بھارت:زندگی سے تنگ مسلمان ماہی گیروں کی موت کے لیے درخواست

0
24

گجرات:بھارتی ریاست گجرات کی ہائیکورٹ میں حال ہی میں تقریباً 600 مسلمان ماہی گیروں کی جانب سے قتل رحم کی ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ زندہ رہنا نہیں چاہتے اس لیے اُنہیں مرنے کی اجازت دی جائے۔

بھارتی ریاست گجرات کے مسلم ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ اُنہیں مذہبی امتیاز کے باعث اس قدر سیاسی ظلم و ستم کا سامنا ہے کہ اب وہ جینا ہی نہیں چاہتے۔ واضح رہے کہ ان مسلمانوں کا تعلق عدم تشدد کی سوچ کے علمبردار مہاتما گاندھی کے آبائی وطن سے ہے۔

یہ درخواست پوربندر کے ساحلی علاقے گوساباڑا میں رہنے والے سو مسلم ماہی گیروں کے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے مسلم فشرمین سوسائٹی کے سربراہ اللہ رکھا اسلام نے دائر کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے گجرات ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ مقامی حکومت مسلم کمیونٹی کو کوئی سہولیات فراہم نہیں کرتی جنہیں کام کرنے اور کچھ کمانے کی اجازت نہیں ہے۔ مسلم ماہی گیر خاندانوں کی معاشی صورتحال انتہائی حد تک خراب ہوچکی ہے۔ مسلم ماہی گیروں نے ریاستی وزیراعلیٰ اور گورنر تک بھی اپنی شکایت پہنچائی ہے تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود کسی نے بھی ان کی فریاد نہیں سنی۔

اسماعیل بھائی کا الزام ہے کہ حکام مذہب کی بنیاد پر ان ماہی گیروں کے خاندانوں کو ہراساں کر رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہندو ماہی گیروں کو تمام سہولیات باقاعدگی سے فراہم کی جاتی ہیں لیکن لائسنس ہونے کے باوجود مسلم ماہی گیروں کو کام کرنے کی اجازت تک نہیں۔

درخواست گزار کے وکیل دھرمیش گورجر نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ 2016ء سے گوساباڑی بندرگاہ میں کشتیوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد ہے اور مسلم ماہی گیروں کو لائسنس ہونے کے باوجود کام کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔

Leave a reply