وزیراعظم کا سیاسی قوتوں کو پاکستان دشمن عناصر کے خلاف اتحاد کا پیغام

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پشاور دھماکے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے سیاسی جماعتوں کو ایک بار پھر اتحاد کا پیغام دے دیا
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپنی گھناؤنی حرکتوں کے ذریعے دہشت گرد عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں، یہ لوگ دہشت گردی کے خلاف ہماری محنت سے حاصل کامیابیوں کو پلٹنا چاہتے ہیں، تمام سیاسی قوتوں کو پاکستان دشمن عناصر کے خلاف اتحاد کا پیغام دیتا ہوں ہم اپنی سیاسی لڑائی بعد میں لڑ سکتے ہیں، پاکستان دشمن عناصر کے خلاف ایک ہونے کا وقت ہے
قبل ازیں سینیٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سانحہ پشاور کے حوالے سے تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے 8 فروری کو ہونے والے مشترکہ اجلاس میں انسداد دہشت گردی کی نئی پالیسی تشکیل دی جائے جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو بلایا جائے، ایوان کو پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لئے بغیر ٹی ٹی پی سے مذاکرات کرنے کے معاملے کا بھی جائزہ لینا چاہیے پارلیمنٹ میں قومی مذاکرہ کو فروغ دیا جائے، ملک کو دہشت گردی سمیت کئی چیلنجز درپیش ہیں۔ سیاسی جماعتیں انتخابات کی تاریخ پر بحث میں مصروف ہیں حالانکہ اس حوالے سے آئین میں سب کچھ واضح ہے۔
سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ خیبرپختونخوا خون سے لہو لہو ہے، ہمیں اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ سینیٹر محمد اکرم نے کہا کہ مضبوط معیشت نہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ سانحہ پشاور کی مذمت کرتے ہیں اور اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، ہم ابھی تک انسداد دہشت گردی پالیسی وضع نہیں کر سکے، ہمیں ماضی سے سبق سیکھ کر درست راہ کا تعین کرنا ہو گا، ہمیں اقتدار کی جنگ چھوڑ کر پاکستان کے لئے متحد ہونا ہو گا، مسائل کے حل کے لئے انتخابات کی طرف جانا ہو گا، 8 فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس معاملے پر بحث کرائی جائے، انسداد دہشت گردی پالیسی کی تشکیل کے لئے ٹاسک فورس قائم کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں نماز ظہر کے دوران خودکش دھماکے میں امام مسجد اور پولیس اہلکاروں سمیت شہید ہونے والوں کی تعداد 95 ہوگئی جب کہ 140 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں
وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے،
مقدس مقام اور عبادت کے دوران حملہ سفاکیت کی انتہاء ہے,مولانا فضل الرحمان
سیکیورٹی کے باوجود خود کش حملہ آور کیسے مسجد پہنچا انکوائری ہو گی،وزیر داخلہ
امریکہ، ایران، ترکی، سمیت دیگر ممالک نے بھی مذمت کی