پیٹرول اور آٹا کے بعد بجلی 7 روپے فی یونٹ بڑھانے کا فیصلہ

0
21

حکومت نے غریب عوام پر پیٹرول بم کرانے اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد بجلی گرانے کی بھی تیاریاں شروع کردی ہیں، قیمتوں میں فی یونٹ 7 روپے اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بجلی ٹیرف میں 7 روپے فی یونٹ اضافے پر بات چیت ہوئی ہے، بجلی ٹیرف میں اضافہ 20 ٹیرف اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں کیا جائے گا۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال میں بجلی ٹیرف بھی بڑھایا جائے گا، بجلی کی قیمت میں اضافہ یکم جولائی سے شروع کیا جائے گا، آئی ایم ایف نے 2600 ارب روپے کے بجلی کے گردشی قرض پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

جبکہ آئی ایم ایف نے بجلی کی منافع بخش تقسیم کار کمپنیوں کی فوری نجکاری کی بھی تجویز دیدی ہے، بجلی کی نقصان میں چلنے والی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی تجویز دی گئی ہے

بجلی کی سرکاری کمپنیوں کے آڈٹ کیلئے نیپرا آڈیٹر جنرل کو معاونت فراہم کرے گا،دوسری جانب موجودہ حکومت پر سرکاری شعبے میں بجلی کارخانوں کی فوری نجکاری کا بھی دباؤ بڑھ گیا ہے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز پر 20 کلو آٹے کا تھیلا 980 روپے ہو گیا،عوام پر مہنگائی کے پہاڑ توڑ دئیے گئےہیں، پٹرول کے بعد 20 کلو آٹے کا تھیلا 180 روپے مہنگا کر دیا گیا ،یوٹیلیٹی اسٹورز 10 کلو آٹا 90 روپے مہنگا کر دیا گیا، یوٹیلیٹی اسٹورز پر 20 کلو آٹے کا تھیلا 980 روپے ہو گیا. 10 کلو آٹے کا تھیلا 490 روپے کا گیا . وزارت صنعت و پیداوار نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا.

یاد رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد فی لیٹر سبسڈی میں بھی کمی کردی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پیٹرول پر سبسڈی ختم کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا تھا، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس کی شرح زیرو برقرار رہے گی۔

ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر86.71 روپے تک سبسڈی دی جارہی تھی، جو کم ہوکر 56 روپے 71 پیسے تک رہ گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سبسڈی 86 روپے71 پیسے سے سے کم ہو کر 56 روپے 71 پیسے فی لیٹر، پیٹرول پر 47 روپے 2 پیسے سے کم ہوکر 17 روپے 2 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل پر 67 روپے 84 پیسے سے کم ہو کر 37 روپے 84 پیسے جب کہ مٹی کے تیل پر سبسڈی 51 روپے 83 پیسے سے کم ہوکر 21 روپے 83 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

قبل ازیں مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک لٹر پٹرول 179.86روپے، ڈیزل 174.15 روپے، لائٹ ڈیزل 148.31 روپے جبکہ مٹی کا تیل 155.56 روپےفی لٹر کر دی ہے .وزیر خزانہ نے کہا کہ جب تک پٹرول کی قیمت نہیں بڑھائیں گے آئی ایم ایف قرض نہیں دے گا، عمران خان فارمولے پر جاؤں تو ڈیزل 305 روپے کا ہوگا، حکومت نے غریب لوگوں کی پروٹیکشن کا فیصلہ کیا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہنا تھا کہ سابق حکومت میں فروری تک پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ ہوا، سابق حکومت نے پٹرول کی قیمت کو فکسڈ رکھا۔ پٹرولیم مصنوعات کے لیے عوام پر کچھ نہ کچھ بوجھ ڈالنا ناگزیر ہوگیا، پٹرول پر سبسڈی کا امیر اور غریب دونوں فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ15 دن میں 55 ارب روپے کا نقصان برداشت کر چکے ہیں

Leave a reply