پارلیمانی نظام یا صدارتی نظام ، فرخ حبیب نے دو ٹوک بیان کردیا

پارلیمانی نظام یا صدارتی نظام ، فرخ حبیب نے دو ٹوک بیان کردیا

باغی ٹی وی :وزیرِ مملکت برائے اطلاعات نے کہا ہے کہ ملک میں پارلیمانی نظام رائج ہے،صدارتی نظام کاسوال ہی پیدانہیں ہوتا،یہ گھبرائےہوئےلوگ ہیں،انہوں نےترامیم پڑھی ہی نہیں،ن لیگ نےاوورسیزپاکستانیوں کوووٹ کاحق دینےاورای وی ایم مشین کو بھی مستردکیا،

قائداعظم نےکرپشن سےمنع فرمایالیکن وہ افکاران کوپسندنہیں آئے. اوورسیزپاکستانیوں کوووٹ کاحق دینےسےمتعلق نوازشریف کے بیانات موجودہیں،انتخابی اصلاحات سےمتعلق ن لیگ کابیان مضحکہ خیزہے،

فرخ‌حبیب کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پتھرکےدور کی بات کررہےہیں اب یہ ڈیجیٹل کازمانہ ہے،ٹرمپ کےشورڈالنےکےباوجودسب نےکہاکہ امریکہ میں شفاف انتخابات ہوئے،جلسوں میں اپوزیشن ایک دوسرے سے لڑنے میں مصروف رہی. اپوزیشن نے کوئی انتخابی ریفارمز میں دلچسپی نہیں دکھائی.

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن نے انتخابی ریفارمز میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی،واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ نے کہا ہے کہ زیب عمران صاحب ملک میں صدارتی نظام مسلط کرنےکی کوشش کررہے ہیں ،یہ ترامیم قائد اعظم کی سیاسی ونظریاتی فکراورآئین کےبنیادی ڈھانچے کےخلاف ہیں.یہ چاہتےہیں22کروڑ عوام ووٹ نہ ڈالیں بلکہ مخصوص افراد کاالیکٹورل کالج سیاہ وسفید کا مالک بن جائے.

مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ یہ قانون نہیں بلکہ انتخابی دھاندلی کا قومی منصوبہ ہے. آرٹی ایس کی پیداوارحکومت عوامی ووٹ سےجان چھڑانا چاہتی ہے،ان ترامیم کے بعد حکومت خود الیکشن کمیشن بن کرالیکشن کرائے گی، وہی جیتےگاجسےحکومت چاہےگی .

انتخابی قوانین میں تبدیلی کامقصدملک میں الیکشن کےبجائےسلیکشن کامستقل نظام مسلط کرناہے .مسلم لیگ ن نےحکومتی انتخابی ترامیم کو آئین اور الیکشن کمیشن پرسنگین حملہ قرار دے دیا.انتخابی قوانین میں تبدیلی کامقصدالیکشن کےبجائےسلیکشن کانظام مسلط کرناہے .

Comments are closed.