پاکستان کے دو ہی اصل دُشمن۔ تحریر: محمد شعیب

0
68

میں تو اس نیتجے پر پہنچ چکا ہوں کہ پاکستان کے دو دشمن ہیں ایک تو بھارت جس کے بارے سب جانتے ہیں دوسرا مریم ۔ کیسے ہیں یہ میں آپکو آگے چل کر بتاتا ہوں ۔

۔ اس وقت آزاد کشمیر میں پارلیمانی نشستوں کے انتخابات کے لئے انتخابی مہم زوروں پر ہے۔ پہلے بلاول اور مریم ، پھر آصفہ اور اب عمران خان کے آزاد کشمیر میں جانے سے اس الیکشن کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ مگر سیاست کے نام پر ۔ الیکشن کے نام پر وہاں گند ڈالا جا رہا ہے اور اچھالا جا رہا ہے ۔

۔ اب آزاد کشمیر میں بھی وہ ہی سلیکٹڈ ، دھاندلی ، کٹھ پتلی ، گالم گلوچ ، فائرنگ ، گاڈ فادر ، مافیا ، چور ، ایجنٹ اور غدار کا کھیل شروع ہوچکا ہے ۔

۔ حکومت کی نااہلی ، کرپشن ، مہنگائی، بیڈ گورننس اور کرتوت اپنے جگہ ہیں ۔ اس پر میں اکثر انکو آڑے ہاتھوں بھی لیتا رہتا ہوں ۔ اپوزیشن کو بھی حق ہے کہ وہ حکومت پر تنقید کرے اور جہاں وہ غلط ہو اس کو ٹف ٹائم دے۔ مگر اس تنقید میں مریم نواز نے آج لائن کراس کر دی ہے ۔ آج وہ بغض عمران میں ریاست مخالف بیان دے گئی ہیں اور وہ بھی آزاد کشمیر میں کھڑے ہوکر ۔ ان کو پتہ نہیں ہے یا اندازہ ہے کہ نہیں یا پھر انھوں نے جان بوجھ کر اپنے آقاوں کو خوش کرنے کے لیے یہ بیان دیا ہے ۔

۔ بلکہ بیان نہیں مطالبہ کیا ہے جھوٹی شہزادی نے ۔ کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا پر وزیر اعظم عمران خان افغانستان سے معافی مانگیں کیونکہ افغان سفیر کی بیٹی کی حفاظت کی ذمہ داری ہماری تھی ۔ وزارت داخلہ کہتی ہے کہ وہ اس لئے اغواء ہوئی کیوں کہ اکیلی باہر نکلی تھی ۔

۔ اب ان کے اس بیان کو افغان میڈیا ، بھارتی میڈیا اور بین الاقوامی میڈیا پاکستان کے خلاف ایک پرپیگنڈاہ کے طور پر استعمال کررہا ہے اور تاریخ کےاس اہم موڑ پر جب ہم ہر جگہ سے دشمنوں کے بیچ گھرے ہوئے ہیں ۔ اس سے عمران خان کو تو پتہ نہیں نقصان ہوتا ہے یا نہیں۔ مجھے اس سے کوئی غرض بھی نہیں ہے ۔ مگر آج مریم نے ریاست پاکستان کو یقینی طور پر زک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔

۔ مریم نے یہ ایک بیان دے کر حکومت کی crediability کے ساتھ تو جو کرنا تھا کیا مگر ساتھ ہی ریاست پاکستان اور اداروں کو بھی کٹہرے میں کھڑے کرنے کی کوشش کی ہے ۔ ۔ حالانکہ وہ بھی اچھی طرح جانتی ہیں۔ ان کی پارٹی بھی جانتی ہے ۔ کہ اشرف غنی کس کے ایماء پر افغان سفیر کو واپس بلا رہا ہے ۔ اور یہ سب ایک ڈرامہ ہے ۔ مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا اور افغانستان کے حالات کی ذمے داری پاکستان پر ڈالنا ہے ۔

۔ آپ دیکھیں سفیر کی بیٹی نہ تو صحیح بیان دے رہی ہے نہ سوالات کے جواب دے رہی ہے اور کس نے اس کو کہا تھا کہ بغیر سیکورٹی کے وہ باہر نکلیں ۔

۔ مریم کو یہ ہمت تو نہیں ہوئی کہ وہ یہ سوال کرتی۔ کٹھ پتلی افغان حکومت اور اشرف سے پوچھیں کہ وہ کس کے ایماء پر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں ۔ الٹا وہ ریاست پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے پاکستان کے دشمنوں کی زبان بول رہی ہیں۔ آج کے ان کے اس بیان سے بھارت میں خوشیوں کے شادیانے بجائے جا رہے ہیں ۔

۔ یہ خارجہ پالیسی پر بڑے لیچکر دے رہی ہیں ۔ پر مریم بھول گئیں ان کے دور میں تو وزیر خارجہ کا عہدہ کسی کو دیا ہی نہیں گیا ۔ جس کو نقصان ایف اے ٹی ایف سمیت پتہ نہیں کس کس معاملے میں ہم کو اٹھنا پڑا ہے ۔ اب یہ جو چینخ چلا رہی ہیں کشمیر میں ۔ برہان وانی ، کلبھوشن یادو کے معاملے پر ان کی زبان کوتالے لگ جاتے ہیں ۔

۔ دوسری جانب بھارت میں ایک اسکینڈل آیا ہے جس کا ڈائریکٹ تعلق پاکستان کے ساتھ ہے ۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ جاسوسی کےاسرائیلی نظام کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کا نمبر بھی ہیک کرنےکی کوشش کی گئی ہے ۔

۔ چھوڑ دیں عمران خان کی گورننس کیا ہے یا نہیں ہے ۔ بھارت نے وزیر اعظم پاکستان کا فون ہیک کرنے کی کوشش کی ہے ۔ مگر مریم اس پر نہیں بولیں گی ۔ مودی کی بینڈ نہیں بجائیں گی ۔ ہاں البتہ ساڑھیاں اور آم ضرور بجھوائیں گی ۔

۔ ایف اے ٹی ایف پر جے شنکر کا بیان آپ نے سن لیا ہوگا اور اب یہ ۔ اس کے بعد بھی ہمارے لیڈر ایسے بیان دیں جو مریم نے دیا ہے تو پھر تف ہے اُن پر بھی۔۔

۔ امریکی اخبار نےیہ بھی بتایا ہے کہ جاسوسی کے اسرائیلی نظام سے پاکستان سمیت کئی ملکوں کی شخصیات کے فون ہیک کیےگئے ہیں۔ جبکہ بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے فون کی بھی ہیکنگ کی گئی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی کمپنی کے جاسوسی کے سوفٹ وئیر کے ذریعے دنیا بھر میں کم ازکم 50 ہزار افراد کی مبینہ جاسوسی کی گئی جبکہ جاسوسی کا دائرہ کم ازکم 50 ممالک تک پھیلا ہوا تھا۔ ان تمام افراد کی جاسوسی اسرائیلی سائبر فرم این ایس او کے سافٹ وئیر ۔۔۔ پیگا سس ۔۔۔ کے ذریعے کی گئی۔ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ بھارتی حکومت کے پاس جاسوسی، نگرانی اورڈی کوڈ کرنے کی صلاحیت ہے اور بھارت میں اسرائیلی جاسوس نظام ۔۔۔ پیگاسس ۔۔۔ کے ذریعے ہیکنگ کی جاتی ہے۔ امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ بھارت سمیت دس ممالک اسرائیلی کمپنی کے کلائنٹ ہیں۔

۔ اب مریم ان صحافیوں کے حق میں بات نہیں کریں گی جن کے فون مودی ہیک کر رہا تھا ۔ اب مریم نہیں بولیں گی جو سازشیں بھارت پاکستان کے خلاف کر رہا ہے ۔ اب مریم کو یاد نہیں آئے گا وہ ایکٹنگ کرنا اور رونا دھونا کہ مودی پاکستان توڑنے کی سازشوں میں ملوث ہے ۔ اور ہمارا دشمن نمبر ون ہے ۔

۔ یقینی طور پر پاکستان ، ادارے اور عوام ان دشمنوں سے نبڑ لیں گے ۔ مگر یہ جو جونکیں مریم کی شکل میں پاکستان کے اندر بیٹھی ہوئی ہیں ۔ ان کو ہینڈل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ یہ جو پاکستان کو اندر سے کمزور کررہے ہیں ان کا قلع قمع کرنا بہت ضروری ہے ۔

۔ یہ جو ووٹ کو عزت دو ، دھاندلی ، کرپشن اور نااہلی کے نام پر لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں نقصان پہنچا رہے ہیں ان کو آڑے ہاتھوں لیے بغیر پاکستان اپنے دشمنوں کے خلاف کامیاب نہیں ہوسکتا ہے ۔

۔ میری نظر میں تو جو مریم کشمیر کی پاک دھرتی پر کھڑے ہوکر یہ کٹھ پتلی افغان حکومت کے بیانیے کو پروان چڑھانے کی بھونڈی کوشش کر رہی ہے یہ treason ہے ۔ یہ مریم کھاتی پاکستان کا ہے اور گن بھارت اور کٹھ پتلی اشرف غنی کے گاتی ہے ۔ یہ کشمیر میں کھڑے ہوکر باتیں تو بڑی بڑی کر رہی ہے مگر مودی کو للکارتے ہوئے اس کی زبان لڑ کھڑا جاتی ہے ۔ یہ اجیت ڈول اور جے شنکر کو شٹ اپ کال دینا بھول جاتی ہے ۔ یہ کلبھوشن یادو کا نام لیتے ہوئے ڈر جاتی ہیں ۔

ناجانے کس نے انہیں یہ کہہ دیا ہے کہ ایسے اگر یہ بولیں گی تو کشمیر کا کیس صحیح طریقے سے لڑ پائیں گی۔اور عمران خان کو عبرتناک شکست سے دوچار ہونا پڑے گا۔نہ جانے کس نے ۔

Leave a reply