پاکستان مسلم لیگ ن کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس،اعلامیہ جاری کر دیا گیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو، سینٹرل ورکنگ کمیٹیوں، قومی اسمبلی اور سینٹ کے ارکان کے مشترکہ اجلاس کی قرارداد
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ (سی۔ای۔سی)، سینٹرل ورکنگ کمیٹی (سی۔ڈبلیو۔سی)، قومی اسمبلی اور سینٹ کے ارکان کا مشترکہ اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ 180 ایچ ماڈل لاہور میں منعقد ہوا جس میں ملک کی مجموعی صورتحال کاجائزہ لیاگیا اور تفصیلی مشاورت کے بعد درج ذیل قرارداد منظور کی گئی۔
اجلاس پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی۔ڈی۔ایم) کے فیصلوں کی مکمل تائید وحمایت اور توثیق کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تمام اراکین اسمبلی 31 دسمبر تک اپنے استعفےپارٹی قیادت کو جمع کرادیں گے اور انہیں اختیار دیتے ہیں کہ کہ وہ مناسب وقت پر استعفے متعلقہ سپیکرزکو جمع کرادیں۔
پاکستان عمران نیازی کی نااہل اور کرپٹ حکومت کی پالیسیز کی بدولت بدترین معاشی، سیاسی اور خارجی بحرانوں میں گھر چکا ہے۔ پاکستان کو ان بحرانوں سے نجات دینے کے لئے اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ ملک میں فی الفور آزادانہ، غیرجانبدارانہ ، شفاف اور منصفانہ عام انتخابات کی راہ ہموار کی جائے تاکہ عوام کی حقیقی نمائندہ قیادت ملک کو مسائل کے گرداب سے نکال کر دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرسکے۔
اجلاس پارٹی قائدمحمد نوازشریف کے بیانیے کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان کو حضرت قائداعظمؒ کے تصور کے مطابق حقیقی معنی میں آئینی، اسلامی، جمہوری ، فلاحی ریاست میں ڈھالنے کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی جس کے لئے سیاست میں اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس کے اداروںکی مداخلت کو مکمل طورپر ختم کرنا ناگزیر ہے تاکہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ حقیقت کا روپ دھارسکے۔
اجلاس حکومتی انتقامی ہتھکنڈوں کی مذمت کرتا ہے۔ پارٹی کے صدر شہبازشریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہبازشریف کی گرفتاری کی پرزور مذمت کرتا ہے۔
پارٹی کے رہنما اور کارکن نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کے جھوٹے اور سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات سے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
اجلاس قرار دیتا ہے کہ مہنگائی نے عوام سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا ہے۔ آٹا، چینی، سبزیاں، انڈے، گھی، دال کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ آج عوام ایک وقت کی روٹی کو ترس گئے ہیں۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کی جیب خالی کردی ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ سے مریض موت کے منہ میں دھکیلے جانے پر مجبور کردئیے گئے ہیں۔ معیشت کی تباہی نے ایک طرف صنعتکار، کاروباری اور تاجر برادری کی نیندیں اڑا دی ہیں تو دوسری جانب بے روزگاری کا سمندر سماجی تانے بانے کو ادھیڑ کر رکھ چکا ہے۔ مسائل کی شدت میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہورہا ہے جو داخلی وحدت اور قومی یک جہتی کے لئے سنگین خطرہ بن کر ابھر رہا ہے۔ حکومتی کرپشن، سکینڈلز کی تعداد عوامی مسائل کی رفتار سے بڑھ رہی ہے لیکن اقتدار پر قابض فسطائی کرپٹ ٹولہ سیاسی انتقام پر کاربند اور جھوٹ کے بیانیے گھڑنے میں مصروف عمل ہے۔
اجلاس پارٹی کی یک جہتی، اتحاد اور بھرپور سیاسی وتاریخی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ قائدمحمد نوازشریف کی قیادت میں آئین کی سربلندی، ووٹ کی عزت اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے نصب العین کو حاصل کرنے کی منزل تک یہ جدوجہد جاری رہے گی اور اس راہ میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائے گا۔ اجلاس نے پارٹی قائدین، رہنماوں، عہدیداروں، ارکان پارلیمان کے جذبے ، نظریاتی وفاداری، قربانیوں اور عزم واستقامت کو خراج تحسین پیش کیا۔
اجلاس پی ڈی ایم کے جلسوں میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی بھرپور شرکت کو سراہتے ہوئے وفاقی، صوبائی، ڈویژن اور ضلع کی سطح پر تمام عہدیداروں، ذمہ داروں، منتظمین اور کارکنان کی کاوشوں، جذبوں اور فعال کردار کو سراہا اور انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ اجلاس قرار دیتا ہے کہ اس تاریخی جدوجہد میں حصہ لینے والے تمام افراد ملک وملت کا سرمایہ اور پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
اجلاس پارٹی کی انفرادی جدوجہد، مثالی اتحاد، اشتراک عمل اور تنظیمی سرگرمی کو بھی سراہتے ہوئے یہ عزم ظاہر کرتا ہے کہ موجودہ عوام دشمن، ظالم، ووٹ چور حکومت کے خاتمے کے لئے فیصلہ کن اقدامات اور تحریک میں بھی پارٹی اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔
اجلاس پی ڈی ایم کی تحریک کے اغراض ومقاصد، عوام کے مسائل اجاگر کرنے، پارٹی کے بیانیہ کی ملک بھر میں اثر پزیری بڑھانے، پارٹی کا سیاسی عمل کو تیز کرنے، پوری جماعت کو ایک اجتماعی قوت کے طور پر نیا تعارف دینے میں مریم نوازشریف کے کردار کو سراہتا اور انہیں مبارک دیتا ہے۔ وہ نوازشریف، شہبازشریف کی ہی نہیں ، اب پوری قوم کی بیٹی کا تاریخی مقام حاصل کرچکی ہیں۔پارٹی کو ان پر فخر ہے اور وہ جماعت کا ایک قیمتی اثاثہ بن چکی ہیں۔
٭ اجلاس قرار دیتا ہے کہ وقت اور حالات نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ محمد نوازشریف ایک سچے، کھرے، آئین، جمہوریت اور عوام کے وفادار قائدہیں جنہوں نے ہرمرتبہ تباہ حال معیشت کو پاوں پر کھڑا کرکے پاکستان کی معاشی خودمختاری کی راہ ہموار کی،عوام کو مہنگائی، بے روزگاری اور مایوسی سے نجات دی۔ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اور توانائی کے بحران پر قابو پاکر روزمرہ کے عذاب سے نجات دلائی14000 میگاواٹ بجلی، ایٹمی بجلی گھر سمیت سستی بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس تعمیر کئے، جوہری دھماکوں ، جے ایف 17 تھنڈرطیاروں ، دہشت گردی کے خاتمے سے ملک کے دفاع اور دفاعی قوت کو مضبوط اور ناقابل تسخیر بنانے میں تاریخی کردار ادا کیا، ملک کو امن وامان کی نعمت سے سرفراز کرنے میں ٹھوس اور جراتمندانہ اقدامات کئے، خارجہ محاذ پر پاکستان کی عزت ووقار میں اضافہ کیا، ان کے دانشمندانہ حکمت عملی سے پاکستان کے دوستوں کے اعتماد، قربت اور باہمی تعاون میں تاریخی پیش رفت ہوئی، جموں وکشمیر کے تنازعے پر پاکستان اور کشمیر کے عوام کی امنگوں اور خواہشات کی دلیرانہ ترجمانی اور وکالت کا فرض ادا کیا اور اس معاملے پر بھارت سے بھی جموں وکشمیر کے متنازعہ ہونے کا اعتراف کرایا۔ سی پیک جیسے خطے اور پاکستان کی تقدیر بدل دینے کی صلاحیت رکھنے والے تاریخی منصوبے کی تعبیر دینے والے بھی محمد نوازشریف ہیںجس نے دنیا اور خطے میں پاکستان کی اہمیت میں اضافہ کرنے کے علاوہ دونوں عظیم دوستوں کی مثالی دوستی کو آئرن برادرز کے تاریخی رشتے میں بدل دیا۔
اجلاس افسوس کا اظہارکرتے ہوئے سوال اٹھاتا ہے کہ ان تمام تاریخی اقدامات، پرخلوص اور دیانتدارانہ قومی وعوامی خدمات کے باوجود محمد نوازشریف ، شہبازشریف اور ان کے ساتھیوں کو ناحق قیدوبند، مقدمات اور کردار کشی کی مہم کے سوچے سمجھے منصوبے کا نشانہ بنایاگیا۔ آج قوم یہ سوال پوچھ رہی ہے کہ پاکستان کو مضبوط، مستحکم، ترقی وخوش حالی کی منزل کی طرف لیجانے والی قیادت کے خلاف اداروں کو استعمال کرکے کیوں سزا کا نشانہ بنایاگیا؟ اس سے پاکستان اور اس کے عوام کا کیا ملا؟ اس سنگین حرکت کے نتیجے میں ملک اور قوم کو جو نقصان ہوا، اس کا ذمہ دار اور سزا وارکون ہے؟
آج قوم یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ محمد نوازشریف اور ان کی اہل اور دیانتدار ٹیم کو نشانہ بناکر دراصل پاکستان کو نشانہ بنایاگیاجس کی سزا آج پاکستان اور قوم بھگتنے پر مجبور ہے۔ یہ اقدام کرکے دراصل پاکستان کے دشمنوں کی مددکی گئی۔