عوام آٹے کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھا رہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں. پشاور ہائیکورٹ

0
35

عوام آٹے کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھا رہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں. پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائی کورٹ نے آٹے قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ خوراک کے صوبائی اور وفاقی حکام کو کل طلب کرلیا۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس میں کہا کہ عوام آٹے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔

شاور ہائی کورٹ نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ خوراک کے وفاقی اور صوبائی سیکریٹری فوڈ اور ڈائرکٹر فوڈ کوکل طلب کرلیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید خان نے استفسار کیا کہ کیا خیبرپختونخوا میں کوئی وزیر خوراک ہے؟ حکومت ڈالروں کے پیچھے بھاگتی ہے لیکن عوام کو کچھ نہیں دے رہی۔

خیال رہے کہ دوسری جانب ملک بھر میں آٹا بحران کیوں پیدا ہوا ہے اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم کا وسیع اسٹاک ہونے کے باوجود آٹا بحران پیدا ہوا۔ ذرائع نیشنل فوڈ سکیورٹی کے مطابق ملک میں گندم کا 44 لاکھ 37 ہزار میٹرک ٹن اسٹاک موجود ہے، گندم کا موجودہ اسٹاک اپریل کےآخرتک کیلئے کافی ہے، 13لاکھ میٹرک ٹن درآمدی گندم موجودہ اسٹاک کے علاوہ موجود ہو گی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سیاسی استحکام کے لیے تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھ کر بات چیت کر نا ہوگی. خواجہ سعد رفیق
کائنات کی ابتدا میں موجود ہماری کہکشاں سے مشابہ کہکشائیں دریافت
سندھ حکومت کا ہیریٹیج اور آثار قدیمہ کی حفاظت کیلئے فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ
چھٹیوں کے دوران ملازمین کو تنگ کرنے پر ہوگا ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ
ذرائع کا کہنا تھا کہ پنجاب کے پاس 106دن کا 22 لاکھ 5 ہزار میٹرک ٹن اسٹاک ہے، سندھ کے پاس 98 دن کی 8 لاکھ 37 ہزار میٹرک ٹن گندم ہے۔ ذرائع کے مطابق کے پی کے پاس 152 دن کی 6 لاکھ 46 ہزار میٹرک ٹن گندم ہے، صوبےکی جانب سے ملز کو وعدوں کے باوجود کم گندم جاری کی جارہی ہے، سرکاری گندم کم جاری ہونے سے اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت بڑھ گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ یومیہ 10 ہزار کی بجائے 8 ہزار میٹرک ٹن گندم فلار ملز کو دے رہا ہے، پنجاب سرکاری گندم 25 ہزارکی بجائے 20 ہزار میٹرک ٹن گندم ملز کو جاری کرتا رہا.

جیو کے مطابق بلوچستان ایک ہزارکی بجائے 350 میٹرک ٹن گندم ملوں کو جاری کر رہاہے۔ ذرائع کے مطابق کے پی سرکاری گندم 6 ہزارکی بجائے4500 میٹرک ٹن یومیہ جاری کر رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر ہونے سے ذخیرہ اندوزی بڑھ گئی، صوبے پاسکو کے پاس موجود اپنے کوٹے کی گندم اٹھانے سے گریزاں ہیں، بلوچستان بھی پاسکو کی گندم مہنگی قرار دے کر اٹھانے سے گریزاں ہے۔

Leave a reply