پٹرولیم مصنوعات پر ایک روپیہ بھی نیا ٹیکس نہیں لگایا. مفتاح اسماعیل

0
30

ملک میں پیٹرول کی قیمت سے متعلق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا دعویٰ غلط نکلا کی خبر پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پر ایک روپیہ بھی نیا ٹیکس نہیں لگایا ہے.

سینئر صحافی حامد میر نے ایک خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "مفتاح صاحب آپ ہمیشہ غلط کیوں نکلتے ہیں ؟” جو خبر شیئر کی گئی اس میں لکھا تھا کہ: "وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے گزشتہ روز جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان ‘ میں کہا تھا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ جبکہ حکومت نے پیٹرول 6 روپے72 پیسے مہنگا کردیا.


دوران پروگرام میزبان نے وزیر خزانہ سے استفسار کیا کہ کیا کل پیٹرول کی قیمت کم ہونے جارہی ہے؟ دراصل عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوئی ہیں اور ڈالر کے مقابلے میں روپیہ بھی مضبوط ہوا ہے۔ اس پر جواب دیتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ ہماری طرف سے پیٹرول پر ایک روپے کا ٹیکس لگے گا اور نہ ہی لیوی لگے گی، وزارت خزانہ کی جانب سے کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

اس کے مقابلے میں آج وزارت خزانہ نے پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 72 پیسے کا اضافہ کردیا ہے، جس کے بعد فی لیٹر قیمت 233 روپے ہوگئی ہے۔ وفاقی حکومت نے اس دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے، جب عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق عالمی مارکیٹ میں آج بھی خام تیل کی قیمت میں 4 ڈالر فی بیرل سے زائد کی کمی سامنے آئی ہے اور برطانوی خام تیل برینٹ کروڈ آئل93 اعشاریہ 80 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔”حامد میر کے جواب میں وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے لکھا: میر صاحب! ہم نے پٹرولیم مصنوعات پر ایک روپیہ بھی نیا ٹیکس نہیں لگایا ہے ۔ جو قیمتیں بڑی ہیں یا کم ہوئی ہیں صرف پی ایس او کی خرید کے مطابق کم ہوئی ہیں یا بڑی ہیں.

دوسری جانب پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کے حالیہ اضافے کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ عدالت میں اضافے کے خلاف متفرق درخواستیں دائر کی گئیں۔ درخواست گزار کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ ( Lahore High Court ) میں درخواست دائر کی گئی۔ جوڈیشل ایکٹوزم پینل نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے متفرق درخواست دائر کیں۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ متفرق درخواستوں میں حکومت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حالیہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیاہے۔ فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 72 پیسے فی لیٹر اضافہ جب کہ ڈیزل 51 پیسے سستا کردیا گیا ہے۔ نوٹی فیکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ردو بدل کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 233.91 روپے اور ڈیزل کے نئے نرخ 244.44 روپے ہوگئے۔

واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آچکی ہے، ایک ماہ کے دوران برینٹ کروڈ آئل کے نرخ 107.35 ڈالر سے 94.84 ڈالر پر آچکے ہیں۔ موجودہ حکومت نے اپریل میں حکومت سنبھالنے کے بعد تقریباً ایک ماہ کے دوران بتدریج پیٹرول 84 روپے اور ڈیزل 119 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا تھا۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ردعمل دیتے ہوئے حماد اظہر نے کہا: مفتاح اسماعیل عوام کو دھوکہ دینا بند کریں، عوام کو بتائیں کہ آپ نے پچھلے مہینوں میں زیادہ مارجن پر ضرورت سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کیں.

انہوں نے مزید کہا کہ: پھر ان کنسائنمنٹس کو نیشنل بینک نے 240 روپے ڈالر کے ریٹ پر آف لوڈ کیا، مسلط حکومت نے پڑرولیم مصنوعات کی امپورٹ میں بھی غفلت دکھائی، پچھلے دو ماہ میں مہنگے دام اور بلند مارجن پر ضرورت سے کہیں زیادہ تیل امپورٹ کیا گیا، پھر تیل کی قیمت بینکوں نے مہنگے ڈالر ریٹ پر روپے میں موصول کی.
حماد نے کہا ذرائع کے مطابق اُس وقت کے کچھ کارگو میں مارکیٹ ریٹ سے بھی 8 روپے اضافی،

Leave a reply