وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
باغی ٹی وی : وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سے بخوبی آگاہ ہیں آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے قیمتیں بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ آئی ایم ایف معاہدے پر پی ٹی آئی حکومت نے دستخط کیے تھے۔
قیمتوں میں اضافے کے باعث لاکھوں کی دیہاڑیاں
Acutely aware of the impact that a fuel price hike causes. Govt is left with no choice but to raise the prices due to IMF deal that PTI govt signed. Will take the nation into confidence on the specifics of the IMF-PTI deal soon. We will get out of these economic difficulties, IA.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 16, 2022
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پی ٹی آئی حکومت کی ڈیل کی تفصیلات سے متعلق جلد قوم کو اعتماد میں لیں گے۔ ہم بہت جلد معاشی مشکلات سے نکلیں گے انشاءاللہ-
I wonder whether those who struck the worst ever deal with IMF & took patently bad economic decisions have the conscience to face the truth. How can they pretend to be innocent when what the nation is going through is clearly their doing? Details soon https://t.co/6Cjeimgfd1
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 16, 2022
وزیر اعظم نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ میں حیران ہوں کہ جن لوگوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ اب تک کا بدترین معاہدہ کیا اور واضح طور پر برے معاشی فیصلے کیے ان میں سچ کا سامنا کرنے کا ضمیر ہے یا نہیں؟ وہ کیسے بے گناہ ہونے کا بہانہ کر سکتے ہیں جب کہ قوم جس کرب سے گزر رہی ہے وہ صاف ظاہر ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کر دیا ہے پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعلان کیا تھا کہ 20روز میں تیسری بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24 روپے 3 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 233 روپےہوگئی –
ڈیزل کی نئی قیمت 263 روپے 31 پیسے ہو گئی جس کے بعد ڈیزل کی قیمت 59 روپے فی لیٹر بڑھا دی گئی،لائٹ ڈیزل فی لیٹر 29 روپے 61 پیسے اضافہ ہوا ،مٹی کا تیل 29 روپے59 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا جس کے بعد مٹی کےتیل کی قیمت 211 روپے 43 پیسے ہوگئی ،لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 207 روپے47 پیسے ہو گئی-
کراچی:حلقہ این اے 240 میں ضمنی الیکشن،پولنگ کا عمل شروع
وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب پٹرولیم مصنوعات کے معاملے میں کوئی نقصان برداشت نہیں کرے گی کبھی ملکی حالت میں اتنا بگاڑ نہیں دیکھا، جس کی وجہ عمران خان کی نااہلی، کورونا کے بعد ہونے والی عالمی سطح پر مہنگائی ہے، اس دوران پاکستان دنیا کا تیسرا مہنگا ترین ملک بن گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مسلم لیگ ن کو دبوچنے کے لیے ایک جال بچھایا پھر آئی ایم ایف سے معاہدے کیے، اب ہم ان ہی معاہدوں پر عمل پیرا ہیں اور انشاء اللہ ہم اس میں کامیاب ہوجائیں گے، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے 30 روپے فی لٹر پیٹرول لیوی اور ٹیکس لگانے کا معاہدہ کیا تھا جب خان صاحب چھوڑ کر گئے تو عالمی مارکیٹ میں پٹرول 80 سے 85 ڈالر تھا آج قیمت اضافے کے بعد 120 ڈالر تک پہنچ گئی ہے، اس کے باوجود ہم پٹرول سستا فروخت کررہے تھے اور آج بھی دنیا کے اعتبار سے قیمتیں کم ہیں۔
منی لانڈرنگ کیس: مونس الٰہی ایف آئی اے کے سامنے پیش
انہوں نے کہا تھا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ہم بھی مجبوری میں سب جاننے کے باوجود بھی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں، وزیراعظم نے پیٹرول اسکیم بھی اسی وجہ سے متعارف کروائی جس کے تحت 80 لاکھ افراد کو ماہانہ 2 ہزار روپے دیئے جائیں گے جبکہ جون سے مزید 60 لاکھ لوگوں کو بھی اس پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔
وزیرخزانہ نے کہا تھا کہ کورونا کے دور میں عالمی مارکیٹ میں پٹرول 6 اور 7 ڈالر میں دستیاب تھا مگر ہم نے اُس سے فائدہ نہیں اٹھایا، ہم نے پہلے بھی مشکل فیصلے کیے اور آئندہ بھی کریں گے، یہ مشکل چند مہینوں کی ہوگی مگر امید ہے کہ ہم جلد اس سے نکل جائیں گے، ہم نے ویسے ہی بجٹ میں غریبوں پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جبکہ امیروں پر نئے ٹیکس لگائے ہیں۔