
بیورو کریسی یہ ایسی چیز ہے جس سے معاشرہ تباہ و برباد ہوتا ہے آپ کتنا ہی ایماندار ہوں آپ کو چلنے نہیں دیا جاتا اور کُھڈے لائن لگا دیا جاتا ہے (مطلب ٹرانسفر)
پاکستان میں بیوروکریسی میں کرپشن انتہا کو ہے یہ حکومتیں گراتے اور بناتے ہیں میرے اپنے ایک جاننے والے رشتہ دار کسی دور میں پنجاب حکومت میں لگے نام بتانا مناسب نہیں سمجھتا کہتے ہیں کہ آپ ایمانداری سے کام نہیں کر سکتے ہیں جب کوئی سی ایس پی کی ٹریننگ حاصل کرنے اور لاہور والٹن سی ایس پی کے حوالے سے اکیڈمی میں رہتا ہے تو انھیں سب سے پہلے سکھایا ہی یہ جاتا ہے کہ اگر تمھارا باپ بھی تم سے ملنے آئے تو کم از کم آدھا گھنٹہ چالیس منٹ اسے اپنے دفتر کے ویٹنگ روم میں انتظار کرواؤ چاہے تم مصروف بھی نہ ہو یہی وہ چیز ہے جس سے فرعونیت پیدا ہوتی ہے اور آپ عام سے آدمی کو بھی ایک چیونٹی جتنا سمجھتے ہیں ان کا کام بس رشوت اور سفارش پر چلتا ہے اگرچہ ان کی تنخواہیں کم اور اختیارات زیادہ ہوتے ہیں لیکن یہ دو نمبر کی کمائی سے خوب پیسہ بناتے ہیں دپٹی کمشنر یا اسسٹنٹ کمشنر عوام کی خدمت کے لئے بھی ہوتے ہیں مگر زیادہ تر یہ صرف اپنی اور دوستی یاری کی پرواہ کرتے ہیں اگر ان کا کوئی ساتھی کسی مشکل میں پھنسا ہو تو سارے مدد کو نکل پڑتے ہیں یہی اگر آپ ایمانداری سے چلیں گے تو آپ کے اپنے ساتھی ہی آپ کا ساتھ نہیں دیں گے
ہمارے ہاں بہت سی ایسی مثالیں موجود ہیں جو اس مافیا سے متعلق ہیں ایک غریب آدمی کو جب ان سے واسطہ پڑتا ہے تو یہ اس کی فائل ادھر ادھر گھماتے ہیں اور درپردہ پیسوں کا تقاضہ کرتے ہیں اب آپ بتائیں کہ غریب آدمی جس کے پاس کچھ نا ہو وہ بھلا اس مافیے کی جیب کیسے گرم کرے گا آپ جب تک ایمانداری سے چلتے رہیں گے مار کھاتے رہیں گے ایسی بات نہیں کہ ایمانداری کا صلہ نہیں ملتا ملتا ضرور ہے مگر ہمارے معاشرے میں کرپشن کے بیج نے اتنی سختی سے نظام کو جکڑا ہؤا ہے کہ آپ کچھ نہیں کر سکتے
آپ خود تصور کریں کہ ایک ایسا ماحول جہاں برسا برس سے کرپشن ہورہی ہو یا ہم جیسے لوگ جنھوں نے آنکھ ہی کرپشن دیکھتے ہوئے کھولی ہو وہ بھلا اس کو کیسے ختم کریں گے ہم کبھی کبھی خود مجبور اور تنگ آکر اپنے معاملے کے لئے رشوت دیتے ہیں اب آپ بتائیں کہ ہم کیسے اسے ختم کرسکتے ہیں بات صرف اتنی کے کہ اگر قانون سخت اور عمل درآمد سخت ہو تو سب کچھ ممکن ہے
بیورو کریسی آپ سے مجبوری کا فائدہ بھی اٹھاتی ہے کیونکہ اسے معلوم ہوتا ہے کہ اگر آپ اسے پیسے نہیں دیں گے تو یہ آپ کا کام بھی نہیں کرے گی اور اگر پیسے دیں گے بھی تو کسی اور کو نہیں بتائین گے کیونکہ آپ کو ڈر ہوگا کہ کہیں میں بھی ساتھ ہی رگڑا نا جاؤں
بیورو کریسی کو اگر نکیل ڈال کر رکھی جائے تو یہ کام نہیں ہوسکتے آپ اگر قانون پر عمل کروائیں گے تو سزا کاخوف ہوگا الیگل کام لوگ اسی دھڑلے سے کرتے ہیں کہ وہ جانتے ہیں کہ انھیں کوئی پوچھنے والا نہیں
یاد رکھیں جب تک بیوروکریسی کرپٹ رہے گی کام نہیں پورے ہوں گے سسٹم نہیں چلےگا
اس کے لئے آپ کو اسٹینڈ لینا ہوگا
معاشرے میں جب تک جھوٹ پنپتا رہے گا مسائل جنم لیتے رہیں گے اس کے لئے عوام اٹھے اور ایک ہوجائے مگر مہذب انداز سے ارباب اختیار سے مطالبہ کرے کہ نظام بدلو اگر آپ خود کچھ نہیں کریں گے تو قصور وار آپ بھی برابر کے ہوں گے اس مافیے کے خلاف
صفیں مضبوط کریں اور کرپشن کے بیج کو ملک سے ختم کرنے میں کردار ادا کریں
یہ مختصر سا ہی کالم ہے ایک حقیر سی کوشش
@ M1Pak Twitter id