قائمقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بطور پی سی بی الیکشن کمشن میری تین ماہ کیلئے تقرری ہوئی پی سی بی میں،الیکشن کمشنر کا کام یہی ہوتا ہے کہ پی سی بی چیئرمین کے الیکشن کروائے جائیں،
شاہ خاور کا کہنا تھا کہ ہمیں مشکلات کا سامنا تھا کیوں کہ بلوچستان کی ہائی کورٹ سے آرڈر تھا کہ یہ منیجمنٹ کمیٹی بی او جی نہیں بنا سکتی،بلوچستان ہائی کورٹ جاکر خود اس فیصلے کو خارج کرائی اور اس کے بعد کوئی مسئلہ نہیں کہ بورڈ آف گورنر نہ بن سکے، منیجمنٹ کمیٹی سے بات ہوئی اور انھوں نے 16 جنوری کو اجلاس بلایا مگر آئی پی سی نے روک دیا،آئی پی سی منسٹری سے ملاقات کے بعد دوبارہ اجلاس کیا گیا جس میں پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نے استعفیٰ دیا،بورڈ آف گورنر میں اس وقت گیارہ ممران ہیں، جن میں دو پرائم منسٹر کے نومینی ہوتے ہیں، بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کے بعد پی سی بی کے الیکشن کا اعلان کریں گے ،
شاہ خاور کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ایبٹ آباد اور ملتان ریجن کے الیکشن نہیں ہوئے تھے مگر مکمل ہوچکے ہیں،امید ہے کل تک آئی پی سی منسٹری کو نوٹیفائی کردیں گے اور بورڈ آف گورنر تشکیل دے دیں گے،بورڈ آف گورنر تشکیل دینے کے بعد الیکشن کی تاریخ بھی بتا دی جائے گی،اگر کوئی خاص وجہ نہ ہوتو الیکشن کمشنر کا کام یہی ہے کہ وہ الیکشن کروائے،پی سی بی کی شق ہے کہ چیئرمین کے استعفے کے بعد اگلے چار ہفتے میں الیکشن کروائے جائیں،ہمارے پاس کوئی خاص وجہ نہیں ہے کہ ہم الیکشن نہ کروائیں،ہمارا کام ہے جلد سے جلد الیکشن کروائیں،یہ ٹرینڈ شروع ہوجانا چاہیے کہ آنے والی حکومت کو بورڈ آف گورنر سے کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے،ہم 8 فروری سے پہلے بھی الیکشن کروا سکتے ہیں مگر یہ تاریخ آگے بھی جاسکتی ہے،ہم آئین کے مطابق الیکشن کروانے کی کوشش کریں گےہمارا ڈے ٹو ڈے افیئر کا کام ہے، ضرورت پڑی تو جن کوچز یا سٹاف کے کنٹرکٹ ختم ہوچکے ہیں ان کو دیکھیں گے
واضح رہے کہ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے محسن نقوی کو باضابطہ طور پر پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز میں نامزد کیا، پی سی بی آئین کے تحت الیکشن کمشنر شاہ خاور قائم مقام چیئرمین پی سی بی بنے ہیں.
واضح رہے کہ ذکا اشرف چیئرمین پی سی بی تھے تا ہم انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا، ذکا اشرف کے بعد اب شاہ خاور قائمقام چیئرمین ہوں گے