پاکستان جنوبی ایشیاء کا واحد ملک جہاں ہزراوں طلبا کی زندگیاں خطرے سے دوچار

0
70

پاکستان جنوبی ایشیاء کا واحد ملک ہے جو کوویڈ 19 کی مہلک لہر کے باوجود بچوں کی ایک لاکھ سے زیادہ تعداد کے امتحانات لے رہا ہے-

باغی ٹی وی : پاکستان میں کورونا کی تیسری خطرناک لہر خوفناک حد تک پھیل رہی ہے مریضوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے تمام قسم کی کاروباری سرگرمیوں اور تعلیمی سرگرمیوں کو بند کر دیا گیا ہے لیکن حکومت نے بچوں سے انتحانات لینے کی ضد لگا رکھی ہے یوں لگتا ہے جیسے حکومت نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے-

حکومت کے اس اقدام پر والدین سمیت معروف سیاسی ، سماجی اور شوبز شخصیات نے مذمت کرتے ہوئے امتحانات کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کی الیکن حکومت اپنے فیصلے پر بضد ہے-

گزشتہ روز سئینر اینکر پرسن اور صحافی مبشر لقمان نے فیڈرل منسٹر آف پلاننگ اسد عمر کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں اسی حوالے سے بات کی –

مشر لقمان نے انٹر ویو امتحانات دینے والے بچوں کے بارے میں سوال کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ تو کورونا کے خوف سے منہ پر ماسک لگا کر بیٹھے ہیں لیکن جو ایک لاکھ بچہ کمرہ امتحان میں بیٹھا ہے اس کا کوئی والی وارث ہے-

جس پر اسد عمر نے کہا کہ ایک لاکھ بچہ سارا ایک کمرے میں تو نہیں بیٹھا امتحان کرانے ہیں یا نہیں کرانے یہ ایجوکیشن منسٹری کا فیصلہ تھا انہوں نے فیصلہ کیا کہ امتحان کرانے ہیں ہمارے کچھ پروٹوکولز ہیں جو این سی او سی ترتیب دیتی ہے اور ان پروٹوکولز کے مطابق آپ کوئی سرگرمی کر سکتے ہیں یا نہیں کر سکتے وہ بالکل واضح بتائے گئے اور کل سحت کے حوالے سے کچھ ایشوز آ رہے تھے تو اسی لئے آج صبح کی این سی او سی میٹنگ کے اہجنڈا پر بھی میں نے یہ پوائنٹ ڈلوایا تھا اور ہم نے وہ دوبارہ سے واضح کیا ہے اور مین نے ان کا آرڈر بھی کرنا ہے اگر آپ کے پاس کوئی ویڈیو ہے تو مجھے آپ بھجوا دیں-اگر وائیولیشن ہو رہی ہے تو لمٹ سے کراس تو پھر شٹ ڈاؤن کرا دیتے ہیں-

مبشر لقمان نے کہا کہ وہ اپنے فون کی رسائی انہیں دے دیتے ہیں وہ خود دیکھ لیں کہ بچوں نے اپنی رپورٹس مجھے بھیجی ہیں کہ وہ کوویڈ پوزیٹیو ہیں اور وہ امتحان دے رہیں بذات خود ایک وائیولیشن ہے اور آپ کے پاس گیج کرنے کا کوئی طریقہ ہی نہیں ہے کہ جو آرہا ہے وہ محفوظ ہے یا نہیں-

انہوں نے کہا اس حوالے سے گائیڈ لائنز دی جا چکی ہیں گائیڈ لائنز پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں وہ ایک علیحدہ بات ہے باقی تو جواب شفقت محمود صاحب دے سکتے ہیں تاہم انہوں نے ایجوکیشن منسٹری پر اس حوالے سے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا تھا-

تاہم وفاقی وزیر کا دیا گیا بیان کہ ایک امتحان سنٹر میں 50 بچے ہوں گے اس میں کتنی صداقت ہے اور ایجوکیشن منسٹری نے بچوں کی حفاظت کے لئے کیا کیا اقدامات کئے ہیں وہ اس ویڈیو میں دیکھے جا سکتے ہیں

واضح رہے کہ پاکستان جنوبی ایشیاء کا واحد ملک ہے جو کوویڈ 19 کی مہلک لہر کے باوجود بچوں کی ایک بڑی تعداد کے امتحانات لے رہا ہے اس خصوصی فوٹیج میں ، یہ واضح طور پر ظاہر ہے کہ امتحانی مراکز میں ایس او پیز کی پیروی نہیں کی جارہی ہے۔ اگر برطانیہ میں یہ لوگ کیمبرج میں اپنے بچوں کو اس طرح کے خطرات سے دوچار نہیں کرتے ہیں تو کیا انہیں پاکستان کے بچوں کے ساتھ ایسا کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے؟

امتحانی سنٹر کے اندر اور باہر کے چند مناظر

کیا پاکستان کے حالات بھا رت جیسے ہونے والے ہیں ؟ امتحانات لینا کس کا فیصلہ تھا؟ اسد عمر نے بتا دیا

Leave a reply