پاکستانی ویب سائٹس سے لاکھوں افراد کا ڈیٹا چوری: سائبر سیکیورٹی الرٹ
ایک چونکا دینے والے انکشاف میں سائبر سیکیورٹی فرم کاسپرسکی نے پاکستانی ویب سائٹس سے لاکھوں افراد کے ذاتی ڈیٹا کی چوری کا پردہ فاش کیا ہے، کاسپرسکی کی رپورٹ کے مطابق صرف 2023 میں .pk ڈومینز والی ویب سائٹس سے 24 افراد کا ڈیٹا چوری کیا گیا۔ یہ خطرناک رجحان آن لائن پلیٹ فارمز کی کمزوری اور سائبرسیکیورٹی کے بہتر اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد ڈیوائسز ڈیٹا چوری کا شکار ہوئیں، تقریباً 10 لاکھ ویب سائٹس بھی سائبر حملوں کا نشانہ بنیں۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران، دنیا بھر میں حیرت انگیز طور پر 443,000 ویب سائٹس پر وائرس کا حملہ ہوا ہے جس کا مقصد ڈیٹا چوری کرنا ہے۔اس طرح کے وسیع پیمانے پر ڈیٹا کی خلاف ورزیوں کے مضمرات گہرے ہیں، کیونکہ یہ نہ صرف افراد کی رازداری اور سلامتی سے سمجھوتہ کرتے ہیں بلکہ آن لائن پلیٹ فارمز پر اعتماد کو بھی ختم کرتے ہیں۔ چوری شدہ ڈیٹا مختلف بدنیتی پر مبنی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، بشمول شناخت کی چوری، مالی فراڈ، اور جاسوسی۔
یہ خطرناک پیشرفت حکومتوں، کاروباری اداروں اور افراد کے لیے سائبرسیکیوریٹی اقدامات کو ترجیح دینے کی اہم ضرورت کی نشاندہی کرتی ہے۔ جیسا کہ ڈیجیٹل منظر نامے کا ارتقاء جاری ہے، حساس معلومات کی حفاظت دنیا بھر میں آن لائن صارفین کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ حملے ڈاٹ کام ڈومین رکھنے والی ویب سائٹس پر کیے گئے اور مذکورہ ڈومین کی ویب سائٹس پر حملوں کی تعداد 30 کروڑ سے زائد رہی اور ایسے حملوں میں لاگ ان کی معلومات سمیت پاس ورڈز کا ڈیٹا چوری ہوا۔ادارے کے مطابق صرف پاکستان میں ڈاٹ پی کے ڈومین رکھنے والی ویب سائٹس کے 24 لا کھ افراد کا ڈیٹا چوری ہوا۔کمپنی نے بتایا کہ گزشتہ تین سال کے مقابلے میں سال 2023 میں 643 فیصد زیادہ ویب سائٹس کا ڈیٹا چوری ہوا۔کمپنی کے ریسرچرز کا ماننا ہے کہ کمپرومائزڈ ویب سائٹس کی تعداد ایک کروڑ سے کئی گنا زیادہ بھی ہو سکتی ہے جب کہ گزشتہ سال ایک کروڑ ڈیوائسز پر وائرسز حملے کرکے ڈیٹا چرانے کی کوشش کی گئی۔