پتنگ بازی پر پابندی کیوں؟ عدالت نے کس کو طلب کر لیا؟
پتنگ بازی پر پابندی کیوں؟ عدالت نے کس کو طلب کر لیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پتنگ بازی پر پابندی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر فریقین سے 29 جنوری کیلئے جواب طلب کرلیا
جسٹس عابد عزیز شیخ نے کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے کہا کہ حکومت نے پتنگ بازی پر پابندی عائد کر رکھی ہے،بڑی تعداد میں لوگوں کا پتنگیں تیار کرنے کے شعبہ سے روزگار وابستہ ہے،
درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ ہمسایہ ملک بھارت میں اس تہوار کی وجہ سے سیاحت فروغ پارہی ہے، عدالت پتنگ بازی پر عائد پابندی ختم کرنے کا حکم دے،
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد ضلعی انتظامیہ سے جواب طلب کر لیا.
واضح رہے کہ حکومت پنجاب نے پتنگ بازی پر پابندی عائد کر رکھی ہے اس حوالہ سے دفعہ 144 نافذ ہے، پتنگیں اڑانے والے کو گرفتار کر لیا جاتا ہے،لاہوری پھر بھی باز نہیں آتے اور قانون شکنی کرتے نظر آتے ہیں.
پنجاب میں پتنگ بازی پر پابندی کے باوجود ڈور گلے پر پھرنے سے ہونے والے افسوس ناک واقعات کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ ماہ لاہور کے علاقے وحدت کالونی میں ایک بچے کی گردن پر پتنگ کی ڈور پھر گئی تھی جس سے بچہ جاں بحق ہو گیا تھا، 17 نومبر کو لاہور میں ایک اور قیمتی جان پتنگ بازی کی بھینٹ چڑھ گئی تھی، مغل پورہ میں پتنگ کی ڈور گلے پر پھرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا، ریسکیو کا کہنا تھا کہ 40 سالہ عامر موٹر سائیکل پر صدر بازار جا رہا تھا کہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔
واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ جس علاقے میں پتنگ بازی ہوئی وہاں کے متعلقہ پولیس افسران ذمے دارہوں گے۔ دریں اثنا، وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ایس ایچ او مغل پورہ کو معطل کر کے لائن حاضر بھی کیا گیا، 20 اکتوبر کو بھی لاہور کے علاقے ساندہ میں گلے پر ڈور پھرنے سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گیا تھا،