پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا
لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی جانب سے دائرکی گئی ہے، درخواست گزار نے وفاقی حکومت اور اوگرا سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے، لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کابینہ کی کی منظوری کے بغیر کیا گیا وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر حکومتی اقدام غیر قانونی ہے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کالعدم قرار دیا جائے
دوسری جانب قومی اسمبلی اجلاس میں پٹرول مہنگا ہونے کی باز گشت سنائی دی، رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کا کہنا تھا کہ وزرا جب بیرونی ملک جاتے ہیں تو اسپیکر کو اطلاع دینی چاہیے 8لاکھ روپے تک حج اخراجات کیوں جمع کیے جا رہے ہیں ؟رات کو 30 روپے کا پیٹرول بم کیوں گرایا گیا ہے یہاں عیاشیوں کا سامان درآمد کیا جارہا ہے
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ٹرانسپورٹرز نے عوام پر کرایوں کا بم گرا دیا گیا پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے 300 روپے تک کرائے میں اضافہ کر دیا گیا مختلف ٹرانسپورٹرز کی جانب سے مختلف کرایوں میں اضافہ کیا گیا،کراچی کا کرایہ 3700 روپے بڑھا کر 4000 روپے کر دیا گیا صادق آباد کا کرایہ 1750 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کر دیا گیا راولپنڈی کا کرایہ 1750 سے 1850 کر دیا گیا فیصل آباد کا کرایہ 850 سے بڑھا کر 950 کر دیا گیا سرگودھا کا کرایہ 720 سے بڑھا کر 850 روپے کر دیا پشاور کا کرایہ 2100 روپے سے بڑھا کر 2200 روپے کر دیا گیا مری کا کرایہ 2100 روپے سے بڑھا کر 2200 روپے کر دیا گیا ساہیوال کا کرایہ 550 روپے کی بجائے 650 روپے کرد یا گیا خانیوال کا کرایہ 1180 سے 1280 روپے کردیاگیا مظفر گڑھ کا کرایہ 1330 سے بڑھا کر 1430 روپےکردیا گیا ملتان کا کرایہ 1300 روپے سے بڑھا کر 1400 روپے کر دیا گیا، ٹرانسپورٹر کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرائے بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ،کرایوں میں اضافہ نہ کیا تو کارروبار بند کرنا پڑا گا
علاوہ ازیں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشروباء اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی شکل میں عوام پر ایک نہیں دو بم گرائے گئے۔ پہلے مہنگائی کیا کم تھی اب ٹرانسپورٹ کی وجہ سے مہنگائی میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوگیاہے۔نا اہل حکمرانوں نے عوام کو مہنگائی کی چکی میں پسنے کیلئے بے یارو مدد گار چھوڑ دیا ہے۔ عمران خان نے لانگ مارچ ختم نہیں کیا صرف 6 روز کیلئے حکومت کو مزید مہلت دی ہے۔ گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے اعلیٰ عدلیہ نے بھی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔
حکمران سستا تیل روس سے کیوں نہیں لیتے۔ عمران خان نے روس سے سستے تیل کی ڈیل مکمل کر لی تھی۔ بھارت نے روس سے سستا تیل لے کر اپنی عوام کو ریلیف فراہم کیا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے ملک میں وحشت و درندگی کا جو کھیل کھیلا ہے اس پر پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔
جماعت اسلامی نے وحدت روڈ پر پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ پر احتجاج کیا،رہنما جماعت اسلامی احمد سلمان بلوچ نے بھی شرکت کی مظاہرین نے بند گاڑی پر نعرے چسپاں کر کے دھکہ لگایا احمد سلمان بلوچ کا کہنا تھا کہ کپڑے بیچ کرعوام کو آٹا دینے والے وزیراعظم کپڑے نہیں لندن کے فلیٹ بیچ کر سستا پڑول دیں وزیر خزانہ سابق حکومت اور آئی ایم ایف کے معاہدوں کا بھاشن سناتے ہیں مہنگائی نا اہل سابقہ حکمران اوربوسیدہ مکس اچارحکومت کی وجہ سے ہے مہنگا پٹرول ، مہنگائی سودی معاشی نظام کی وجہ سے ہے سودی معیشت کے خاتمہ کیلئے جماعت اسلامی بھرپور مہم چلا رہی ہے
قبل ازیں اینکر کامران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرول ڈیزل قیمتوں میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تقریباً 18 فیصداضافہ غریب متوسط خاندانوں کے ماہانہ اخراجات میں قیامت بپا کردے گا ایک محتاط اندازے کے مطابق 30 رپے لیٹر پیٹرول قیمت اضافے کا مطلب ان خاندانوں کے اخراجات راتوں رات کم ازکم 10 سے 25 ہزار ماہانہ بڑھ جائیں گے
پیٹرول ڈیزل قیمتوں میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تقریباً 18 فیصداضافہ غریب متوسط خاندانوں کے ماہانہ اخراجات میں قیامت بپا کردے گا ایک محتاط اندازے کے مطابق 30 رپے لیٹر پیٹرول قیمت اضافے کا مطلب ان خاندانوں کے اخراجات راتوں رات کم ازکم 10 سے 25 ہزار ماہانہ بڑھ جائیں گے
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) May 27, 2022
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، ہمیں نااہل اور سلیکٹڈ کہتے تھے ،ثابت ہوگیا یہ خود نااہل ہیںہم مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے ہر روز اجلاس بلاتے تھے ،نااہل حکمرانوں نے ایک بھی اجلاس نہیں کیا،اچانک سے پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیاگیا ، پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے لگتاہے کچھ ضرور ہوا ہے
دوسری جانب سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ مسترد کرتے ہیں حکومت آئی ایم ایف کے ایما پرمہنگائی کے کوڑ ے برسا رہی ہے اتحادی حکومت بھی پی ٹی آئی حکومت کا تسلسل ثابت ہوئی ہے آئی ایم ایف سے معاہدے کی تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائیں،پٹرولیم مصنوعات پر ڈیوٹی ختم کرکے سبسڈی بحال کی جائے
قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران صاحب نے مہنگائی کی فصل بوئی،سخت شرائط پر جو معاہدے کئے،کرپشن کے ریکارڈ بنائے،آج قوم اسے مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی شکل میں کاٹنے پر مجبور ہے۔ سبسڈی کا اعلان تو کرگئے لیکن قومی خزانہ لوٹ کر ساتھ لے گئے۔اِس جرم کا جواب دینا ہوگا
کچھ دن پہلے پٹرول سستا ھونے پر ذلیل ھو رھا تھا اب مہنگا ھونے پر ذلیل ھو گا، مشاہد اللہ خان
پٹرول ذخیرہ کرنے والوں کوکس کی پشت پناہی حاصل ہے؟ قادر پٹیل
جیسا مافیا چاہتا تھا ویسا نہیں ملا ، وسیم بادامی کا پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تبصرہ
ہارن بجاؤ، حکمران جگاؤ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے ہارن بجا کر احتجاج کا اعلان ہو گیا
وزیراعظم نے مافیا کے آگے ہتھیار ڈال دیئے،مثبت اقدام نہیں کر سکتے تو گھر جانا ہو گا، قمر زمان کائرہ
جنوری کے مقابلے میں پٹرول اب بھی 17 روپے سستا ہے،عمر ایوب کی انوکھی وضاحت