کہیں تجارت کی آڑمیں کچھ اورتونہیں ہورہا،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی مکمل مانیٹرنگ کا اعلان

0
20

کراچی:کہیں تجارت کی آڑمیں کچھ اورتونہیں ہورہا،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی مکمل مانیٹرنگ کا اعلان ،اطلاعات کےمطابق یکم فروری سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی مکمل مانیٹرنگ کا اعلان کردیا گیا، افغانستان براستہ پاکستان برآمدات پورٹ، واہگہ بارڈر سے ہوتی ہیں۔

ذرائع کےمطابق ڈی جی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سرفراز احمد نے کہا کہ افغانستان کا پاکستان کے راستے جانے والا برآمدی مال بندرگاہ اور واہگہ بارڈر کے ذریعے جاتا ہے، افغانستان سے پاکستان کے ذریعے فریش فروٹ اور سبزی بنا کنٹینرز کے جانے کی اجازت ہے۔

ڈی جی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے کہا کہ افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت آٹو پارٹس اور سگریٹ کی تجارت کی اجازت نہیں ہے، یکم فروری سے افغانستان سے اب بنا کنٹینرز ترسیل نہیں ہوسکے گی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ذریعے افغانستان کی 30 فیصد ٹرانزٹ ہوتی ہے، افغانستان کے چالیس فیصد مال کی ایران کے راستے ترسیل ہوتی ہے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ ایران کی موجودہ صورت حال پر پاکستان سے افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان کے راستے افغانستان نے 2018 میں 2.3 ارب ڈالر کی تجارت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے راستے افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ سے سالانہ ایک لاکھ 20 ہزار سے ایک لاکھ 40 ہزار کنٹینرز کی ترسیلات ہوتی ہے۔

ڈی جی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سرفراز احمد نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پیاز بھارت بھیجنے کا معاملہ بھی اٹھا، پیاز کے معاملے پر جانچ کی تو چھ ماہ میں افغانستان سے بھارت پیاز کی بڑی مقدار برآمد کی گئی۔انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ میں بھارت اپنی اشیا برآمد کرسکتا ہے، گزشتہ سال افغانستان نے بھارت کو 38 ارب روپے کا برآمدی کارگو بھیجا۔

Leave a reply