پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اسرائیلی جارحیت کی شدت، جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے نہ صرف غزہ بلکہ پورے خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ بن سکتے ہیں اور اس سے عدم استحکام میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تشدد کے فوری خاتمے کے لیے فعال کردار ادا کرے تاکہ پورے مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں اور ممالک کو اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری تنازعے کے حل کے لیے موثر سفارتی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ اور مشرق وسطیٰ میں فوری اور دیرپا امن کے قیام کے لیے عالمی برادری کو اپنی کوششیں دوبارہ شروع کرنی ہوںگی۔ پاکستان نے زور دیا کہ تمام فریقین کو تنازعے کے حل کے لیے مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ انسانوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کی ہے اور یہ مطالبہ کیا ہے کہ ان کی آزادی اور خودمختاری کی ضمانت دی جائے تاکہ وہ بھی امن و سکون سے زندگی گزار سکیں۔پاکستان کا یہ موقف عالمی سطح پر اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں دنیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔