پیرو میں صدر کی معزولی کے بعد پرتشدد مظاہرے،نئی حکومت کا 30 روزہ ہنگامی حالت نافذ کر نے کا اعلان

صدر پیڈرو کاسٹیلو کی معزولی کے بعد پیرو کی نئی حکومت نے پرتشدد مظاہروں سے نمٹنے کے لیے 30 روزہ ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر ایجنسی دی گارجئین کے مطابق وزیر دفاع نےاعلان کیا ہے کہ پولیس، مسلح افواج کے تعاون سے، ذاتی املاک، اسٹریٹجک انفراسٹرکچر اور تمام پیرو باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنائے گی ہنگامی حالت کے دوران شہری ایک جگہ جمع یا نقل و حرکت نہیں کر سکتے۔

کیمبرج ڈکشنری نے "مرد” اور "عورت” کی تعریف بدل دی

اعلامیہ میں پولیس کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ وہ بغیر اجازت یا عدالتی حکم کے لوگوں کے گھروں کی تلاشی لے۔ اوتارولا نے کہا کہ رات کا کرفیو بھی لگایا جا سکتا ہے۔

پیرو کے وزیر دفاع لوئس اوٹرولا نے کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ آنے کے بعد ٹویٹ کیا کہ اس اقدام کے ساتھ، ہم نظم و ضبط، اقتصادی سرگرمیوں کے تسلسل اور لاکھوں خاندانوں کے تحفظ کی ضمانت چاہتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ کرفیو لگایا جائے گا یا نہیں۔

مظاہرین نے پیرو کے دارالحکومت اور بہت سی دیہی علاقوں میں راستوں کو بند کر دیا ہےمظاہرین نے سابق صدر پیڈرو کاسٹیلو کی آزادی، نئی صدر ڈینا بولوارتے کے استعفے، نئے صدر کے انتخاب اور کانگریس کے تمام اراکین کو تبدیل کرنے کے لیے عام انتخابات کے فوری شیڈولنگ کا مطالبہ کیا ہے۔

پیرو کی نئی صدر دینا بولوارتے نے مظاہرین سے پرسکون رہنے کی التجا کی ہے۔ انہوں نے فوری انتخابات کے مطالبے سے متعلق کہا ہے کہ انتخابات ایک سال بعد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کے تعاون سےقومی پولیس ذاتی املاک اور سب سے بڑھ کر، سٹریٹجک انفراسٹرکچر اور تمام پیرو باشندوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کے قومی سرزمین پر کنٹرول کو یقینی بنائے گی۔

چینی حکومت نے مانچسٹر قونصل جنرل سمیت 6 اہلکاروں کو ہٹا دیا

یہ اقدام پیرو کے نئے صدر دینا بولارتے کے خلاف ایک ہفتے کی مہلک بدامنی کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں مظاہرین نے تمام قانون سازوں کی تبدیلی اور کاسٹیلو کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا، جنہیں کانگریس کو تحلیل کرنے اور حکم نامے کے ذریعے حکومت کرنے کی کوشش کے بعد جبری طور پر نکال دیا گیا تھا۔ کرپشن کے الزامات پر مواخذے سے گریز کریں۔

پیرو کے وسطی اینڈیس کے شہر جنین سے دارالحکومت لیما میں مظاہرے کیلئے آنے والے 32 سالہ تعمیراتی کارکن رونال کیریرا نے کہا کہ سب سے پہلے، ہم دینا بولوارٹ کو نہیں پہچانتے وہ ایک بغاوت کی رہنما ہیں، آج تک ہمارے صدر پیڈرو کاسٹیلو ہیں اب ہم ان کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پہلے ہفتے میں کم از کم آٹھ افراد جن میں سے پانچ نوعمر تھے پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں مارے گئے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کے قومی گروپوں کی جانب سے پولیس کے جبر کے الزامات کے درمیان ان سب کی موت گولی لگنے سے ہوئی۔

امریکا کی شہریت لینے کے امتحان کا طریقہ تبدیل کرنے کا منصوبہ

"پیرو خون سے بہہ نہیں سکتا،” بولوارتے نے بدھ کو کہا کہ ہم پہلے ہی 80 اور 90 کی دہائیوں میں اس تجربے سے گزر چکے ہیں، اور مجھے یقین ہے کہ ہم اس تکلیف دہ تاریخ کی طرف واپس نہیں جانا چاہتے ہیں۔” وہ شائننگ پاتھ گوریلوں کے ساتھ ملک کے خونریز اندرونی تنازعہ کا حوالہ دے رہی تھیں جس میں پیرو کے لگ بھگ 70,000 شہری مارے گئے تھے۔

بولوارتے نے مزید کہا کہ عام انتخابات دسمبر 2023 میں ہو سکتے ہیں۔ ایک سابقہ ​​اعلان کہ انتخابات دو سال آگے اپریل 2024 تک کرائے جائیں گے، پیر کے روز ہونے والے مظاہروں کو کم کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا، جس نے بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کے درمیان ملک بھر میں سڑکیں اور ہوائی اڈے مفلوج کر دیے، جس میں تھانوں، ریجنل پراسیکیوٹرز اور ٹیکس دفاتر کو نذر آتش کیا گیا ہے۔

Comments are closed.