پاکستان میں سیلاب،آئرن برادر کے ساتھ ہرممکن تعاون کریں گے،چین

0
86

چین نےکہا ہے کہ ہمیشہ کی طرح گزشتہ سال بھی پاک چین دوستی ہر طرح کے حالات میں لوہے کی طرح مضبوط رہی،آئرن برادر کے ساتھ ہرممکن تعاون کریں گے،پاکستان کو کئی دہائیوں کے شدید ترین سیلاب کا سامنا ہے جس کے باعث 1 ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق اور 33 ملین (3 کروڑ 30 لاکھ)سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں،سیٹلائٹ جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان کے کل رقبے کا بڑا حصہ زیر آب آچکا ہے۔اس بات کا اظہار چینی وزارت خارجہ کے شعبہ ایشیائی امور کے ڈائریکٹر جنرل لیوجن سونگ نے دوسرے پاک چائنہ تھنک ٹینک سے اپنے خطاب کے دوران کہی۔

انہوں نے گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کا حوالے دیتےہوئے کہا کہ پاکستان میں بارش اور سیلاب نے پلوں اور سٹرکوں کو بہادیا جبکہ خشک زمین دلدل میں تبدیل ہوچکی ہے،متاثرہ علاقوں میں نقل و حمل کا سلسلہ رک چکا ،کھیتی باڑی اور مکانات تباہ جبکہ باشندے بے گھر ہوچکے ہیں اس کے ساتھ ساتھ بچے حصول علم سے محروم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چینی عوام پاکستانیوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے اور ان کے دکھ درد میں شریک ہیں،اس کے ساتھ ساتھ ہم پاکستانی عوام کے مضبوط کردار کی تعریف کرتے ہیں جنہوں نے خود کو ریلیف کے لیے اکٹھا کیا اور تیزی سے اپنے گھروں کی تعمیر نو شروع کی۔انہوں نے چین اور پاکستان کو آئرن برادر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ کبھی نہیں بھولیں گے کہ 2008 میں وینچوان زلزلے کے بعد پاکستان نے فوری طور پر فوجی طیاروں کے ذریعے ٹینٹ اور دیگر سامان بھیجا،چین اس کابدلہ اس سے کئی گنا اتارے گا۔لیو جن سونگ نے کہا کہ اپنے آئرن برادر کی مشکلات کو سمجھتا ہے،یہاں سیلاب کے بعد صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ نے بالترتیب صدر عارف علوی اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو تعزیتی پیغامات بھیجے۔انہوں نے کہا کہ چین نے سی پیک فریم ورک کے تحت پاکستان کو 4,000 خیمے، 50,000 کمبل اور 50,000 واٹر پروف سائبان فراہم کیے ہیں اور ان سب کو سیلاب کے خلاف فرنٹ لائن پر استعمال میں لایا گیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے) کے ذریعے چین نے پاکستان کو 100 ملین یوآن ہنگامی انسانی امداد فراہم کی، اگست کے آخر میں کل 25,000 میں سے پہلے 3,000 خیموں کو چینی فوجی ہوائی جہازوں کے ذریعے صوبہ سیچوان سے پاکستان بجھوایا اور استعمال میں لایا گیا،جیسے جیسے سیلاب کی صورتحال تیار ہوئی سیڈا نے انسانی امداد کے 300 ملین یوآن کا اضافہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ دیگر فوری امدادی سامان جیسے سبزیوں اور خیموں کا فوری بندوبست کیا جا رہا ہے،چینی عوام بھی مدد کر رہے ہیں، پاکستانی سفارت خانے کے ہنگامی امدادی اکاؤنٹ کو کھلنے کے چند گھنٹوں کے اندر 1 ملین یوآن کے عطیات موصول ہو گئے یہاں تک کہ بیجنگ سے تعلق رکھنے والے پرائمری سکول کے طالب علم لوان منگ سوان نے اپنی تمام جیب خرچ عطیہ کردی۔ان کا کہنا تھا کہ چینی شہری امدادی رضاکاروں کی ٹیمیں بھی پاکستان پہنچ گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں چینی کمپنیوں نے متاثرہ سڑکوں اور پلوں کی مرمت کے لیے پہل کی، حال ہی میں، وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے صوبہ سیچوان کی لوڈنگ کاؤنٹی میں زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں اور زخمیوں پر اظہار ہمدردی کیا۔ سیلاب بے رحم ہیں لیکن انسان رحم دل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ چین اور پاکستان کی دوستی پہاڑ سے بلند، سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہمارے پاکستانی بھائی تباہی پر غالب آ جائیں گے اور اپنا گھر دوبارہ بنائیں گے۔

سی پیک بارے انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی معاشی ترقی اور سماجی استحکام کے لیے مضبوط معاونت فراہم کر رہا ہے، کچھ عرصہ قبل کروٹ پلانٹ، سی پیک کے تحت پہلے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے سات سال کی تعمیر کے بعد کام شروع کر دیا ۔ اس منصوبے نے ہزاروں مقامی ملازمتیں پیدا کی ہیں اور 3.2 بلین کلوواٹ آور کی سالانہ پیداوار کے ساتھ یہ اب 50 لاکھ خاندانوں کے لیے سستی صاف توانائی فراہم کرتا ہے،اس سے ہر سال کاربن کے اخراج میں 3.5 ملین ٹن کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس سے پاکستان کو توانائی کی حفاظت اور سبز معیشت میں منتقلی میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک اعلیٰ معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، وزیر اعظم محمد شہبازشریف سی پیک کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور انہوں نے دو بار گوادر پورٹ کا دورہ کیا، چینی کمپنیوں سے ملاقاتیں کیں اور ان کی درخواستوں کا موقع پر ہی جواب دیا۔

رشکئی انڈسٹریل پارک زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاروں کو راغب کر رہا ہے،سی پیک کے تحت صنعتی، زرعی اور سماجی ذریعہ معاش میں تعاون ٹھوس پیش رفت کر رہا ہے جو پاکستان کی صنعت کاری اور جدید کاری میں نئے کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے تائیوان اور سنکیانگ جیسے چین کے بنیادی مفادات سے متعلق مسائل پر چین کے لیے پاکستان کی مضبوط حمایت کو بھی تسلیم کیا۔امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی کے گزشتہ ماہ چین کے علاقے تائیوان کے دورے پر پاکستان کی حکومت، پارلیمنٹ اور مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین نے آگے بڑھ کر 100 سے زائد ممالک کے ساتھ انصاف کا پیغام دیتے ہوئے ون چائنا اصول پر اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔

Leave a reply