پہلگام حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے، اور اب ایک نیا خطرہ ابھرتا دکھائی دے رہا ہے ، سائبر جنگ۔ بھارتی دفاعی ذرائع کے مطابق، پاکستانی ہیکرز نے متعدد بھارتی دفاعی ویب سائٹس کو نشانہ بنایا ہے، اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کارروائی میں حساس معلومات، بشمول دفاعی اہلکاروں کے لاگ اِن ڈیٹا اور پاس ورڈز، افشاء ہو چکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ہیکنگ گروپ "پاکستان سائبر فورس” نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے "ملٹری انجینئر سروسز ” اور "منوہر پاریکر انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹڈیز اینڈ انیلیسز” کے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ اس گروپ نے "آرمورڈ وہیکل نگم لمیٹڈ” (AVNL) کی ویب سائٹ کو ہیک کرنے کی بھی کوشش کی، جو کہ وزارت دفاع کے تحت ایک پبلک سیکٹر ادارہ ہے۔ ان حملوں کے بعد AVNL کی ویب سائٹ کو آف لائن کر دیا گیا ہے تاکہ سیکیورٹی آڈٹ کے ذریعے نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے۔
پاکستان سائبر فورس کے X (سابقہ ٹویٹر) ہینڈل، جسے اب بھارت میں بلاک کر دیا گیا ہے، نے ایک پوسٹ میں AVNL کی ویب سائٹ کا ہیک شدہ اسکرین شاٹ شیئر کیا۔ تصویر میں بھارتی ٹینک کو پاکستانی ٹینک سے بدل دیا گیا تھا۔ ایک اور پوسٹ میں مبینہ طور پر 1,600 بھارتی دفاعی اہلکاروں کے ناموں کی فہرست شیئر کی گئی، جس کے ساتھ لکھا تھا:
"Hacked. Your security is illusion. MES data owned.”
گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 10 جی بی سے زائد حساس ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔
دفاعی ماہرین اور سائبر سیکیورٹی ٹیمیں مسلسل سائبر اسپیس کی نگرانی کر رہی ہیں تاکہ پاکستان سے جڑے ممکنہ مزید حملوں کو روکا جا سکے۔ بھارتی حکومت نے دفاعی ویب سائٹس کی سیکیورٹی کو مزید مستحکم کرنے اور حملوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے جامع اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستانی ہیکرز نے بھارتی دفاعی اداروں کو نشانہ بنایا ہو۔ ماضی میں "آرمی پبلک اسکول” سری نگر اور رانی کھیت، "آرمی ویلفیئر ہاؤسنگ آرگنائزیشن” (AWHO) اور "انڈین ایئر فورس پلیسمنٹ آرگنائزیشن” کی ویب سائٹس بھی حملوں کی زد میں آ چکی ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، سائبر حملے اب روایتی جنگوں کا حصہ بن چکے ہیں، اور پہلگام حملے کے بعد سائبر محاذ پر بھی بھارت کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔