آئی ایم ایف کی پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری میں کمی کی پیش گوئی
اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے رواں مالی سال 2024-25 میں پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2024 میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی اوسط شرح 9.5 فیصد رہنے کی توقع ہے، جو کہ گزشتہ سال کے 23 فیصد سے بہت کم ہے۔رپورٹ کے مطابق، مہنگائی کی سالانہ شرح 12 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 10.6 فیصد تک محدود رہنے کی توقع ہے، جس سے اقتصادی استحکام کی جانب ایک مثبت اشارہ ملتا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ بے روزگاری کی شرح کم ہوکر 7.5 فیصد پر آنے کا امکان ہے، جس کا مطلب ہے کہ معیشت میں کچھ بہتری کی گنجائش ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی اقتصادی ترقی کی رفتار میں بتدریج تیزی متوقع ہے، جس کی شرح نمو 3.2 فیصد رہنے کا اندازہ ہے، جبکہ اگلے سال یہ 4 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ 2029 تک یہ شرح بتدریج 4.5 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں عالمی معیشت کے بارے میں بھی اشارے دیے گئے ہیں۔ 2024 میں عالمی معیشت کی ترقی کی شرح 3.2 فیصد رہنے کی توقع ہے، حالانکہ علاقائی تنازعات، سماجی تناؤ، اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات پیٹرولیم مصنوعات اور اجناس کی عالمی سپلائی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ آئی ایم ایف نے اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا کہ امریکا میں صدارتی انتخابات سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں عالمی معاشی پالیسیوں میں تبدیلی بھی متوقع ہے۔یہ رپورٹ اس وقت جاری کی گئی ہے جب پاکستان کو مالی استحکام کے چیلنجز کا سامنا ہے اور حکومت کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے مزید تعاون کی ضرورت ہے۔ ایسی صورت میں، آئی ایم ایف کی پیش گوئیاں ملکی معیشت کے حوالے سے ایک امید کی کرن کے طور پر دیکھی جا رہی ہیں۔