پاکستان کے سیاسی میدان میں ایک اور تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے-
باغی ٹی وی : پاکستان کی تاریخ کا سب سےبڑا اسکئینڈل سامنے آیا ہے وزیر اعظم ہاؤس کی 8 جی بی ڈیٹا کی آدیو ریکارڈنگ ڈارک ویب پر فروخت ہو رہی ہے ،100 فائلز ڈارک ویب پر ہے 100 گھنٹے کی ریکارڈنگ اور وہ بھی عالمی مارکیٹ بولی لگ رہی ہے-
شہباز شریف کی مبینہ طور پر مریم کے داماد کے لیے سرکاری افسروں پر دباو کی مبینہ…
پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے ٹوئٹر اکاؤنٹس پر شیئر کیے گئے دو منٹ سے زیادہ طویل آڈیو کلپ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور پی ایم ایل این کی نائب صدر مریم نواز شریف کے درمیان پی ایم ایل این کے نائب صدر کو مبینہ طور پر احسان کرنے پر گفتگو سنی جا سکتی ہے-
جس میں مریم نوز کا داماد بھارت سے پاور پلانٹ کے لیے مشینری درآمد کرے گا پی ٹی آئی نے آئی بی پر تنقید کی۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم آفس (پی ایم او) کی 100 گھنٹے سے زائد گفتگو اگست سے ستمبر تک ویب سائٹ پر فروخت کے لیے دستیاب ہے۔
سو گھنٹے سے زیادہ کی وزیر اعظم کے دفتر کی گفتگو ویب سائٹ پر اگست-ستمبر سے برائے فروخت ہے ہماری ایجنسیز کو سیاسی ٹاسک سے فرصت ملتی تو وہ حساس معاملات پر نظر ڈالتے، سوال یہ ہے اتنے بڑے واقعہ پر حکومت کو سانپ کیوں سونگھ گیا ہے؟ فون ہر گیمز کھیلنے سے فرصت مل جائے تو مؤقف بھی دے دیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 25, 2022
انہوں نے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ایجنسیز کو سیاسی ٹاسک سےفرصت ملتی تو وہ حساس معاملات پر نظر ڈالتے، سوال یہ ہے اتنے بڑے واقعہ پر حکومت کو سانپ کیوں سونگھ گیا ہے؟ فون ہر گیمز کھیلنے سے فرصت مل جائے تو مؤقف بھی دے دیں-
وزیر اعظم پاکستان کا آفس ڈیٹا جس طرح ڈارک ویب پر فروخت کیلئے پیش کیا گیا یہ ہمارے ہاں Cyber Security کے حالات بتاتا ہے، یہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز خصوصاً IB کی بہت بڑی ناکامی ہے ظاہر ہے سیاسی معاملات کے علاوہ سیکیورٹی اور خارجہ موضوعات پر بھی اہم گفتگو اب سب کے ہاتھ میں ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 25, 2022
عالمی بینک کا پاکستان کو 2 ارب ڈالرز فنڈز فراہم کرنے پر غور
اصل سوال تو یہ ہے کہ 100 گھنٹوں سے اوپر کی ریکارڈنگ ہوئی کیسے؟ کیا وزیراعظم ہاؤس کو Bug کیا گیا ہوا ہے؟ وزیراعظم ہاؤس میں خارجہ پالیسی سمیت تمام تر حساس موضوعات پر بھی بات چیت ہوتی تو کیا یہ سب ڈیٹا اب ہیکرز کے ہاتھ ہے؟ یہ سیاسی ایشو نہیں، پاکستان پر سائیبر حملہ ہے
— Dr Arslan Khalid (@arslankhalid_m) September 25, 2022
مبصرین کی جانب سے سوال اٹھائےجا رہے ہیں کہ اصل سوال تو یہ ہے کہ 100 گھنٹوں سے اوپر کی ریکارڈنگ ہوئی کیسے؟ کیا وزیراعظم ہاؤس کو Bug کیا گیا ہوا ہے؟ وزیراعظم ہاؤس میں خارجہ پالیسی سمیت تمام تر حساس موضوعات پر بھی بات چیت ہوتی تو کیا یہ سب ڈیٹا اب ہیکرز کے ہاتھ ہے؟ یہ سیاسی ایشو نہیں، پاکستان پر سائیبر حملہ ہے-
تبصرہ نگاروں کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ابھی تک کوئی پریس کانفرنس نہیں کی کیونکہ ترین آئی ایم ایف آڈیو لیک پر ن لیگ نے کافی کام کیا تھا جس میں شوکت ترین کو اب ایف بی آئی انکوائری کا سامنا ہے۔
وزیر اعظم اور مریم نواز کو ان آڈیو لیکس پر اپنا رد عمل دینا چاہئے۔ کسی دوسرے ملک میں ایسی لیکس آتیں تو ابھی تک انٹیلیجنس اداروں کے سربراہان مستعفی ہو چکے ہوتے
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) September 25, 2022
مبشر زیدی نے کہا کہ وزیر اعظم اور مریم نواز کو ان آڈیو لیکس پر اپنا رد عمل دینا چاہئے۔ کسی دوسرے ملک میں ایسی لیکس آتیں تو ابھی تک انٹیلیجنس اداروں کے سربراہان مستعفی ہو چکے ہوتے-
لاہور قلندرز نے فلڈ ریلیف فنڈ جمع کرنے کیلئے پی ایس ایل 7 کی ٹرافی پبلک کردی
آڈیو لیک کاافسوسناک پہلو یہ ہے کہ یہ فائلزویب پر اگست سے فار سیل ہیں اور 3 ستمبر کو منتخب آڈیوز کو ٹویٹر پر پبلکی شیئر کر دیا گیا۔ لیکن کیا ہماری سیکورٹی ایجنسیز کو اس کی خبر تک نہیں ہوئی ؟؟ کیا ایجنسیوں کی ساری توجہ عمران خان، ان کی حامی صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکتوست پر ہی ہے؟؟
— Raheeq Abbasi (@RaheeqAbbasi) September 25, 2022
پولیٹیکل اینالسٹ راحیق عباسی نے کہا کہ آڈیو لیک کاافسوسناک پہلو یہ ہے کہ یہ فائلزویب پر اگست سے فار سیل ہیں اور 3 ستمبر کو منتخب آڈیوز کو ٹویٹر پر پبلکی شیئر کر دیا گیا۔ لیکن کیا ہماری سیکورٹی ایجنسیز کو اس کی خبر تک نہیں ہوئی ؟؟ کیا ایجنسیوں کی ساری توجہ عمران خان، ان کی حامی صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکتوست پر ہی ہے؟؟-
وزیر اعظم ہاوس کی ریکارڈنگ کا اہتمام ISI، IB اور MI کے علاوہ کوئی اور ادارہ کرنے کی capcity ہی نہیں رکھتا ۔
ان میں سے کوئی ایک ایجنسی دو قومی جرائم کی مرتکب ہوئی ہے۔
نمبر 1 ریکارڈنگ کرنا ۔
نمبر 2 حساس ترین ڈیٹا کی حفاظت نہ کر سکنا۔
یہ آڈیو لیک نہیں آڈیو گیٹ ہے #audioleak— Raheeq Abbasi (@RaheeqAbbasi) September 25, 2022
وزیر اعظم ہاوس کی 8GB آڈیو ریکارڈنگ
100 فائلز ۔
ہر فائل تقریبا ایک گھنٹے کی
یعنی کم و بیش 100 گھنٹے کی ریکارڈنگ کی عالمی مارکیٹ میں بولی لگ رہی ہے۔
اتنی بڑی security breach پر کس کس کو مستعفی ہو جانا چاھئیے ؟؟؟— Raheeq Abbasi (@RaheeqAbbasi) September 24, 2022
پولیٹیکل اینالسٹ نے کہا کہ وزیر اعظم ہاوس کی 8GB آڈیو ریکارڈنگ 100 فائلز ۔ ہر فائل تقریبا ایک گھنٹے کی یعنی کم و بیش 100 گھنٹے کی ریکارڈنگ کی عالمی مارکیٹ میں بولی لگ رہی ہے۔اتنی بڑی security breach پر کس کس کو مستعفی ہو جانا چاھئیے ؟؟؟-
Pakistan’s cyber space is not safe. We don’t have the capacity to keep up with the advances in this space. This is an issue of critical national importance. Pakistan needs to think beyond political sensationalism to understand what’s at stake.
— Umar Saif (@umarsaif) September 25, 2022
لیک آدیوز پر ردعمل دیتے ہوئے PITB کے سابق چیئرمین عمر سیف نے کہا کہ پاکستان کی سائبر اسپیس محفوظ نہیں ہے۔ ہمارے پاس اس جگہ کی ترقی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت نہیں ہے یہ ایک اہم قومی اہمیت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو سیاسی سنسنی خیزی سے بالاتر ہو کر یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کیا خطرہ ہے-
عالمی رہنماؤں نے یقین دلایا کہ پورے اخلاص کے ساتھ پاکستان کی مدد کی جائے…
آڈیو لیکس میں کیا ہے؟
تین ستمبر کو ایک غیر معروف ٹویٹر اکاونٹ پر ٹویٹ ہونے والی آڈیو آج وائرل ہو گئیں۔ تمام آڈیوز وزیراعظم ہاوس کی ہیں۔ ان آڈیوز میں وزیراعظم شہباز شریف ۔ ن لیگی نائب صدر مریم نواز کی گفتگو شامل ہے تو وہیں ایک آڈیو میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کہ گفتگو بھی شامل ہے۔ آڈیو میں ہونے والی گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کال ریکارڈ نہیں کی گئی بلکہ مختلف محفلوں اجلاسوں میں ہونے والی گفتگو ہے
ایک آڈیو میں وزیراعظم شہباز شریف کسی شخص سے مریم کے داماد کی ڈیمانڈ کی بات کرتے ہیں جس پر وہ شخص منع کر دیتا ہے کہ نہیں اس سے بہت بڑا مسئلہ ہو جائے گا جس پر شہباز شریف کہتے ہیں کہ میں مریم کو بلا کر سمجھا دوں گا-
آڈیو کلپ میں وزیر اعظم شہباز کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مریم نواز نے ان سے اپنے داماد راحیل کو بھارت سے پاور پلانٹ کے لیے مشینری کی درآمد میں سہولت فراہم کرنے کا کہا تھا۔
ایک آڈیو میں پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفوں کی منظوری بارے مشاورت ہو رہی ہے۔ اس آڈیو میں رانا ثناء اللہ ۔ خواجہ آصف کی آواز واضح ہے جبکہ دیگر بھی کچھ شخصیات کی آواز ہے-
وقت آ گیا ہے کہ کسی نتیجے پر پہنچا جائے،عارف علوی
ایک آڈیو میں مریم نواز غالباً وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بارے میں بات کر رہی ہیں اس میں وزیراعظم شہباز شریف کی بھی آواز ہے مریم نواز کہتی ہیں کہ وہ جس طرح کے کام کر رہا ہے اس سے ہمیں نقصان ہو رہا ہے بہت لوگ شکایتیں کر رہے۔ کچھ بھی نہیں پتہ اسے کہ اس کام کا ردعمل کیا ہونا اور اثر کیا ہو گا
وزیراعظم ہاوس کی تین ستمبر کو لیکڈ ہونے والی آڈیو یکدم کیسے وائرل ہو گئیں؟ مبینہ طور پر عمران خان کی آئی ٹی ٹیم نے عمران خان کے وزیراعظم ہاوس سے جانے سے قبل مختلف مقامات پر خفیہ ڈیوائسز لگا دی تھیں اور اب ان ڈیوائسز میں ہونے والی تمام ریکارڈنگ کو پبلک کیا جا رہا ہے-
وزیراعظم ہاوس کی آڈیو لیک ہونے پر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تو دوسری جانب حکومتی کیمپ میں اس حوالہ سے مکمل خاموشی ہے کسی قسم کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ آڈیو تین ستمبر کو ٹویٹ کی گئی تھیں۔ ایک ایسے موقع پر جب پاکستان قدرتی آفت سیلاب کا شکار ہو چکا ۔ پاکستانی مشکلات میں ہیں۔ دنیا پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے وزیراعظم شہباز شریف پاکستانی قوم کے لیے دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلا رہے ہیں ان آڈیوز کا لیک ہونا وزیراعظم کے کامیاب دورہ امریکہ کو متاثر کرنے کے لیے ہے
ہمیں تعمیر نو اور بحالی کے لیے بہت زیادہ فنڈز کی ضرورت ہے،بلاول بھٹو
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان آڈیوز کا لیک ہونا شریف خاندان کی اندرونی چپقلش ہے۔ مریم نواز کے داماد کا کام نہ ہونے کی وجہ سے آڈیوز لیک کروائی گئیں۔ مفتاح اسماعیل سے مریم خوش نہیں تھیں پٹرول اور بجلی کی قیمتیں بڑھانے پر مریم نواز ٹویٹر پر اپنے جذبات کا اظہار کر چکی ہیں اب آڈیو میں بھی مریم نواز کی مفتاح اسماعیل بارے گفتگو سے تصدیق ہو چکی ہے-
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کھلے عام کہا ہے کہ وہ پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے سے متفق نہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی حکومت میں تھی یا نہیں، اس طرح کے فیصلے ان کے پاس نہیں۔