پاکستان سٹیل ملز جیسا کھربوں مالیت کا ادارہ تباہی کے دھانے پر، نشے میں بدمست حکمران گھر کے برتن بیچنے لگے ہیں، اویس نورانی

0
71

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء پاکستان کے رہنما شاہ اویس نورانی نے کہا ہے کہ پاکستان سٹیل ملز جیسا کھربوں مالیت کا ادارہ تباہی کے دھانے پر، نشے میں بدمست حکمران گھر کے برتن بیچنے لگے ہیں،

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے شاہ اویس نورانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کھربوں روپئے مالیت کا قومی اثاثہ ہے جسے ایک جانب حکومتوں نے سفارشی بھرتیوں سے تباہ کیا تو دوسری جانب محنت کشوں کو کبھی یکسوئی سے کام ہی نہیں کرنے دیا گیا۔

شاہ اویس نورانی کا مزید کہنا تھا کہ اب نہ جانے کس نو رتن کو نوازانے کا ارادہ ہے۔ نشے میں بدمست حکمران گھر کے برتن بیچنے لگے ہیں

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا تھا کہ سٹیل ملز ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے واجبات اور ایک ماہ کی تنخواہ کے ساتھ دو مرحلوں میں فارغ کیا جائے گا ، انہیں اوسطاً 23 لاکھ روپے گولڈن ہینڈ شیک سکیم کے تحت دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنا نظام زندگی چلا سکیں، اس سکیم پر 20 ارب روپے مجموعی خرچہ آئے گا، 15کے قریب پارٹیاں سٹیل ملز کی نجکاری میں دلچسپی رکھتی ہیں، سٹیل ملز کے صرف بنیادی آپریشن کی نجکاری کی جائے گی، یہ تجویز اب منظوری کیلئے کابینہ کو پیش کی جائے گی ۔

وفاقی وزیرحماد اظہر کا کہنا تھا کہ سٹیل ملز کا مسئلہ آج کا نہیں گزشتہ ایک دہائی سے چلا آ رہا ہے ، 2008 میں جب پیپلزپارٹی حکومت میں تھی تو اس وقت سٹیل ملز خسارے میں چلی گئی اور بعدازاں جب مسلم لیگ(ن) اقتدار میں آئی تو ادارے کو بند کر دیا گیا ، حکومت نے گزشتہ سال بند ادارے کے ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں 55 ارب روپے کی ادائیگی کی،9 ہزار ملازمین کو حکومت 70 کروڑ روپے ماہانہ ادا کر رہی ہے ، ادارے کو چلانے کیلئے موجودہ حکومت مشکل فیصلے کرنے پر مجبور ہو گئی ہے ، سٹیل ملز کی بحالی کیلئے نجی شعبے کی شراکت داری ضروری ہے.

وفاقی وزیر حماد اظہر نے مزید کہا تھا کہ حکومت پاکستان سٹیل ملز کو ماہا نہ 70 ارب روپے ادا کر رہی ہے ، سٹیل ملز کا قرضہ 230 ارب سے تجاوز کر گیا ہے ، ماضی میں 90 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکیج دیا گیا لیکن بدقسمتی سے سٹیل ملز مل نہ چل سکی۔

Leave a reply