پاکستان کے علاقے کو دشمن ملک کے ساتھ دکھانا بہت بڑا جرم،قائمہ کمیٹی نے پی ٹی وی سے کیا جواب طلب

پاکستان کے علاقے کو دشمن ملک کے ساتھ دکھانا بہت بڑا جرم،قائمہ کمیٹی نے پی ٹی وی سے کیا جواب طلب

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات سے پرائیوٹ چینلز کے اشتہارات کے واجبات کی ادائیگی،میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کے علاوہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے کام کے طریقہ کار اور اسٹرکچر، سینیٹر مصدق مسعود ملک کے 8 جون2020 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پاکستان کا غلط نقشہ براہ راست نشریات میں چلانے، سینیٹر رحمان ملک کے 28 ستمبر2018 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر کی الیکٹرانک میڈیا پر کرادر کشی، سینیٹر رحمان ملک کے 14 جنوری 2020 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پی ٹی وی ٹاک شوز میں سیاسی جماعتوں کی یکساں نمائندگی، شالیمار ٹی وی کی کارکردگی، پروگرامز اور اسٹرکچر، ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلکیشنز کی کارکردگی کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

سینیٹرمصدق مسعود ملک کے 8 جون2020 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پاکستان کا غلط نقشہ براہ راست نشریات میں چلانے کے حوالے سے کمیٹی اجلاس میں معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر مصدق مسعود ملک نے کہا کہ پی ٹی وی قومی ادارہ ہے اور اس چینل پر کچھ ایسی چیزیں نشر کی گئی جو پریشان کن تھیں۔پی ٹی وی کے دو پروگراموں میں پاکستان کے غلط نقشے نشر کیے گئے جس میں آزاد کشمیر کے کچھ علاقوں کو مقبوضہ کشمیر کے ساتھ دکھا یا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی نے سات مختلف تاریخوں میں یہ پروگرام نشر کیے اور سوشل میڈیا پر شدید احتجاج ہونے پر معاملہ اٹھایا گیا، نہ ہی پیمرا نے اس حوالے سے کوئی اقدام اٹھایا۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اگر کسی کو اثر ورسوخ کی وجہ سے بچانے کی کوشش کی گئی تو بہت مشکل ہو گی۔ متعلقہ لوگ لاکھوں میں تنخواہیں لیتے ہیں مگر کارکردگی کچھ نہیں۔ پاکستان کے علاقے کو دشمن ملک کے ساتھ دکھانا بہت بڑا جرم ہے۔

سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ متعلقہ افراد کی کوتاہی کے خلاف پی ٹی وی نے کب نوٹس لیا۔ تفصیلات فراہم کی جائیں۔ جس پر ایم ڈی پی ٹی وی عامر منصور نے قائمہ کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک پروگرام میں ایک بچہ نقشے کی افادیت سے آگاہ کر رہا تھا اور آبادی کے تناظر میں غلط نقشہ دکھایا گیا۔ پروڈیوسر نے ایس او پیز پر عملد رآمد نہ کرتے ہوئے اس کو 28 اکتوبر کے پروگرام میں پی ٹی وی ہوم پر نشر کر دیا۔ 5 جون کو یہ پروگرام پی ٹی وی نیو ز پر چلایا گیا، پھر رات کو لیٹ دوبارہ نشر ہوا۔ اگلے ہی دن اس کا نوٹس لیا گیا اور ایک جائزہ کمیٹی بنائی گئی جس کی سفارشات کی روشنی میں دو افراد کو نوکری سے فارغ کیا گیا اور تین افراد کو وارننگ لیٹر جاری کیے گئے۔

صحافیوں نے کیا پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

فردوس عاشق اعوان نے سنائی صحافیوں کو بڑی خوشخبری جس کے وہ 19 برس سے تھے منتظر

2020 میڈیا ورکرز کی آسانیوں کا سال، فردوس عاشق اعوان نے سنائی بڑی خوشخبری،کیا قانون لایا جا رہا ہے؟ بتا دیا

پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی

بسکٹ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اس کے اشتہار میں ڈانس کیوں؟ اراکین پارلیمنٹ نے کیا سوال

میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار

میڈیا کو حکومت نے اشتہارات کی کتنی ادائیگیاں کر دیں اور بقایا جات کتنے ہیں؟ قائمہ کمیٹی میں رپورٹ پیش

تحریک انصاف کے خلاف ن لیگ کے اشتہارات کی ادائیگی کس نے کی؟ فیصل جاوید کا انکشاف

حکومت کے حق میں آرٹیکلز لکھنے پر اشتہارات ملتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

قائمہ کمیٹی کا اجلاس،تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں؟میڈیا ہاﺅسز کے اخراجات اور آمدن کی تفصیلات طلب

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

فواد چودھری، تھپڑ کے بعد صحافیوں کو دھمکیاں، ،متنازعہ ترین بیانات،کیا واقعی کرائے کا ترجمان ہے؟

پی ٹی وی کے پاس پرانے کیمرے، سپیئر پارٹس نہیں ملتے،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف

پی ٹی وی سپورٹس پر اینکرز کی دس دس گھنٹے کی تنقید ، قائمہ کمیٹی نے تجزیوں کو غیر معیاری قرار دے دیا

جس پر اراکین کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب جرم ایک ہے اور کوتاہی کا ارتکاب کیا گیا تو سزا بھی یکساں ہونی چاہیے تھی، امتیازی سلوک کیوں اختیار کیا گیا ہے۔جن لوگوں نے پروگرام بنایا انہیں وارننگ دی گئی اور جنہوں نے دوبارہ ٹیلی کاسٹ کیا انہیں فارغ کر دیا گیا۔

اراکین کمیٹی نے کہا کہ جو انکوائری رپورٹ کیبنٹ کو فراہم کی گئی ہے وہ قائمہ کمیٹی کو فراہم کی جائے اور دونوں پروگراموں کے متعلقہ تمام افسران کو انکوائری میں شامل کیا جائے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں اراکین کمیٹی کے سوالات کے تفصیلی جواب اور پی ٹی وی پروگرام کی مانیٹرنگ سسٹم کے حوالے سے تفصیلی بریف کیا جائے۔

فلم پالیسی کو بہت جلد عملی جامہ پہنایا جائے گا، قائمہ کمیٹی تعاون کرے گی: سینیٹر فیصل جاوید

Comments are closed.