جوبائیڈن کو امریکی الیکشن کے پس منظر میں پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں پر بیان بازی کا سہارا نہیں لینا چاہیے پاکستان کا ایٹمی پروگرام انتہائی محفوظ مضبوط اور ذمہ دار ہاتھوں میں ہے جس کا اعتراف ماضی قریب میں بشمول امریکی انتظامیہ دیگر بین الاقوامی ایجنسیاں کر چکی ہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور جنوبی ایشیا خطے کی صورتحال میں پاکستان آرمی اور بالخصوص آئی ایس آئی کی موجودہ قیادت نے علی پیشہ ورانہ اور انتہائی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور نیٹو فورسز سمیت دیگر ممالک کی عسکری قیادت نے پاکستان آرمی اور آئی ایس آئی کی کامیابیوں کا اعتراف بھی کیا
اس تناظر ٹریک ریکارڈ کے باوجود امریکی صدر کا بیان آقائے اور تجربات کے منافی ہے جس کو محض الیکشن اسسٹنٹ ٹھیک گردانا جاسکتا ہے پاکستانی افواج اور دیگر عسکری ادارے ہیں وطن سے کبھی غافل نہیں ہیں اور اپنے دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی ہمہ تن صلاحیت سے لیس ہیں اور اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو اپنے دشمن کے خلاف امن قائم رکھنے کے لیے استعمال جانتے ہیں پاکستان کبھی بھی جارح ملک نہیں رہا ماضی قریب میں پاکستان کو شرکت کی سرحد پر واقع ہندوستان نے کی موقع میں غیر ذمہ دارانہ اور غیر سنجیدہ حرکات کرکے نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کشمیر میں شرمناک خلاف ورزیاں کیں بلکہ پاکستان کی حدود میں میزائل بھی داغے ڈالے جس پر پاکستان نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور صبر و تحمل کا دامن نہ چھوڑا
امریکی صدر کو پاکستان کے بجائے بھارت کے ایٹمی پروگرام اور ان کے اشتعال انگیز پالیسیوں پر بیان جاری کرنا چاہیے رہا سوال پاکستان میں سیاسی عمان گی کا تو پاکستانی عوام دفاعی پاکستان کی ضامن افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں اور چند نہاد سیاسی حلقوں کوچاہئے کہ وہ عوامی سیاست کریں اور پاکستان کے دفاعی اداروں کو سیاست میں ملوث نہ کریں چھبیس ستمبر کو میں نے اپنے تجزیے میں خبردار کیا تھا کہ غیر سنجیدہ بیانات سے اجتناب برتیں ہمارے الیکٹرانک میڈیا کو بھی سیاسی حلقوں کی کوریج پر ذمہ داری کا ثبوت دینا ہوگا