پی سی بی کے دانش کنیريا اور سليم ملک کو جوابات

0
33

لاہور، 10 جولائی 2020ء: دانش کنیريا اور سليم ملک نے علیحدہ علیحدہ معاملات پر پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطہ کیا۔ دونوں کی درخواستوں کا بغور مطالعہ کرنے اور پھر ان کا جائزہ لینے کے بعد پی سی بی نے دونوں سابق کرکٹرز کو جواب دے ديا ہے۔

اس حوالے سے دونوں امور پر جوابات کا خلاصہ مندرجہ ذیل ہے:

دانش کنیریا (ری ہیب پروگرام):

• آپ پر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے کرکٹ ڈسپلن کميشن نے تاحیات پابندی عائد کررکھی ہے۔چونکہ آپ نے جانتے بوجھتے ہوئےميرن ويسٹ فيلڈ کو ڈرہم کے ميچ ميں صلاحیتوں کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے کی ترغيب دی تھی.

• آپ نے اس فيصلے کو کرکٹ ڈسپلنری کميشن کے اپيل پينل کے سامنے چيلنج کيا جہاں اس فیصلے کو برقرار رکھا گيا۔ پھر آپ نے لندن ميں ہائی کورٹ کےکمرشل بينچ کے سامنے اپيل کی، جسے خارج کر ديا گيا۔ اس کے بعد آپ نےسول ڈویژن کی عدالت میں اپیل کی، جسے مسترد کر ديا گيا۔

• پی سی بی کا بحالی پروگرام کھلاڑيوں کو نااہل ہونے کے متعلقہ ادوار کے اختتام پر پيش کيا جاتا ہے ، ناکہ اُن کھلاڑيوں کو جو تاحيات پابندی کا سامنا کر رہے ہوں۔

• تاحيات پابندی ای سی بی کی جانب سے نافذ کی گئی۔ آئی سی سی/پی سی بی اينٹی کرپشن کوڈ کی شق نمبر 9 کے مطابق تمام آئی سی سی ممبرزپر اس پابندی کو برقرار رکھنا لازم ہے۔اسے ختم کرنے کا واحد راستہ اپيل ہے جو آپ پہلے ہی استعمال کرچکے ہیں۔

• اس معاملے پر لاگو کی گئی ای سی بی اينٹی کرپشن کوڈ کی شق نمبر 6.8 میں یہ واضح طور پر لکھا گيا ہے کھلاڑی کو دوبارہ کھیل کی اجازت دینے کا اختیار صرف اینٹی کرپشن ٹربیونل کے اُس سربراہ کو ہی ہے جس نے اس معاملے پر فیصلہ سنایا تھا۔

• لہٰذا ای سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی شق نمبر 6.8 کے مطابق آپ کو مشورہ ديا جاتا ہے کہ آپ اس معاملے پر ای سی بی سے رجوع کريں۔

سليم ملک ( آئی سی سی کی جانب سے فراہم کردہ اپريل 2000 کے ٹرانسکرپٹ کا جواب دينے ميں ناکام رہے) :

• آپ نے اپريل 2000 ميں ہونے والی ایک گفتگو کے ٹرانسکرپٹ کے مندرجات کا جواب نہ دينے کا انتخاب کیا۔
• اس پس منظر میں پی سی بی اس وقت تک مزيد کاروائی نہيں کر سکتا جب تک آپ اس معاملے پر جواب نہيں دے ديتے۔
• ٹرانسکرپٹ کا جواب دينے سے انکار اور اجتناب اس اعتراف کو تبدیل نہیں کرسکتا جو آپ نے 5 مئی 2014 کو اُس وقت کے چيرمين پی سی بی کے نام لکھے اپنے ایک خط میں کیا تھا، جس کے مندرجات مندرجہ ذیل ہیں:

“ جناب ، مشاورت اور اپنی آزاد مرضی کے بعد ، میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ میں اپنی غلطی قبول کرنے کے لیے تیار ہوں ، شائقین سے معافی مانگتا ہوں اور ری ہیب کے عمل کو شروع کرنا چاہتا ہوں۔ میں اپنے فیصلے کے انجام سے پوری طرح واقف ہوں اور اپنے ری ہيب پروگرام کے لئے آئی سی سی اور پی سی بی کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کو تیار ہوں۔ میں پی سی بی سے درخواست کرتا ہوں کہ اگر ضروری ہے تو آئی سی سی سے بات کرے اور جتنا جلدی ہو سکےمیرا ری ہيب پروگرام شروع کرے۔

Leave a reply