ڈی جی خان، پرویز الہی قبضہ مافیا کے سرپرست نکلے، عدالتی حکم بھی ہوا میں اڑا دیا گیا

parvez elahi

وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کے مشیر طارق زمان گجر کے بس اسٹینڈ پر لگے ہوئے پینا فلیکس کی تصویر وائرل ہو رہی ہےجس میں اس کا تذکرہ بطور مشیر وزیر اعلی پنجاب موجود ہے-

باغی ٹی وی : ڈی جی خان میں وزیر اعلی پنجاب کی پشت پناہی ، قبضہ مافیا سرگرم، جھوٹی رپورٹس بنا کر قبضہ واگزار کیے جانے کا دعوی کیا جانے لگا لیکن تاحال زمین پر قبضہ موجود ہے۔ عثمان بزدار کے بعد پرویز الہی بھی قبضہ مافیا کے سرپرست نکلے عدالتی حکم کے باوجود قبضہ واگزار نہ کروایا جا سکا ۔شہری حلقوں نے اپیل کی ہے کہ قبضہ واگزار کروایا جائے راستہ کھلوایا جائے

بس اسٹینڈ کے پیچھے راستے کو کھلوانے کےلیے مختلف لوگوں نےہائی کورٹ میں پیٹیشنزدائرکیں سابق کمشنر طاہر خورشید جو عثمان بزدار کا فرنٹ مین کہلاتا تھا نے ہائی کورٹ میں جھوٹا تحریری بیان دیا کہ راستہ کھولا جاچکا ہے

اسسٹنٹ کمشنر کی رپورٹ میں راستہ بند کرکےقبضہ کرنے کی تصدیق کی گئی ہےاس رپورٹ میں سپیشل برانچ کا تائیدی تذکرہ بھی موجود ہے-

سیکرٹری آر ٹی اے کی رپورٹ کہ طارق زمان گجر کو زبانی حکم پر اربن ٹرانسپورٹ چلانے کےلیے قبضہ دلایا گیا اور اب اس نے اربن ٹرانسپورٹ بند کرکے بین الصوبائی سروس شروع کررکھی ہے-


عثمان بزدار کی وزارت اعلی میں اس شخص طارق زمان گجر کو کسی بھی ٹینڈر / تشہیر کے بغیر اربن ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دی گئی ۔۔(اب گمان کیا جاسکتا ہے کہ اس وقت بھی اس شخص کی پشت پناہی پرویز الہی کررہے تھے )اور اس مقصد کےلیے اسے کارپوریشن کی کروڑوں روپے مالیت کی زمین پر قبضہ دلایا گیا۔

یہ قبضہ کرتے وقت وہاں موجود۔ایک راستہ بند کردیا گیا جس کو کھلوانے کےلیے متعدد لوگ عدالت عالیہ گئے جہاں پر سابق کمشنر بعد ازاں پرنسپل سیکرٹری ٹو سی ایم پنجاب طاہر خورشید نے ہائی کورٹ میں غلط بیانی کرتے ہوئے راستہ کھلوا دینے کا بیان دیا ۔۔

وویڈ کے دوران طارق زمان گجر نے اربن ٹرانسپورٹ بند کردی ( کھٹارا بسیں اڈے پر موجود ہیں ) لیکن وہاں سے فیصل موورز کے بینر تلے بین الصوبائی بس سروس چلانا شروع کردی اسسٹنٹ کمشنر کی دو رپورٹس میں آپ کو بھیج چکا سیکرٹری آر ٹی اے کی رپورٹ بھی شامل ہے۔لیکن مبینہ طور پر چوہدری پرویز الہی کا دباؤ یہ ناجائز قبضہ واگذار کرائے جانے میں رکاوٹ ہے-


اسسٹنٹ کمشنر کی رپورٹ کے مطابق ایک رٹ پٹیشن نمبر 15096-17 محمد آصف فرید بنام گورنمنٹ آف پنجاب دائر ہوئی جو کہ کمشنر صاحب ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے پاس زیر سماعت تھی کمشنر ڈیرہ غازی خان نے بذات خود موقعہ ملاحظہ کیا اور ساتھ پٹواری سے مورخہ 02-10-2018 کو رپورٹ طلب کی گئی اور فریقین کو طلب کر کے سماعت کیس جس میں جناب کمشنر صاحب ڈیرہ غازی خان نے05-10-2018 کورٹ پٹیشن نمبر15096-17 کا حکم سناتے ہوئے چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن کو حکم دیا کہ وہ پٹیشن 2-1-351 برقبہ پندرہ مرلے جس کو بند کیا ہوا ہے کھول دیا جائے لیکن چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن نےروڈ نا کھولا-

اسی بابت سائل نے جناب کمشنر صاحب کے خلاف توہین عدالت عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں رٹ پٹیشن نمبر172-10 محمد آصف فرید بنام طاہر خورشید دائر کی جس میں کمشنر صاحب کی طرف سے عدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ جناب مسٹر جسٹس چوہدری مشتاق کی کورٹ میں 14-09-2019 کو انڈر ٹیکنگ دی کہ بند روڈ کھول دیا گیا لیکن موقع پر چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن نے روڈ نہ کھولا-


مابعد مورخہ 14-03-2019 کو توہین عدالت عدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ میں رٹ پٹیشن نمبری 469-17 جناب جسٹس فیصل زمان صاحب کی عدالت میں چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن کے لیگل ایڈوائزر قاضی آصف حسین ایڈووکیٹ نے انڈر ٹیکنگ دی کہ بلاک روڈ کو کھول دیا گیا ہے لیکن چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن نے افسران بالا و عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے احکامات پر عمل نہ کیا بلکہ کمشنر صاحب ڈویژن ڈیرہ غازی خان کے فیصلہ مورخہ 05-10-2018 کو عدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ ملتان میں رٹ پٹیشن نمبر 2181 کےتحت چیلنج کیا –

جو مورخہ 29-05-2019 کو جسٹس مجاہد مستقیم نے میونسپل کارپوریشن آفیسر ڈیرہ غازی کی پٹیشن خارج کی اور کمشنر ڈیرہ غازی خان نے رٹ پٹیشن نمبر 15096 کےتحت کو جو فیصلہ کیا تھا وہ برقرار رہا اسی بابت ایس ایس پی سپیشل برانچ ریجن ڈیرہ غازی خان نے بھی موقع ملاحظہ کیا اور انہوں نے مورخہ 05-10-2018 کو افسران بالا کو رپورٹ بھجوائی جس میں انہوں نے واضح طور پر لکھا کہ میونسپل کارپوریشن کےافسران نے عدالت عالیہ و کمشنر صاحب ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے فیصلہ جات کی نفی کرتے ہوئے حکم پر بھی روڈ نہ کھولا جس سے ڈیرہ غازی خان و ملحقہ آبادی کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کو کھولا جانا اشد ضروری ہے-

کھاتہ نمبر742 موضع گدائی شمالی ڈیرہ غازی خان خسرہ نمبر 2-1-35 برقبہ دو کنال دو مرلے پر مشتمل ہے موقعہ پر روڈ بند ہے عدالت عالیہ و افسران بالا کے حکم پر عملدرآمد فرماتے ہوئے روڈ کو کھولا جانا اشد ضروری ہے-

Comments are closed.