منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی ضمانت منظور ہونے کے باوجود رہا نہ ہوسکے۔
باغی ٹی وی: ذرائع کے مطابق روبکار نہ پہنچنے پر پرویزالٰہی کی کیمپ جیل سے رہائی نہ ہوسکی کمیپ جیل کے باہر موجود پولیس کی نفری اور بکتربند گاڑی بھی واپس روانہ ہوگئی،اسپیشل کورٹ سینٹرل نے گزشتہ روز 10 ہزارروپے کے مچلکوں کےعوض پرویزالٰہی کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی تھی۔
واضح رہےکہ 21 جون کو پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کےکیس میں اینٹی کرپشن کی عدالت سے ضمانت منظورہوئی تھی پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کےکیس میں اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا نے دو روز قل فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ کل سنا دیا گیا تھا اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا نے 10 لاکھ روپےکے مچلکوں کے عوض چوہدری پرویز الہیٰ کی ضمانت منظور کی۔
اسٹیٹ بینک کا عیدلاضحیٰ کی چھٹیوں میں بینکس کھولنے کا اعلان
یکم جون کو چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور میں ان کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا، پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن پولیس نے گرفتار کیاپرویزالہیٰ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں اور سرکاری ٹھیکوں میں کمیشن لینے کے الزام پر مقدمات درج ہیں، ان کے خلاف لاہور کے تھانے میں کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر تشدد کا مقدمہ بھی درج ہے۔
ٹائٹن کے زیر سمندر پھٹنے کی تحقیقات شروع
تاہم اینٹی کرپشن کیس میں ضمانت کے بعد جیل سے رہا ہوتے ہی ایف آئی اے نے چوہدری پرویز الٰہی کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کرلیا تھاایف آئی کی جانب سے پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کا یہ نیا مقدمہ ایک روز قبل ہی درج کیا گیا تھا۔