مزید دیکھیں

مقبول

وزیراعلیٰ مریم نے”ایئر پنجاب“ پراجیکٹ کی منظوری دے دی

پنجاب پہلی صوبائی ایئر لائن ”ایئر پنجاب“ اور پہلی...

نیرج چوپڑا کلاسک،پاکستانی اولمپک میڈلسٹ ارشد ندیم کو ملی بھارت سے دعوت

نیرج چوپڑا کلاسک: 24 مئی سے بنگلورو میں پاکستان...

گوجرانوالہ: گرلز کالج سوہدرہ میں ایڈمیشن کمپین، مفت کورسز کے اجراء کا اعلان

گوجرانوالہ (باغی ٹی وی، نامہ نگارمحمد رمضان نوشاہی)گورنمنٹ ایسوسی...

پنڈورا لیکس میں پاکستانی میڈیا مالکان کے نام بھی سامنے آ گئے

آئی سی آئی جے کی جانب سے جاری پنڈورا لیکس میں پاکستانی میڈیا مالکان کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔

باغی ٹی وی : پنڈورا لیکس کیلئے کام کرنے والے نمائندوں کے مطابق جنگ گروپ کے میر شکیل الرحمن ، ڈان میڈیا گروپ کے حمید ہارون کی آف شور کمپنیاں ہیں ، ایکسپریس کے سلطان لاکھانی، گورمے گروپ کے مالکان اور پاکستان ٹوڈے کے مرحوم عارف نظامی کا بھی نام شامل ہے۔ ان دستاویزات میں بول ٹی وی کے مالک شعیب شیخ کا نام بھی موجود ہے۔

پینڈورا پیپرز میں ملوث وزرا کو عمران خان فارغ نہیں کریں گے،اہم شخصیت کا دعویٰ

ہم نیوز نے "دی نیوز” کے حوالے سے بتایا کہ بعض سرکردہ میڈیا گروپس کے مالکان نے بیرون ملک کمپنیاں بنائی ہیں لیک ہونے والی دستاویزات نے انکشاف کیا کہ جنگ گروپ کے پبلشر میر شکیل الرحمٰن ایک آف شور کمپنی بروک ووڈ وینچرز لمیٹڈ کے مالک ہیں۔

میر شکیل الرحمن کو 17 اپریل 2008 کو کمپنی کے حصص منتقل کیے گئے۔ مسٹر فرید الدین صدیقی اپریل 2008 میں کمپنی کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔

ڈان میڈیا گروپ کے سی ای او حمید ہارون رجسٹرڈ ایک آف شور کمپنی بارڈنی لمیٹڈ کے مالک ہیں مرحوم عارف نظامی پاکستان کے معروف صحافیوں میں سے ایک اور ایک انگریزی روزنامہ پاکستان ٹوڈے کے مالک ہیں، برٹش ورجن آئی لینڈ میں نیو مائل پروڈکشن لمیٹڈ کے مالک تھے، کمپنی جولائی 2000 میں شامل کی گئی تھی۔

پاناما کے بعد نیا ہنگامہ:پنڈورا پیپرز میں کن غیر ملکی سربراہان مملکت کے نام…

پنڈورا پیپرز کی دستاویزات کے مطابق مرحوم نظامی اور ان کی اہلیہ نوین عارف نظامی کو کمپنی کے فائدہ مند مالک قرار دیا گیا تھا مسٹر اور مسز نظامی دونوں نے اس کمپنی کے ذریعے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک سنگاپور کے ساتھ سرمایہ کاری کی جس میں کیش اکاؤنٹس ، بانڈز ، ایکوئٹی اور میوچل فنڈز شامل تھے۔

دستاویزات کے مطابق اس وقت ان اثاثوں کی تخمینی قیمت 1.6ملین امریکی ڈالر تھی۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ پاکستان میں ٹیکس حکام کے ساتھ کمپنی کا اعلان کیا گیا ہے یا نہیں۔

آمنہ بٹ نامی گورمے گروپ کے ایک ملازم کو بی وی آئی کے دائرہ کار میں ایک آف شور کمپنی گورمے ہولڈنگز لمیٹڈ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ گورمے گروپ پنجاب بھر میں بیکریوں کی ایک بڑی چین کا مالک ہے اس کے علاوہ یہ گروپ ایک نیوز چینل کا بھی مالک ہے۔ تاہم اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی ہے کہ کمپنی پاکستانی ٹیکس حکام کے ساتھ ڈکلئیر ہے یا نہیں۔

’’کافی کوششیں کی گئیں‌ کہ وزیراعظم عمران خان کا نام آف شور کمپنیز سے جوڑا جائے‘‘…

میڈیا گروپ ایکسپریس کے مالک سلطان علی لاکھانی بھی ایک آف شور کمپنی سنچری میڈیا نیٹ ورک کے مالک ہیں کمپنی فروری 2005 میں مسٹر لاکھانی ، ایک اور فرد محمد انور عبداللہ کے ساتھ مل کربنائی گئی اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کہ اس کمپنی کو ٹیکس حکام کے ساتھ قرار دیا گیا ہے یا نہیں۔

پنڈورا پیپرز میں جعلی ڈگری والی پاکستانی کمپنی ایگزیکٹ کا نام بھی سامنے آیا ہے کمپنی کے مالک شعیب شیخ کی آمدنی ایسے بینک اکائونٹس میں جاتی رہی جو ایک ایسی کمپنی کے تھے جو برٹش ورجن آئی لینڈ میں کھولی گئی تھی۔

مریم نواز کا داماد، بہنوئی اوربیٹا بھی آف شورکمپنیاں بنانےکےماہرنکلے:مریم نےصرف…

واضح رہے کہ پنڈورا لیکس کے حوالے سےڈی جی ایف آئی اے نے سائبر کرائم ونگ کو متحرک کر دیا ہےذرائع کا کہنا ہے کہ تمام تحقیقاتی ادارے بالخصوص آئی بی اور ایف آئی اے چوکس ہیں ۔

خیال رہے کہ پنڈورا پیپرز میں 700 سے زائد پاکستانیوں کے نام سامنے آئے ہیں جن میں وزیر خزانہ شوکت ترین ، وفاقی وزیر مونس الٰہی، پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل واوڈا ، پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان، مسلم لیگ نون کے اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار شامل ہیں۔

پینڈورا پیپرز:مونس الٰہی کے تمام اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں، ترجمان چوہدری برادران

اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن، وفاقی وزیر خسرو بختیار کے اہل خانہ ، وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی وقارمسعود کے بیٹے اور بدنامِ زمانہ ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ کے نام شامل ہیں۔

پنڈورا پیپرز کی فہرست میں میڈیا مالکان کے علاوہ کچھ ریٹائرڈ فوجی افسران، کچھ بینکاروں اور کچھ کاروباری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی اجازت سے2014میں‌ کمپنیاں ضرورکھلی تھیں:پاناما ہویا پینڈورا،سچا…