نئی دہلی :سیکولر بھارت میں مسلم پی ایچ ڈی خاتون سبزی بیچنے پر مجبور،اطلاعات کے مطابق پی ایچ ڈی کی مسلمان خاتون سبزیاں بیچنے پرمجبورہے ،
اس مسلمان خاتون کا کہنا ہےکہ اپنے نام کی وجہ سے ملازمت سے انکار کردیا

ایک مسلمان خاتون کی روانی سے انگریزی بولنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ رئیسہ انصاری نامی یہ خاتون اندور شہر میں سبزیاں فروخت کرتی ہے اور اسے بلدیہ حکام کی طرف سے سڑک کے کنارے سے اپنےسبزیوں کی ریڑی ہٹانے کے لیے کہا گیا تواس کے بعد اس کا ردعمل آیا ہے

 

 

https://muslimmirror.com/eng/wp-content/uploads/2020/07/WhatsApp-Video-2020-07-24-at-02.43.49.mp4?_=1

 

پسماندہ خاندان سے تعلق رکھنے والی خاتون Material Science سائنس میں پی ایچ ڈی ہے لیکن وہ سبزیاں بیچتی ہے کیونکہ اس برادری کے خلاف مبینہ فرقہ وارانہ تعصب کی وجہ سے اسے نوکری نہیں مل سکی۔ “کون مجھے نوکری دے گا؟ میرے کنبے کو زندہ رہنے میں کون مدد کرے گا؟ میرے نام رئیسہ انصاری ہیں اور اسی وجہ سے مجھے کوئی کام نہیں مل رہا ہے۔ “، رئیسہ نے کہا۔

رئیسہ انصاری جو تقریبا 23 23 ممبروں کے کنبہ کی دیکھ بھال کر رہی ہے کا مزید کہا ، "ہمارا خاندان اب 50 سالوں سے سبزیاں بیچ رہا ہے ، اگر میونسپلٹی ہم سے اپنا سامان یہاں سے ہٹانے کے لئے کہے تو کون ہماری مدد کرے گا؟”

اپنے خدشات ظاہر کرتے ہوئے رئیسہ کا کہنا ہے کہ "ہم کہاں جائیں گے؟ کیا ہم مرجانے والے کے دفتر پر یا بلدیہ میں یا مودی کے گھر میں مر جاتے ہیں؟

یاد رہے کہ رئیسہ نے 2011 میں اندور کی دیوی اہلیہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی تعلیم مکمل کی تھی لیکن اس کے بعد سے وہ بے روزگار ہیں۔

Shares: