اس تصویر میں بچہ پاکستان کیلئے بڑی قربانی دینے والی کونسی عظیم شخصیت ہے؟

0
37

سوشل میڈیا پر ایک ایسی عظیم شخصیت کی بچپن کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جنہوں نے انتہائی کم عمر میں پاکستان کے لئے بڑی قربانی دی-

باغی ٹی وی : سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس تصویر میں موجود بچہ کوئی اور نہیں بلکہ راشد منہاس ہیں جن کی عمر اس وقت 6 سال ہے اور یہی ان کے بچپن کی رنگین تصویر ہےیہ تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو گئی ہے جسے اب تک ہزاروں لوگ پسند کر چکے ہیں۔

مشہور مزاحیہ اداکار رنگیلا کی زندگی سے موت تک کا سفر


واضح رہے کہ اعزازِ نشان حیدر حاصل کرنے والے پائلٹ آفیسرراشد منہاس 17 فروری 1951ء کو کراچی میں پیدا ہوئے،وہ ایک محنتی طالبعلم تھے اور ہوا بازی میں دلچسپی رکھتے تھے انہوں نے امتیازی حیثیت سے اے لیول کا امتحان پاس کیا –

1968ء میں سینٹ پیٹرک سکول کراچی سےسینئر کیمبرج کیاخاندان کےمتعدد افراد پاکستان کی بری بحری اورفضائی افواج میں اعلیٰ عہدوں پرفائز تھےانھوں نے بھی اپنا آئیڈیل فوجی زندگی کو بنایا۔ اور اپنے ماموں ونگ کمانڈر سعید سے جذباتی وابستگی کی بنا پر فضائیہ کاانتخاب کیا۔ تربیت کے لیے پہلے کوہاٹ اور پھر پاکستان ائیر فورس اکیڈیمی رسالپور بھیجے گئے۔

نامور سفر نامہ نگار طاہر انوار پاشا کے چوتھے سفر نامہ "ایورسٹ کی سر زمین _سفر…

فروری 1971ء میں پشاور یونیورسٹی سےانگریزی، ائیر فورس لا، ملٹری ہسٹری، الیکڑونکس، موسمیات، جہاز رانی، ہوائی حرکیات وغیرہ میں بی۔ ایس۔ سی کیا۔ بعد ازاں تربیت کے لیے کراچی بھیجے گئےپاک فضائیہ میں بحیثیت جی ڈی پائلٹ کمیشن حاصل کیا اور اگست 1971ء میں پائلٹ آفیسر بنے۔

20 اگست 1971ء کو راشد کی تیسری تنہا پرواز تھی۔ وہ ٹرینر جیٹ طیارے میں سوار ہوئے ہی تھے کہ ان کا انسٹرکٹر سیفٹی فلائٹ آفیسر مطیع الرحمان خطرے کا سگنل دے کر کاک پٹ میں داخل ہو گیا اور طیارے کا رخ بھارت کی سرحد کی طرف موڑ دیا۔ راشد نے ماڑی پور کنٹرول ٹاور سے رابطہ قائم کیا تو انھیں ہدایت کی گئی کہ طیارے کو ہر قیمت پر اغوا ہونے سے بچایا جائے اگلے پانچ منٹ راشد اور غدار انسٹرکٹر کے درمیان طیارے کے کنٹرول کے حصول کی کشمکش میں گزرے مطیع الرحمان نے راشد منہاس سے طیارے کا کنٹرول حاصل کرنے کی پوری کوشش کی لیکن راشد منہاس نے اس کو ناکام بنا دیا۔

عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے،مریم نواز کا وزیراعظم کو مشورہ

مطیع الرحمان کی تجربہ کاری کی بنا پر جب راشد منہاس نے محسوس کیا کہ طیارے کو کسی محفوظ جگہ پر لینڈ کرانا ممکن نہیں تو انھوں نے آخری حربے کے طور پر دشمن کی اس سازش کو ناکام بنانے کےلئے جہاز کا رخ زمین کی طرف موڑ دیا اور طیارہ زمین سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا اوریوں دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتےہوئے جام شہادت نوش کیااورتاریخ میں اپنا نام امرکر لیا۔جبکہ دوسرا غدارکہلایا۔

پاکستانی حکومت نے اس جرات و بہادری پر راشد منہاس کو سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا اور یاد رہے کہ راشد منہاس نشانِ حیدر پانے والے سب سے کم عمرشہید ہیں۔

پی ٹی آئی لانگ مارچ: دھرنے کی صورت میں یومیہ کتنا خرچ ہو سکتا ہے؟ رپورٹ میں حیران کن انکشافات

Leave a reply