پھوپھا نے 7 سالہ بھتیجی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا
کراچی: گوجرانوالہ کے علاقے جھنگی سے 2 روز قبل اغوا کی جانے والی 7 سالہ بچی کو قتل کردیا گیا، سندھ ہائیکورٹ نے کمسن بچی کےاغوا و زیادتی کےملزم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے ملزم امجد علی کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔
باغی ٹی وی:پولیس کے مطابق شکایت ملنے پر پولیس نے کارروائی کی جس دوران پولیس نے ملزم کو پکڑ لیا بچی کو قتل کرنے والا ملزم اس کا پھوپھا نکلا جس نے بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے،ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا، ملزم بچی کو اپنے اسکریپ کے گودام میں لےگیا جہاں اس نے زیادتی کے بعد بچی کو قتل کردیا ملزم نے جرم چھپانے کیلئے لاش بوری میں ڈال کر سیوریج نالے میں بہا دی، بچی کی لاش نالے سے نکالنے کیلئے آپریشن آج صبح شروع ہوگا۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں کمسن بچی کے اغوا و زیادتی کیس میں پھانسی کی سزا کے خلاف ملزم امجد علی کی اپیل پر سماعت ہوئی، پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے 2 فروری 2018 کو سکھن کے علاقے سے 8 سالہ بچی ماریہ کو اغوا کیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی، پولیس نے ملزم امجد علی کو 7 اپریل کو ملیر کے علاقے سے ایک اور بچی کو اغوا کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا، اور ڈی این اے رپورٹس سے بھی ملزم پر الزامات کی تصدیق ہوئی۔
جناح ہاؤس کیس:اسد عمراورعلیمہ خان سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتوں میں توسیع
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزم کی سرگرمیوں سےعلاقےکےلوگوں نے لڑکیوں کو تعلیم کیلیے بھیجناچھوڑ دیا تھا، پولیس افسران کے اسکولوں اور مدرسوں کے دورے سے یہ بات سامنے آئی کہ والدین صورتحال سے خوفزدہ ہیں، اس لیے ملزم کے خلاف دہشت گردی کی دفعات بھی مقدمے میں شامل کی گئیں عدالت نےبچی کےاغوا و ذیادتی کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی اور ملزم امجد علی کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ ماتحت عدالت نے ملزم کوپھانسی اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔