باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں سال 2022 کے دوران سیاسی کشیدگی عروج پر رہی،
عثمان بزدار کی وزارت اعلیٰ سے چھٹی ہوئی، تو حمزہ شہباز نے بھی مختصر ترین عرصے کے لئے وزارت اعلیٰ کے مزے لوٹ لئے، پرویز الہیٰ دوبارہ وزیراعلیٰ بنے تو ہر وقت خدشہ ،کسی وقت بھی کرسی چھن جائے گی، نواز شریف لندن سے واپس نہ آئے، مریم نواز لندن روانہ ہو گئیں، شہباز شریف وزیراعظم بن گئے، پنجاب میں تحریک انصاف کے عثمان بزدار کا بطور وزیراعلی دور اقتدار ختم ہونے پر 88 روز کے لئے ن لیگی رہنما حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب کی مسند پر رہے، اسکے بعد عدالتی فیصلوں کے بعد ق لیگ کے چودھری پرویز الہیٰ کے حق میں قرعہ نکلا اور وہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر براجمان ہو گئے اور سپیکر کی کرسی سبطین خان کو مل گئی جو عمران خان کے قریبی سمجھے جاتے ہیں،ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی عہدے سے چھٹی ہو گئی
عثمان بزدار کے آبائی علاقے کے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے
بنی گالہ میں کتے سے کھیلنے والی فرح کا اصل نام کیا؟ بھاگنے کی تصویر بھی وائرل
بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح نے خاموشی توڑ دی
آبادی کے لحاظ سے بڑے اور سیاسی اعتبار سے ملک کے اہم ترین صوبہ پنجاب کی اسمبلی میں سال 2022 ہنگامہ خیز رہا، پونے چار سال عثمان بزدار کے وزیراعلی رہنے تک ایوان میں عموماً خاموشی چھائی رہی . تاہم ان کی تبدیلی کے ساتھ ہی سیاسی جنگ زور پکڑ گئی .12 اپریل 2022 کو قائد ایوان کے انتخاب کیلئے اجلاس میں بدترین ہنگامہ آرائی ہوئی ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری پر حملہ ہوا اور پولیس کو مداخلت کرنا پڑی، اسی روز، تحریک انصاف کے باغی ارکان کی حمایت سے ایوان نے حمزہ شہباز کو وزیراعلی بنا دیا اسپیکر چودھری پرویز الہی نے ایوان کو تالے لگائے تو ن لیگ کی حکومت کو بجٹ اجلاس ایوان اقبال میں بلانا پڑا،
طالبعلم کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار،قبرستان میں گورکن کی بچے سے زیادتی
راہ چلتی طالبات کو ہراساں اور آوازیں کسنے والا اوباش گرفتار
پی ٹی آئی کے فارورڈ بلاک کا معاملہ پہلے الیکشن کمیشن پھر سپریم کورٹ تک پہنچا باغی ارکان نااہل ٹھہرے، ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی نے کامیابی حاصل کی اور پرویزالہی نے بطور وزیراعلی پنجاب کی کمان سنبھالی تحریک انصاف کے اتحادی پرویزالہی کے وزیراعلی منتخب ہونے کے بعد کچھ ماہ خاموشی رہی لیکن عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا جس پر ن لیگ نے وزیراعلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی اور گورنر نے اعتماد کے ووٹ کا کہہ دیا ، گورنر نے اسمبلی کے جاری اجلاس میں اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر پرویز الہی کو ڈی نوٹیفائی کیا، تاہم عدالت نے وزیراعلی پرویز الہی کو دوبار بحال کر دیا، اب نئے سال کا آغاز ہونے جا رہا ہے دیکھتے ہیں پرویز الہیٰ کب تک وزیراعلیٰ رہتے ہیں
وزیراعلیٰ پنجاب کی نیب میں طلبی،ترجمان پنجاب حکومت کا موقف آ گیا
حمزہ شہباز کو جیل میں کیوں رکھا ہوا ہے؟ مریم اورنگزیب نے کیا بڑا انکشاف
عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ،مبشر لقمان نے بطور وزیر بیورو کریسی کیلئے کیسے سٹینڈ لیا تھا؟ بتا دیا