پلوامہ حملے میں ہلاک بھارتی فوجی کی اہلیہ کو کس کام کے لیے مجبور کیا جانے لگا؟

0
34

پلوامہ حملے میں ہلاک بھارتی فوجی کی اہلیہ پھٹ پڑی۔ لگایا جنسی طورپر ہراساں کرنے کا الزام

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 14 فروری 2019 کو پلوامہ حملے میں مارے گئے ایک بھاتی فوجی نصیر احمد کی بیوہ شازیہ کوثر کا کہنا ہے کہ وہ اس سانحہ کے بعد در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ سراج الدین، جو شازیہ کے دیور ہیں، نے عدالت میں نصیر کے بچے کی سرپرستی کا ایک مقدمہ دائر کیا تھا جس پر عدالت نے انہیں بچے کی حفاظت کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم نصیر کی بیوہ کا کہنا ہے کہ سراج عدالت کے حکمنامے کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق شازیہ کا کہنا ہے کہ سراج انہیں بچوں سے ملنے نہیں دیتا اور اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر کے سبھی بینک اکاونٹس بند کر دئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔

نصیر کی ہلاکت کے بعد مختلف تنظیموں بشمول حکومت اور غیر سرکاری تنظیموں نے نصیر احمد کے بچوں اور اہلیہ کی مدد کرنے کا اعلان کیا تھا۔نصیر کی اہلیہ نے دیور پر ہراسانی کا الزام لگایا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق شازیہ نے کہا سراج کا کہنا ہے کہ ان کے اکاونٹ میں کروڑوں روپے جمع کرائے گئے ہیں۔

 انہوں نے دعوی کیا کہ سراج نے ان سے شادی کرنے کی خواہش کی تھی جس کو انہوں نے مسترد کیا۔ انہوں نے کہا اس کے بعد انہیں تنگ اور ہراساں کرنا معمول بن گیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق شازیہ نے الزام عائد کیا کہ سراج الدین انہیں دھمکیاں دے رہا ہے کہ وہ نصیر احمد کی 13 سالہ بیٹی کو بھی اپنے ساتھ لے جائے گا۔ انہوں نے کہا سراج کی نظر بھائی کی رقم پر ہے جو شہید نصیر احمد کی اہلیہ اور بچوں کا قانونی حق ہے۔انہوں نے لیفٹننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی مدد کریں تاکہ وہ اپنے بیٹے اور بیٹی کے ساتھ خوف سے آزاد زندگی گزار سکیں۔اس سلسلہ میں سراج الدین یا پولیس کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

Leave a reply