پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری خطرناک ترین ہے. احتیاط لازم ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر

0
29

پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری خطرناک ترین ہے. احتیاط لازم ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر

باغی ٹی وی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر ملک کے 16 متاثرہ شہروں میں فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا میڈیا کو بریفنگ میں کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری خطرناک لہر جاری ہے جس سے روز بروز اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں کورونا کے 90 ہزار ایکٹو کیسز موجود ہیں۔آج کی اس بریفنگ کا مقصد کرونا کی تیسری لہر کے دوران پاکستان آرمی کی سول اداروں کی معاونت کیلئے Deploymentکے حوالے سے آپ کو آگاہی دینا ہے۔ پاکستا ن میں اس وقت کرونا کی تیسری لہر جاری ہے جو کہ پہلی دونوں wavesسے کہیں زیادہ خطرناک اور جان لیوا ثابت ہو رہی ہے۔
پُوری دُنیا اور بالخصوص ہمارا خِطہ اس وقت اس وَبا سے شدید متاثر ہورہا ہے۔ وَبا کی شِدّت اور تیز رفتار پھیلاؤ کی وجہ سے اموات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔Critical Care Patients کی تعداد میں بے پناہ اضافہ سے صحت کے نظام پر مسلسل دَباؤ بڑھ رہا ہے۔

مُلک میں اس وقت آکسیجن کی کل پیداوار کا75% سے زائدصحت کے شعبے کیلئے مختص ہے۔ کرونا کی موجودہ صورتحال برقرار رہی تو انڈسٹری کیلئے مختص آکسیجن بھی صحت کے شعبے کیلئے وقف کرنا پڑ سکتی ہے۔ پاکستان میں اس وقت کووڈ کے Active Cases 89,219موجود ہیں۔ Positivity Ratioخطرناک حد تک بڑھ چُکا ہے۔ ملک بھر میں 51شہروں میں Positivity Ratio 5%سے زیادہ ہے۔
اسلام آباد کے علاوہKPمیں پشاور، مردان، نوشہرہ، چارسدہ، صوابی پنجاب میں راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، گوجرانوالہٰ
سندھ میں کراچی اور حیدر آباد بلوچستان میں کوئٹہ آزاد کشمیر میں مظفر آباد بالخصوص اس وَبا سے شدید متاثر ہواہے اور یہاں Positivity Ratio بڑھ رہا ہے۔ ان16شہروں میں پاکستان آرمی کی Enhance Deploymentکی گئی ہے۔ 23اپریل کو(اب تک کی سب سے زیادہ اموات ہوئیں) جس دن157افراد کرونا کی وجہ سے اپنی زندگی سے محروم ہو گئے۔ اس وقت ملک بھر میں 570افراد Ventilatorsپر ہیں۔4300کرونا سے متاثرہ افرادCritical Conditionمیں ہیں۔ اپریل کے مہینے میں کرونا سے اموات کا اوسط تناسب سب سے زیادہ رہا ہے۔ 26فروری2020 سے آج تک 17,187افراد اس وَبا کی وجہ سے اپنے پیاروں سے بچھڑ گئے۔اس وقت دُنیا میں کرونا کی وجہ سے شرحِ اموات 2.12فیصد ہے جبکہ اس وَبا کے دوران پاکستان میں پہلی مربتہ دُنیا کے مقابلے میں شرحِ اموات بڑھ کر 2.16فیصد تک پہنچ گئی ہے۔23اپریل کو وزیراعظم پاکستان کی سربراہی میں نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔جس میں چیف آف آرمی سٹاف بھی موجود تھے۔

تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور باہمی رضا مندی سےNCC نے کرونا وَبا کی تیسری لہر پر قابو پانے کیلئے NPIsکے حوالے سے چند اہم اور بروقت فیصلے کئے جن سے آپ بخوبی آگاہ ہیں۔ وبا کی بگڑتی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے عوام کی حفاظت اور صحتِ عامہ کے تحفظ کیلئے وفاقی حکومت کے احکامات کے مطابق ملک بھر میں پاکستان آرمی کو Article 245کے تحت سول اداروں کی معاونت کیلئے طلب کیا گیا ہے۔ عوام کا اعتما د افواجِ پاکستان کا اثاثہ ہے۔ آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستان آرمی اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کی صحت اور حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدام اُٹھائے گی اور مُلک کے طول و عرض میں ہر کونے تک پہنچ کر عوام کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔ کرونا وَبا کے خلاف حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد اور Law & Order Situationکی بُنیادی ذمہ داری سول اداروں کی ہے۔ پاکستان آرمی Emergency Responderکے طور پر دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھر پور معاونت کرے گی۔
۔ آج صبح 6بجے سے ملک کے طول وعرض میں ہر ضلع کی سطح پر آرمی ٹروپس سول اداروں کی مدد کیلئے پہنچ چکے ہیں۔ آرٹیکل245کے تحت ملک بھر میں ہر Administrative Division کی سطح پر ایک ٹیم تعینات کر دی گئی ہے۔ جس کی سربراہی بریگیڈئیر رینک کے آفیسر کریں گے۔ ہرضلع کی سطح پر لیفٹیننٹ کرنل کی سربراہی میں آرمی ٹروپس سول انتظامیہ کی مدد کرینگے۔ پاکستان آرمی ٹروپس کی تعیناتی کا بنیادی مقصد سول حکومت اورLEAs کی کی معاونت ہے۔ پاکستان آرمی نے اس Deploymentکے دوران بھی پچھلی مرتبہ کی طرح کسی قسم کاISالاؤنس Claimنہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تمام صوبائی ایپکس کمیٹیوں کی میٹنگ ہفتے میں 1دن ہو گی جس میں مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، خاص کر High Positivity Ratioایریاز کا بالخصوص جائزہ لیا جائے گا۔احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ہی اس وَبا کے خلاف ایک موثر Responseہے۔ ہم سب کو مل کر اِنفرادی او ر اجتماعی طور پر اپنی اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا ہو گا تاکہ عوام کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ Face Maskکا استعمال، سماجی رابطوں اور Social Distancingکے حوالے سے حفاظتی گائیڈ لائن…

Leave a reply