پاکستان کا معاشی مسئلہ اخراجات زیادہ اور آمدن کم ہے،سراج الحق

ہ پیپلز پارٹی نے مسلسل پندرہ سال سندھ پر حکومت کی ، وہ سندھ میں تباہی کے بعد پورے ملک پر حکمرانی چاہتی ہے

کراچی : امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ معیشت کے حوالے سے وسائل کی کمی نہیں، پاکستان کا معاشی مسئلہ یہ ہے کہ اخراجات زیادہ اور کم آمدن ہے۔

باغی ٹی وی: کراچی میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ میں دو بار کے پی کے کا وزیر خزانہ رہا، جب عہدہ سنبھالا تو صوبے پر بھاری قرض تھا، اپنے دور میں کے پی کے کو قرض فری کروایا، اصل مسئلہ دیانت داری کا ہے جماعت اسلامی پاکستان نے گزشتہ ایک سال سے اپنے منشور پر کام کیا ہے، ہمارے پاس ہر شعبے کے ماہرین ہیں جن کی تعداد 1200 ہے، زراعت، صنعتی ترقی، تعلیم اور صحت سب کے لئے مکمل منصوبہ ہے، فیصلہ کیا ہے کہ 8 فروری کے بعد ایران اور افغانستان کو ایک میز پر بٹھائیں گے، ہم چاہتے ہیں اس خطے میں امن ہو، تینوں ممالک کی امن کانفرنس بلائیں گے ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کا بجٹ ایک ہی کلاس کے لوگ بناتے ہیں جو کبھی ریٹائرڈ نہیں ہوتے، وہ آئی ایم ایف کے لوگ ہوتے ہیں جو ان کے فیصلے پر ہی عمل کرتے ہیں، قرض در قرض کا حصول آئس ہیروئین سے زیادہ خطرناک نشہ ہے، اس وقت پاکستان کا 14ہزار کا مجموعی بجٹ ہے، جس میں 7200ارب روپے سود کی مد میں ادا کریں گے تو مزید قرضے ہی لیتے رہیں گے۔

بارش برسانے والا سسٹم آج ملک میں داخل ہو گا

علاوہ ازیں سراج الحق نے ایک بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے مسلسل پندرہ سال سندھ پر حکومت کی ، وہ سندھ میں تباہی کے بعد پورے ملک پر حکمرانی چاہتی ہے ن لیگ کے سربراہ تین باریوں کے بعد چوتھی باری کی خواہش رکھتے ہیں، تینوں سابقہ حکمران پارٹیاں ملک کی بہتری کے لیے کوئی کام نہیں کرسکیں، عوام خاندانوں کی حکمرانی سے تنگ آچکے ہیں، جماعت اسلامی ہی ملک میں امن ، انصاف اور ترقی لائے گی، عوام 8 فروری کو ترازو پر مہر لگائیں ، ہم انہیں خوشحال پاکستان دیں گے۔

سونے کی قیمت میں معمولی کمی

دوران کنسرٹ مداح کو مائیک مارنے کا واقعہ،بلال سعید نے وضاحت دیدی

Comments are closed.