لوگ پنجاب پولیس کی کرتوتیں دیکھ کرٹکریں‌ مارنےلگے: 4 ماہ کے بچے پرمقدمہ

0
19

چنیوٹ:لوگ پنجاب پولیس کی کرتوتیں دیکھ کرٹکریں‌ مارنےلگے:4 ماہ کے بچے پرمقدمہ،اطلاعات کے مطابق پنجاب کے ضلع چنیوٹ میں ایڈیشنل سیشن جج خرم شبیر نے 4 ماہ کے بچے اور باپ کی ضمانت لے لی۔

ذرائع کے مطابق جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بچے کے لیے ضمانتی مچلکے دینے کی ضرورت نہیں، جج نے 31 مارچ کو مقدمے کے تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ چنیوٹ پولیس نے چار ماہ کے ننھے بچے پر مقدمہ درج کیا تھا، مقدمہ درج ہونے کے بعد والد ننھے بچے کو لے کر عدالت پہنچ گیا تھا۔

جج خرم بشیر نے ریمارکس دئیے کہ چار ماہ کے حسنین پر مقدمہ پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، پولیس چار ماہ کے بچے اور اس کے باپ کی گرفتاری سے باز رہے۔

یاد رہے کہ پولیس نے ننھے بچے پر مقدمے کا اندراج تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 کے تحت تھانہ بھوانہ میں سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ایف آئی ار میں چار ماہ کے بچے پر ساتھیوں سمیت ساؤنڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا۔

دوسری طرف اس وقت سوشل میڈیا پرپولیس کی اس قسم کی حرکتوں‌پرماتم کیا جارہاہے لوگ کہہ رہےہیں کہ پولیس کے رویے نے شہریوں کو بیمار اورذہنی مریض بنا دیا ہے

لوگ اس بات پربھی نوحہ کناں ہیں کہ کیسا سسٹم ہے کہ کوئی پتہ نہیں کہ حالات کوکس حکمت عملی سے کنٹرول کرنا ہے پولیس جس پرچاہتی ہے مقدمہ قائم کرلیتی اورپھراپنے کھانے پینے کا ایک جبری معاہدہ کرلیتی ہے

Leave a reply