فلسطین کے معاملے پر تمام ممالک خاموش ہیں،سعیدغنی

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ دنیا میں کہی بھی چھوٹا واقعہ ہو تو فورا مذمت کی جاتی ہے، مگر فلسطین کے معاملے پر امریکہ سمیت تمام بڑے ممالک خاموش ہیں.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اسرائیل کی غزہ اور فلسطین پر جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے کے خلاف پیپلز پارٹی کے تحت منعقدہ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مظاہرین سے پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری و وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی سید وقار مہدی، وزیر اعلی سندھ کے مشیر سید نجمی عالم، پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ سائوتھ کے جنرل سیکرٹری تیمور ٹالپور، پیپلز لائرز فورم کے ارشد نقوی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور مرد کارکنان نے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم تھامے ہوئے تھے اور وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ آج بھی فلسطین اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور بربریت جاری ہے اور افسوس کہ جو ممالک اپنے آپ کو انسانی حقوق کا چیئمپین کہتے ہیں وہ خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج پورے پاکستان میں یوم یکجہتی فلسطین منایا جارہا ہے، آج سے ایک سال قبل اسرائیلی جارحیت کا آغاز ہوا تھا اور اب تک اسرائیل نے دہشت گردی کر کے 40 ہزار سے زائد مظلوموں کو شہید کیا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اسرائیل کی دہشت گردی سے فلسطین ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، ایسی دہشت گردی حالیہ ماضی میں نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اس جارحیت پر بڑی بڑی طاقتیں خاموش ہیں۔ دنیا میں کہی بھی چھوٹا واقعہ ہو تو فورا مذمت کی جاتی ہے، مگر فلسطین کے معاملے پر امریکہ سمیت تمام بڑے ممالک خاموش ہیں۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ آج یوم یکجہتی کا مقصد یہ ہے کہ فلسطینیوں کو پتہ لگے کے پاکستان ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کھڑے ہوکر فلسطین سے ہمدردی کرسکتے ہیں، مگر اسرائیل کو روکنے کے لیے بڑے اقدامات کی ضرورت ہے۔سعید غنی نے کہا کہ جب تک کوئی بڑا اور اجتماعی فیصلہ نہیں ہوگا تب تک اسرائیل رکے گا نہیں، ڈر اس بات کا ہے کہ اسرائیل ایک بھی فلسطینی کو زندہ نہیں رکھنا چاہتا۔ سعید غنی نے کہا کہ ایک سال میں 42000 سے زائد بچے، خواتین و مظلوم فلسطینی اس بربریت کاشکار ہوئے ہیں۔ بلڈنگز، رہائشی علاقے مسلمار کئے گئے ہیں، اج بھی کئی عمارتوں کے ملبے تلے بھی ہزاروں لوگ اجل کاشکار ہیں۔ دنیا بھر میں جہاں ایسے واقعات ہوتے ہیں، آوازیں اٹھتی ہیں۔ لیکن اسرائیلی دھشتگردی پر دنیا کی بڑی طاقتیں خاموش ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ایران اور لبنان کی طرف سے ردعمل کے طور پر کچھ کیا جاتا ہے، تو دنیا ردعمل کا اظہار کرتی ہے۔ حسن نصراللہ ہو ایرانی صدر کوٹارگیٹ کیاجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر یہ مظاہرے اس بات کا اظہار ہے کہ ہم اپنے مظلوم فسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔مسلم دنیا کے بڑے طاقت ور ممالک امریکا ،یورپ سے اب کوئی توقع نہیں۔ اب مسلم دنیا ایک ہوکر ردعمل دے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھرپور اور اجتماعی ردعمل نہیں دیا جائے گا، تب تک یہ ظلم فلسطین میں ہوتا رہے گا کیونکہ اسرائیل چوتھی جنگ عظیم چاہتا ہے۔ اب تواس نے جنگ بڑھا دی ہیہمیں اب مذمتوں سے آگے بڑھنا ہوگا اور آل پارٹی کانفرنس طے کرے کہ ہمیں فلسطینیں کے لئے مزید کیا کرنا ہے۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری سید وقار مہدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی منارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسرائیلی جارحیت کو پورا ایک سال ہوگیا ہے۔ اس دوران 42000 سے زائد مظلوم فلسطینی شہید ہوچکے ہیں لیکن افسوس کہ اس تمام کے باوجود مسلمان ممالک خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھلے خاموش رہے پاکستان پیپلزپارٹی خاموش نہیں رہ سکتی۔

کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی پھر مہنگی

Comments are closed.