لوگ حوس کی خاطرخواتین کوشادی کرنے کےلیےسبزباغ دکھاتے ہیں اورپھرذلیل کرتےہیں:ڈاکٹرانیقہ ممتاز

0
21

اسلام آباد:لوگ حوس کی خاطرخواتین کوشادی کرنے کےلیےسبزباغ دکھاتے ہیں اورپھرذلیل کرتےہیں:یہ کہنا تھا ڈاکٹرانیقہ ممتازکا جنہوں نے پولیس اسٹیشن میں اپنے شوہرکے خلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست جمع کروائی ہے، ڈاکٹرانیقہ ممتاز جو کہ ایک نیوروسرجن ہیں ان کا کہا تھا کہ وہ ایک ایسے انسان کے حوس کا شکار ہوگئی ہیں جس نے شادی کرکے بھی شادی سے انکار کردیا ہے

اس سلسلے میں انیقہ ممتاز نے اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی میں مقدمہ کے اندراج کےلیے درخواست جمع کرواتے ہوئے کہا ہےکہ وہ پمز ہسپتال میں نیورسرجن ہیں جبکہ مدثر خان ولد شاہ خان ڈینٹل اسپیشلسٹ ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ ہم اکھٹے جاب کرتے تھے ہمارے درمیان بات چیت کی حد تک معاملات چلتے رہے اس دوران مدثرخان نے کئی مرتبہ میرے اوپر ہاتھ اٹھایا اور مجھے مارا بھی ،میں نے اس کے اس رویےکہ وجہ سے اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی تھی ، جو کہ اس بات کا ثبوت ہےکہ اس شخص نے میرے ساتھ پہلے ہی رویہ درست نہ رکھا تھا

 

ڈاکٹر انیقہ ممتاز کہتی ہیں کہ اس کے بعد اس نے میرے ساتھ رابطہ کیا اور پھر معافی مانگ لی اس کے بعد اس نے مجھے شادی کے لے قائل کیا اور میں پچھلے حالات کی وجہ سے اس کےساتھ شادی پر راضی ہوگئی، میرے اس کے ساتھ کچھ عرصہ چلے ، اس دوران اس نے مجھے دسمبر 2021 میں اپنے دفتر بلایا اور پھر کہا کہ کیا وہ مجھے بطور خاوند قبول کرتی ہے تو میں نے کہا جی ہاں تو اس نے وہاں پر موجود ایک شخص کے سامنے کہا کہ آپ نے اقرار کرلیا اور آب آپ میری بیوی ہوگئیں

ڈاکٹر انیقہ ممتاز نے کہا کہ اس کے تھوڑی دیر بعد ہمارے درمیان کچھ معاملات پر گڑبڑہوگئی تو اس نے مجھا کہا کہ آپ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہےتو میں نے اس سے کہا کہ میں آپ کی بیوی ہوں‌ تو اس نے سرا سر انکار کردیا ،

ڈاکٹرانیقہ ممتاز نے اس درخواست میں اور بھی معاملات کا ذکر کیا ہے اور کہا کہ پولیس اس سارے معاملے کی تحقیقات کرے اور اس شخص کو قانون کئ کٹہرے میں لائے جس نے محض حوس کی خاطر میرے ساتھ بہت گھنونا کھیل کھیلا ہے ،

ڈاکٹر انیقہ ممتاز کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ اس شخص کی وجہ سے بہت پریشان ہیں اور عزت کی خاطراپنی عزت بھی گنوادی لیکن اس شخص نے دھوکا دیا اور میری سازی زندگی داو پرلگا دی لٰہذا اس شخص کو گرفتار کرکے اس کے خلاف تحقیات کی جائیں

Leave a reply