پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے خلاف آج ہو گا بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا

0
19

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے خلاف آج ہندو برادری وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا دے گی۔

ہندو برادری کے قافلے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں جو بھارتی ہائی کمیشن کے باہر پہنچ کر دھرنا دیں گے، ہندو برداری کے لانگ مار چ میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے جا رہے ہیں۔ ہندوؤں کے لانگ مارچ کو بھر پور سیکورٹی فراہم کی گئی ہے، پولیس کی بھاری نفری لانگ مارچ کے ہمراہ ہے

گزشتہ شب ہندو برادری کے قافلے پنجاب میں داخل ہوئے تھے، آج اسلام آباد پہنچیں گے۔ سندھ سے پنجاب میں داخل ہونے والی ریلی 100 سے زائد بسوں پر مشتمل تھی۔ ریلی میں بھارت میں قتل ہونے والے ہندووں کے ورثاء کی بڑی تعداد موجود ہے۔

لانگ مارچ کا آغاز گزشتہ روز ہوا تھا، لانگ مارچ کے قافلے میں مرد اورخواتین بھی شامل ہیں۔ شرکا نے روہڑی بس ٹرمینل پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی ہندوؤں پر مظالم بند نہ کیے گئے تو عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ بھارت میں موجود آر ایس ایس اور را کی تنظیم کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔ ہندو مظاہرین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی عدالت سے انصاف دلائیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی ، بعد ازاں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ بھارت کے شہر جودھپور میں پاکستانی ہندوؤں کی ہلاکت پر بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف ہندو برادری اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا دیں گے۔ بھارت میں واقعہ پیش آنے کے ایک مہینے پانچ دن تک ہمیں متاثرہ خاندانوں سے بات چیت کے لیے کوئی رسائی نہیں دی گئی۔ کسی بھی ملک میں اگر غیر ملکی کے ساتھ کچھ ہو تو حکومتیں حرکت میں آجاتی ہیں مگر بھارت میں قتل ہونے کے باوجود بھی مودی حکومت نے قاتلوں کی گرفتار کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ جودھپور واقعے کے خلاف 6 گھنٹے کے بعد ملک بھر سے ہندو برادری کے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے 24 ستمبر کو بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے۔

رمیش کمار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے اقلیتی برادری کے لوگ اسلام آباد آئیں گے۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا کو بتانا چاہتے ہیں۔ جب تک بھارت ہندو خاندان سے متعلق تحقیقات کی کاپی شیئر نہیں کرے گا، دھرنا جاری رہے گا۔ ہم اپنے احتجاج میں کرونا ایس او پیز پر عمل کریں گے اور دھرنے کو تب تک تک جاری رکھیں گے جب تک بھارت تحقیقاتی رپورٹ پیش نہیں کردیتا، ہمارے مطالبے کے باوجود جودھ پور واقعہ کی شفاف تحقیقات نہیں ہو سکیں۔ بھارتی پولیس خود کشی کا ڈرامہ رچا کر اصل حقائق پر پردہ ڈال رہی ہے،

واضح رہے کہ 9 اگست کو بھارت میں 11 پاکستانی ہندو پراسرار طور پر ہلاک ہوئے تھے۔ بھارتی میڈیا نے کہا تھا کہ پاکستان سے جانے والے ہندو راجستھان کے ضلع جودھپور میں رہائش پذیر تھے، جاں بحق ہونے والوں پورے خاندان کا صرف ایک فرد ہی زندہ بچا تھا۔

ضلع سانگھڑ کی تحصیل شہداد پور کے گاؤں بھادر فقیر کلوئی کے رہائشیوں کے 11 افراد کو بھارت کے شہر جودھپور راجستھان کے گاؤں لوٹا میں RSS اور BJP کے غنڈوں نے پولیس کی سرپرستی می ں19 اگست2020 رات کو تین بجے گھر میں گھس کر زہریلے انجکشن لگاکر قتل کردیا ہے اس طرح کی تفصیل شہداد ہور تھانے میں مقدمہ درج کراتے ھوئے شریمیتی مکھی بھیل نے بتائی ھے مکھی بھیل نے بتایا کہ 2012 میں اسکا والد والدہ اور دیگر گیارہ افراد روزگار کے سلسلے میں بھارت چلے گئے تھے جنھیں گزشتہ روز بھارت کی دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس اور بی جے پی کے غنڈوں نے رات تین بجے پولیس کی سرپرستی میں گاؤں میں داخل ھوکر زہریلے انجیکشن لگاکر قتل کردیا ھے اور اب ہمیں اور ہمارے رشتے داروں کو فون پر دہمکیاں دی جارہی ہیں کہ کسی کو کچھ نہیں بتانا ورنہ بھارت میں تمام خاندان کو قتل کردینگے۔ں۔

Leave a reply