پشاور میں جے یو آئی کی تاریخی کانفرنس، عوام کا جم غفیر،مولانا فضل الرحمان کا خصوصی خطاب

0
31

پشاور میں جے یو آئی کی تاریخی کانفرنس، عوام کا جم غفیر،مولانا فضل الرحمان کا خصوصی خطاب

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ختم نبوت کے عنوان سے 7 ستمبر 1974 کو جو قانون سازی ہوئی تھی اسی کے یاد میں جمعیت علماء اسلام کے زیر انتظام یوم الفتح کو منایا گیا ،اسی سلسلہ میں پشاور میں ایک کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں افراد شریک ہوئے، جے یو آئی کے زیر اہتمام اس کانفرنس سے مولانا فضل الرحمان و دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا.

جے یو آئی کے زیر اہتمام خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں ہونے والی کانفرنس میں عوام کا جم غفیر نظر آیا،کانفرنس کے شرکاء میں جوش و جذبہ دیکھنے میں آیا، مولانا فضل الرحمان کے سٹیج پر پہنچنے پر شرکاء کانفرنس نے انکا والہانہ استقبال کیا، مولانا فضل الرحمان کے حق میں کارکنان کی جانب سے نعرے لگائے گئے، مولانا فضل الرحمان سٹیج پر دیگر قائدین کے ہمراہ کارکنان کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیتے رہے،

کانفرنس میں نماز مغرب باجماعت ادا کی گئی، نماز کی امامت مولانا فضل الرحمان نے کی،قائدین کے خطاب کے دوران کارکنان کی جانب سے نعرے لگائے جاتے رہے،مولانا فضل الرحمان نے کانفرنس سے آخری خطاب کیا اور شرکاء کے جوش و جذبے کو گرمایا، مولانا فضل الرحمان دوران کانفرنس دور بین کے ذریعے شرکاء کانفرنس کا جائزہ لیتے رہے،

مولانا فضل الرحمان نے اپنے خصوصی خطاب میں ہمیشہ کی طرح تحریک انصاف کی حکومت کو نشانہ بنایا،مولانا فضل الرحمان کا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ختم نبوت سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی قائدین نے ہمیشہ کے لئے حل کردیا ہے۔ اگر کوئی ختم نبوتؐ سے انکار کرے تو حکومت اس کی سرکوبی کے بجائے اسے تحفظ فراہم کرتی ہے۔حکمران قادیانیوں سے متعلق نرم گوشہ رکھتے ہیں وزیراعظم نے توہین رسالت کی مرتکب خاتون کو بیرون ملک بھیج کر اس کا اعتراف بھی کیا پاکستان میں پہلی مرتبہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں ہر کوئی اسرائیل کا سفیر بنا ہوا ہے میڈیا اور اسمبلی میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دلائل دیئے جارہے ہیں

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ کہ بیرونی دباؤ پر کوئی قانون سازی قبول نہیں کریں گے‘ اسمبلی میں کوئی قانون سازی نہیں ہورہی‘ صرف ایکسٹینشن اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کی گئی۔ اگر کسی نے قانون ختم نبوتؐ میں تبدیلی کی کوشش کی تو میراہر کارکن اپنی جان نچھاور کردے گا۔ میں پشاور کے وکلاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے خالد فیصل کی وکالت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے یہاں لسانی اور فرقہ وارانہ فسادات کی گنجائش نہیں تمام مکاتب فکر کے علماء 22 نکات پر متفق ہیں 73ء کا آئین متفقہ دستاویز ہے اس پر عملدرآمد کیا جائے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ مسلمانوں کی نہیں حکمرانوں کی ضرورت ہے اے پی سی میں مضبوط موقف پیش کریں گے 2018ء میں صوبے کا مینڈیٹ چوری کیا گیا یہ حکمران اور انکا مینڈیٹ جعلی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست جب اہنی ذمہ داری پوری نہیں کرتی تو پھر فساد کی ذمہ دار بھی ریاست ہوتی ہے،ہم نہ اسلام، نہ صحابہ کرام ،نہ اہلبیت کی توہین برداشت کر سکتے ہیں،اگر کوئی صحابہ کرام کے خلاف بازاری زبان استعمال کرے گا تو اسکے پیچھے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے کیونکہ فرقہ واریت انکی ضرورت ہے،خفیہ ایجنسیاں اپنے سیاسی مفاد کے لئے ملک میں فساد پھیلاتی ہیں اور پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں،

پاکستان میں ہر کوئی اسرائیل کا سفیر بنا ہوا ہے،مولانا فضل الرحمان نے کیا پشاور میں اہم اعلان

Leave a reply