پاکستان اور ترکی کا مشترکہ طور پربرصغیر کے مشہور کردار ترک لالہ پر ڈرامہ بنانے کا فیصلہ

0
27

حکومت نے پاکستان اور ترکی کے تعاون سے تحریکِ خلافت میں برصغیر کے مشہور کردار ترک لالہ پر ڈرامہ سیریل بنانے کا فیصلہ کیا ہے-

باغی ٹی وی :اس حوالے سے وزیرِ اعظم عمران خان سے شہرہ آفاق ترک ڈرامہ سیریل ارطغرل غازی بنانے والی ٹیم نے کمال تیکدین کی سربراہی میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی، ترکی اور پاکستانی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات ترک اداکار جلال پاکستانی اداکار عدنان صدیقی اور ہمایوں سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں۔

ملاقات میں ترکی اور پاکستان کے تعاون سے تحریکِ خلافت کے برصغیر سے تعلق رکھنے والے مشہور کردار ترک لالہ پر مجوزہ ٹیلی ویژن سیریز پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے اجلاس کو ترک لالہ کے تحریک خلافت کے لیے اہم کردار اور ترکی میں ان کی اہمیت کے بارے آگاہ کیا ساتھ ہی پاکستانی نوجوان نسل کو اپنے تاریخی ہیروز سے آگاہی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

ترک خبر رساں ادارے انادولو نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ملاقات کے دوران شہریار آفریدی نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ سلطنت عثمانیہ کو جنگ میں مدد فراہم کرنے والے برصغیر کے مجاہد ‘ترک لالا’ پر دونوں ممالک مشترکہ سیریل بنائیں گے۔

کمال تیکدین نے وزیرِ اعظم کے پاکستان میں ترک ڈراموں کو نشر کرنے کے اقدام کو قابلِ ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردگان کا ویژن ایک ہے کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے اس کی نوجوان نسل کو اپنی تاریخ اور اپنی ثقافت سے آگاہی نہایت ضروری ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ ہر سال 30 جون کو ترکی میں ترک لالہ کے احترام میں ان کا قومی دن منایا جاتا ہے، ترک لالہ پر بننے والی ٹیلی ویژن سیریز نہ صرف تحریکِ خلافت کے بارے نوجوانوں کو آگاہی دے گی بلکہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات میں نئے باب کا اضافہ کرے گی، ترکی کی ٹیم پاکستان حکومت کے اس منصوبے میں تعاون سے انتہائی خوش ہے اور یہ ثقافتی میدان میں دونوں ملکوں میں مماثلت کو اجاگر کرکے لوگوں کے تعلقات مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ پاکستانی ڈرامے 80 کی دہائی تک پوری دنیا میں اپنی پہچان آپ تھے، پاکستانی فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کو مقامی ثقافت کے فروغ کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مغرب سے مرعوب نوجوان نسل کو اپنی اصل ثقافت سے آگاہی دی جا سکے اور ایسی معاشرتی برائیوں سے بچایا جاسکے جس سے ہمسایہ ممالک کی نئی نسل مغربی مواد نشر ہونے کی وجہ سے دوچار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستانی فلم اور ڈرامہ انڈسٹری معیاری اور مقامی تخلیقات نشر کرے تو نہ صرف یہ ترقی کرے گی بلکہ یہ نوجوان نسل کو سطحی اور گلیمرائزڈ نشری مواد کا متبادل فراہم کرے گی جسے پذیرائی ملے گی جیسا کہ ارتغرل کے معاملے میں دیکھنے میں آیا۔

مزید برآں وزیرِ اعظم نے کہا کہ برصغیر میں مسلمانوں کا اقتدار سنہری دور تھا مگر افسوس کہ نوجوان نسل کو اس کے بارے معلوم نہیں، کوشش کی جائے کہ اس سنہری دور پر فلم اور ڈرامہ بنا کر پراپیگنڈا کرنے والوں کے عزائم کو ناکام بنایا جائے۔

دریں اثنا وزیرِ اعظم نے منصوبے کو سراہتے ہوئے حکومت کے طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ملاقات کے دوران پاکستان اور ترکی کے درمیان مشترکہ طور پر ‘ترک لالا’ ڈراما بنائے جانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مذکورہ ڈراما ترکی و پاکستان کی حکومتوں کے تعاون سے بنے گا یا ڈرامے کو نجی پروڈکشن کمپنیاں تیار کریں گی؟

تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر ‘ترک لالا’ کے موضوع پر دونوں ممالک کی نجی پروڈکشن کمپنیاں ٹی وی سیریل بنائیں گی، جسے ممکنہ طور پر اردو اور ترک زبان میں تیار کیا جائے گا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ ‘ترک لالا’ پر تیکدین فلمز اور عدنان صدیقی اور ہمایوں سعید کی مشترکہ پروڈکشن کمپنی کی جانب سے سیریل بنائی جائے گی اور ڈرامے کو بنانے کے لیے حکومت پاکستان بھی مالی معاونت فراہم کرے گی تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

ترک لالا’ کون تھا؟
انادولو کے مطابق ‘ترک لالا’ برصغیر اور حالیہ پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا (کے پی) کے دارالحکومت پشاور سے تعلق رکھنے والا جنگجو مجاہد تھا۔

ترک لالا پشتو زبان بولنے والا تھا اور انہیں بڑے بھائی کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔

ترک لالا 1920 میں سلطنت عثمانیہ اور یورپی ممالک کے درمیان ہونے والی بلقان جنگوں میں سلطنت عثمانیہ کا ساتھ دینے کے لیے اپنے لشکر کے ہمراہ وہاں گیا تھا۔

‘ترک لالا’ نے بلقان جنگوں میں سلطنت عثمانیہ کا ساتھ دینے والے برصغیر کے قافلے کی سربراہی کی تھی۔

اگرچہ مذکورہ جنگوں کے بعد ہی سلنطت عثمانیہ کے بکھرنے کا آغاز ہوا تاہم ان جنگوں میں ‘ترک لالا’ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل تھا، جس پر اب جلد ہی پاکستان و ترکی کی پروڈکشن کمپنیاں ٹی وی سیریل بنائیں گی۔

Leave a reply