ بنا رہے ہیں،ا گر باقی ممالک میں سستی گیس مل رہی ہے تو ہم مہنگی نہیں دے سکتے ،ملک میں 200 ملین ڈالر کی گیس کا پتہ ہی نہیں کہاں گئی ترسیلی نقصانات بہت زیادہ ہیں ان پرکام نہیں ہو رہا ہے ،ملکی انتظامی امور ٹھیک کرنا ضروری ہے ورنہ یہ ملک چلانا مشکل ہے 2 اعشاریہ 4 بلین کی گیس ہم ہوا میں اڑا دیتے ہیں،پاکستان باوقار اور نیوکلیئر پاور ملک ہے، ہمیں معیشت سنبھالنا ہوگی،فروری میں آئل اور پیٹرول پر سبسڈی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی اگر مزید مشکل فیصلے لینے ہوئے تو لیں گے، اس وقت چوائس نہیں

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں تاریخی معاشی خسارہ ہوا،عمران خان نے پورے ملک کے ساتھ ٹوپی گھمائی ہے،اگر سری لنکا جیسی حالت ہوئی تو لوگ معاف نہیں کریں گے ،ہمیں بجٹ میں 459 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے،ہم 90 میں بنگلہ دیش سے آگے تھے، کیا وجہ ہے کہ ہم اس نہج پر آگئے ہیں عوام کا ساتھ چاہتا ہوں، پیٹرول مہنگا کر کے گھر پیسے نہیں لے جا رہے،اخراجات صرف 3 فیصد بڑھ رہے ہیں،گیس اورپاور سیکٹر کی سبسڈی ختم کی ہے،ہماری معیشت اتنا بوجھ نہیں اٹھا سکتی

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ کوشش کی کہ امیر لوگوں کا حصہ ملک کو مشکل سے نکالنے میں استعمال کریں ،خوردنی تیل کا مسئلہ ہے، وزیر اعظم نے انڈونیشیا کے صدر سے بات کی ،پرسنل انکم ٹیکس کم کرنے کی کوشش کی ہے، انکم ٹیکس اور سیل ٹیکس کو فکس کر کے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے آئندہ 15دن میں اسمبلی اور سینیٹ میں تقاریرہوں گی،بجٹ میں آئندہ 15دن میں کچھ چھوٹی تبدیلیاں ہوں گی، عوام کے پیسوں سے ملک چلتا ہے،بجٹ سے متعلق ہر بات مکمل لکھی ہے،انکم ٹیکساورسیلز ٹیکس کو فکس کر کے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے،ہم نے35 اور40 فیصد بجٹ بڑھایا ہے پام آئل مہنگا ہوگیا اس پرہم سبسڈی دیں گے نہیں لگتا کہ عالمی مارکیٹ میں یل کی قیمتیں کم ہونگی ،25ہزار دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کریں گے دکانداروں پر معمولی ٹیکس عائد کررہے ہیں،ٹیکس لیکیجز پر کمیٹی بنار ہے ہیں،کسٹم کے کچھ سکینرز لگائے ہیں تا کہ لیکج کم سے کم ہو،بجٹ میں ہر جگہ کٹ لگانے کی کوشش کی فوج کا بجٹ بھی تحریری طور پر موجود ہے، کوئی چیز چھپا نہیں رہے پی ڈی ایل کا ٹیکس لگے گا تو مہنگائی میں اضافہ ہوگا،ای او بی آئی کے معاملے کو ابھی دیکھا نہیں بعد میں دیکھیں گے،فاٹا کے اوپر ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا فاٹا کے آوٹ اسٹینڈنگز ہیں جن پر کام کررہے ہیں،نجکاری کمیشن کی جانب سے جن کمپنیوں کو ریڈی فار سیل رکھا گیا وہ کام مکمل ہوگا کمپنیوں کو نجکاری کی طرف لے جانا وزیراعظم کا عز م ہے کسی وزیراعظم نے اتناقرضہ نہیں لیا جتنا عمران خان نے اپنے دورمیں لیا،عالمی سطح پر معاہدوں کی خلاف ورزی کرنے میں نااہلی بھی شامل تھی اس وقت تحائف رشوت کے طور پر دیئے جاتے تھے سب ہمارے سامنے ہیں ہماری ترجیح گزشتہ حکومت پرکیسزبنانا نہیں ،معیشت ٹھیک کرنا ہے ،خواہش ہے ملک میں کسی کوبھی 2 ہزاروظیفے کی ضرورت نہ پڑے امید ہے صوبوں کےوزرائےاعلیٰ سستا آٹا اور چینی فراہم کرنے پر غور کریں گے،این ایف سی ایوارڈ پر بیٹھ کر بات کرتے ہیں تو کوئی حرج نہیں افسوس ہے کہ این ایف سی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نہیں آئے ملک میں 37 فیصد لوگ ماہانہ 40 ہزار سے کم کماتے ہیں،عمران خان ہمیں جیل میں بند کرنے کے علاوہ کام کرتے توبجلی کا بحران نہ ہوتا،بجٹ ڈالر کے کس ریٹ پر بنا ہے اس کا جواب نہیں دونگا،ہم کسی پارلیمینٹرین کے لیے کوارٹر نہیں بنا رہے ہیں،

لانگ مارچ، عمران خان سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں پر مقدمہ درج

کارکن تپتی دھوپ میں سڑکوں پرخوار،موصوف ہیلی کاپٹر پرسوار،مریم کا عمران خان پر طنز

پولیس پہنچی تو میاں محمود الرشید گرفتاری کے ڈر سے سٹور میں چھپ گئے

لانگ مارچ میں فیاض الحسن چوہان کتنے بندے لے کر نکلے،ویڈیو وائرل

Leave a reply