مزید دیکھیں

مقبول

لاہور سے گرفتار ہونے والے خودکش بمبار کے بارے میں اہم انکشافات

لاہور: برکی لاہور سے گرفتار ہونے والے خودکش...

دہشت گرد حملے سے متاثرہ جعفر ایکسپریس کی بوگیوں سے 3 دستی بم برآمد

کوئٹہ: ریلوے پولیس نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس کی...

عامر خان اور گوری اسپریٹ پہلی بار ایک ساتھ منظر عام پر

ممبئی: مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان اور گوری اسپریٹ ...

تین دن میں 200 معصوم بچوں سمیت 591 فلسطینی شہید

اسرائیل کی جانب سےفلسطینی عوام پر بمباری، زمینی حملوں...

بلوچستان میں نئی حکومت کے قیام کا معاملہ ، پی ڈی ایم نئے وزیراعلیٰ کو ووٹ دے گی یا نہیں؟

اتحادی جماعتوں کے اہم رہنماؤں کا مشترکہ مشاورتی اجلاس منگل کے روز منعقد ہوا اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر و سابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان، پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند، سردار بابر خان موسیٰ خیل، نوابزادہ میر نعمت اللہ زہری، میر عمر خان جمالی، عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی، انجینئر زمرک خان اچکزئی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی قادر نائل، جے ڈبلیو پی کے رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ گہرام خان بگٹی، بلوچستان عوامی پارٹی کے ارکان اسمبلی میر سلیم احمد کھوسہ، سردار مسعود خان لونی، میر ضیاء اللہ لانگو، حاجی محمد خان طور اتمانخیل، ملک نعیم خان بازئی، خلیل جارج بھٹو اور سنیٹر انوار الحق کاکڑ شریک تھے۔

اجلاس میں صوبے کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت اہم پارلیمانی امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند نے کہا کہ وہ بلوچستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر اپنا امریکہ کا دورہ مختصر کرکے واپس آئے۔ اجلاس میں صوبے کی نئی بننے والی حکومت اور قائد ایوان کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے پر غور کیا گیا۔

جام کمال کے استعفے کے بعد بلوچستان میں نئی حکومت کے قیام کا معاملہ ،پی ڈی ایم نئے وزیراعلیٰ کو ووٹ دے گی یا نہیں؟ جے یو آئی ف ، بی این پی مینگل اور پختونخواہ میپ نےمشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے-

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں سے مشاورت کے بعد نئے وزیراعلیٰ کی حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے پیپلزپارٹی نے بی اے پی سے چھپ کر ووٹ لیا تھا ہم چھپ کر ووٹ دینے والے نہیں جو بھی فیصلہ ہوگا مشاور ت سے اور اعلانیہ ہوگا-

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کی نئی حکومت میں شامل ہونے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جام کمال کے اپنے ساتھی ان کے خلاف ہوگئے تھےجب بی اے پی کے اپنے ارکان جام کمال کو چھوڑ چکے تھے تو ہم تو تھے ہی اپوزیشن میں-

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہم نے حکومتی اتحاد میں اختلافات کا فائدہ اٹھایا بلوچستان میں ہمارے ساتھ اپوزیشن میں پی ڈی ایم کی دو جماعتیں بی این پی مینگل اور پختونخواہ میپ بھی ہیں ہم پی ڈی ایم کی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ہی کوئی بھی فیصلہ کریں گے۔