پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2023-24 کے سیزن کے لیے چار کیٹیگریز میں 25 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ فراہم کیا تھا، جن کے معاہدے 30 جون 2024ء کو ختم ہو چکے ہیں۔ تاہم، پی سی بی نے ابھی تک 2024-25 کے سیزن کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا ہے، جس سے کرکٹ حلقوں میں چہ مگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق، نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی توقع کی جا رہی ہے، اور متعدد کھلاڑیوں کی پوزیشنز کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
کیٹیگری اے
میں کوئی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے، اور پچھلے سال کی طرح اس میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم، وکٹ کیپر محمد رضوان، اور فاسٹ بولر شاہین آفریدی شامل رہیں گے۔
کیٹگری بی
ٹیسٹ کپتان شان مسعود کو کیٹیگری "بی” تک محدود رکھا جائے گا، ان کے ساتھ نسیم شاہ، فخر زمان، اور شاداب خان کی موجودگی بھی کنفرم سمجھی جا رہی ہے۔ تاہم، پچھلے سال کیٹیگری "بی” کا حصہ بننے والے سابق کپتان سرفراز احمد اور فاسٹ بولر محمد حارث کے اس کیٹیگری میں رہنے کے امکانات معدوم دکھائی دیتے ہیں۔ اسی طرح محمد نواز، جو ایک نمایاں آل راؤنڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں، اس سال کیٹیگری "بی” میں شامل نہیں ہوں گے، جس سے اس کیٹیگری میں ان کی جگہ خالی رہ سکتی ہے۔
کیٹیگری سی میں نئے نام شامل
کیٹیگری "سی” میں عبداللہ شفیق کی موجودگی برقرار رکھی گئی ہے، لیکن اس کے ساتھ نئے ناموں کی شمولیت متوقع ہے۔ صائم ایوب، سعود شکیل، اسامہ میر، اور میر حمزہ جیسے کھلاڑیوں کو اس کیٹیگری میں شامل کرنے کی خبریں گردش کر رہی ہیں، جو کہ پاکستان کرکٹ کی نئی نسل کی نمائندگی کرتے ہیں۔
مراعات میں کمی کی خبریں
ایک اہم پہلو جو سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ آئی سی سی ورلڈ کپ 2023ء سے قبل کھلاڑیوں کی جانب سے چیئرمین پی سی بی چوہدری ذکاء اشرف سے مراعات میں اضافے کے مطالبات تو تسلیم کر لیے گئے تھے، لیکن نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں مالی فوائد میں اضافے کا امکان کم ہے۔ اس کی بڑی وجہ قومی ٹیم کی گزشتہ 12 ماہ کے دوران کارکردگی میں واضح کمی ہے۔کرکٹ کے حلقوں میں یہ خبریں گرم ہیں کہ پی سی بی کی انتظامیہ کھلاڑیوں کے کنٹریکٹس اور مراعات پر نظرثانی کر رہی ہے، اور اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ کن کھلاڑیوں کو اگلے سیزن کے لیے برقرار رکھا جائے اور کس کو فارغ کیا جائے۔