پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے اپنے احتجاجی کیمپ کو دوسرے روز بھی جاری رکھا۔ یہ کیمپ دوپہر 3 بجے سے شام 7 بجے تک قائم رہا، جس میں پارٹی کے متعدد اہم رہنما شریک ہوئے۔اس موقع پر اپوزیشن تحریک کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے دو طریقے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ ایسا راستہ اختیار کر رہے ہیں جو امن و امان کو برقرار رکھے۔ اچکزئی نے ملک کے موجودہ بحرانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال ہماری اپنی غفلت کا نتیجہ ہے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے بھی میڈیا سے بات چیت کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا کیونکہ یہ عوام کی جماعت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پابندیاں ان لوگوں پر لگنی چاہئیں جن کے بیانات عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کے خلاف استعمال ہوئے۔
احتجاجی کیمپ میں پی ٹی آئی کے دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے، جن میں سابق اسپیکر اسد قیصر، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان، اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز شامل تھے۔یہ احتجاج پارٹی کے چیئرمین اور دیگر گرفتار ارکان کی رہائی کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ آئین اور قوم کی بالادستی کے لیے متحد ہیں۔عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا، پی ٹی آئی کو عوام نے منتجب کر کے ثابت کیا کہ یہ عوام کے حقوق کی بات کرتی ہے ہر غیر آئینی معاملے کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔سینٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت آئین معطل ہے، آزادی اظہار پر پابندی ہے، شہریوں کی آزادی پر قدغن لگائی جا رہی ہے۔ہڑتالی اراکین کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کا مینڈیٹ چھینا گیا اور نااہل ٹولہ مسلط کیا گیا، جمعے کے روز ملک بھر میں پرامن احتجاج ہو گا۔
پاکستان کی موجودہ مشکلات ہماری اپنی کوتاہیوں کا نتیجہ ہیں. محمود خان اچکزئی
![achakzai] mehmood achakzai](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2024/05/achakzai-jpeg.webp)