کیاہم جانورہیں کہ جوچارہ ڈال دیں اورہم قبول کرلیں ہمارےبغیرپاکستان مکمل نہیں اپناحق چھیننےکےلیےہم ایک ہیں:مولانافضل الرحمن

0
26

کراچی :ہم جانور نہیں کہ چارہ ڈال دیں اور ہم قبول کر لیں ہمارے بغیر پاکستان مکمل نہیں،اپنا حق لینے کے لیے ہم سب ایک ہیں : پاکستان خدا کے رسول کا پاکستان ہے جہاں ناموس رسالت ختم نبوت ناموس صحابہ اہل بیت پر قربان ہونے والے لوگ ہیں ۔یہ سب حسین کے پیروکار ہیں جنہوں نے کبھی یزید کے کردار کو تسلیم نہیں کیا

اطلاعات کے مطابق آج کراچی میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمیں جانورنہ سمجھیں ، پی ٹی ایم اورپی ڈی ایم کا چولی دامن کا ساتھ ہے

مولان فضل الرحمن نے کہا ہےکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم یہ رویہ قبول کرلیں ، مولانا کہا کہ سن لیں کہ ہمارے بغیرپاکستان مکمل نہیں ہے ، مولانا فضل الرحمن نے مزید کہاکہ جوہمارا حق چھینا گیا ہے اس حق کولینے کے لیے ہم سب اپوزیشن والے سب اکٹھے ہیں ،

مولانا نے پی پی پی کے حوالے سے کہا کہ آج کی رات 18 اکتوبر ہمیں ان شہدا کی یاد دلا رہی ہے جو آپ محترم کے استقبال کے لیے جمع تھے اور اس قافلے پر خود کش حملہ ہوا جس میں دو سو سے زائد شہید ہوئے ۔۔سینکڑوں لوگ معذور ہو گئے اجتماع کی وساطت سے تمام شہدا اور سانحہ سے متاثر کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں

آج وہ قرض بھی چکانا چاہتا ہوں جو اسی مہینے کے آخر میں آزادئ مارچ کا آغاز کیا تھا اور خلوص محبت کے ساتھ ہمیں کراچی سے رخصت کیا

پی ڈی ایم درحقیقت آزاد جمہوری فضاؤں کو بحال کر رہا ہے دو سال سے میدان میں ہیں ۔مجبور کیا جا رہا ہے کہ دھاندلی کے نتیجے میں قائم حکومت کو تسلیم کر لیں لیکن تمام مراحل گزر گئے ۔ہمیں ڈرایا گیا ہمیں لالچ اور ترغیب بھی دی گئی ہم دھمکیوں سے مرعوب نہ ہوئے آج بھی موقف پر قائم ہیں کٹھ پتلی حکومت قبول نہیں اسکے ہاتھ پر بیعت کرنے کو تیار نہیں

گوجرانوالہ میں تاریخی جلسہ ہوا ۔نواز شریف نے بھی خطاب کیا انکا خطاب الیکٹرانک میڈیا پر نہیں دکھایا گیا

مولانا نے کہاکہ ایک کروڑ نوکریاں نہیں دیں ۔36 لاکھ لوگ بے روزگار ہو گئے ۔خدا کا خوف کریں جب سے پاکستان بنا تب سے اب تک کل ملازمین شاید ایک کروڑ نہ ہوں کوئی عقل کی بات بھی ہوتی ہے۔ پاکستان کے ملازمین کی تعداد آج بھی ایک کروڑ نہیں آپ کیسے دیں گے۔ نوجوان ان پر کیوں اعتماد کرتے ہیں

50 لاکھ مکانات۔کراچی والوں کو کیا مکان دیں گے تجاوزات کے نام پر گھر گرا دیئے انکو بے گھر کرنا آتا ہے گھر دینا نہیں ان میں اہلیت صلاحیت نہیں

غریب آدمی اس قابل نہیں رہا کہ راشن خرید سکے۔ قوت خرید ختم کر دی ۔غریب بچے فروخت کر رہے ہیں ۔غریبو۔بھائیو دنیا میں انقلاب دولت مندوں نے کبھی نہیں لایا انقلاب غریب لاتے ہیں انقلاب آ کر رہے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ممکن نہیں کہ ہم اس حکومت کو تسلیم کرلیں، عزت نفس کو قربان کرکے ہم نے زندگی گزارنا نہیں سیکھا، ہم پاکستان کو حقیقی آزادی سے ہمکنار کرنے کا علم سربلند رکھیں گے

اٹھارویں ترمیم پر ان کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم پاس کرکے ہم نے کسی حد تک صوبوں کو خودمختاری دی تھی، سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قبضہ اٹھارویں ترمیم اور آئین کے خلاف ہوگا، جزائر سندھ اور بلوچستان کے ہیں، ان پر سندھ اور بلوچستان کے عوام کاحق ہے ،

ان کا کہنا تھاکہ ایسی کوئی ترمیم قبول نہیں کی جائے گی جس سے لوگوں کے حقوق میں کمی آئے، اگر سندھ کے عوام نہیں چاہتے تو کسی کا باپ سندھ کو تقسیم کرنے کی جرات نہیں کرسکتا۔

Leave a reply