پی آئی اے میں پائلٹس,فضائی میزبان اور آئی ٹی پروفیشنلز کی نوکریاں

نئی بھرتیوں کے لئے موزوں امیدواروں سے 25 ستمبر تک درخواستیں طلب کی گئی ہیں
PIA

پی آئی اے میں پائلٹس,فضائی میزبان اور آئی ٹی پروفیشنلز کی کمی ،سپریم کورٹ کی اجازت سے 5 سال کے وقفے سے ایک سالہ قابل توسیع کنٹریکٹ پر 210 آسامیاں پر کرنے کا آغاز کر دیا گیا

پی آئی اے میں پائلٹس کی آخری بھرتی 2016اور فضائی میزبانوں کی اخری بھرتی 2017 میں کی گئی تھی ،2017 میں بھرتی کردہ 60 فضائی میزبانوں کا بیج ایک سالہ کنٹریکٹ مکمل ہونے کے بعد فارغ کر دیا گیا تھا ،سپریم کورٹ کی ملازمتوں پر پابندی کے تناظر میں فضائی میزبانوں کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی گئی ،نئی بھرتیوں کے لئے موزوں امیدواروں سے 25 ستمبر تک درخواستیں طلب کی گئی ہیں

اے ٹی آر کے لئے 10 پائلٹس کی آسامیوں کے لئے انٹرمیڈیٹ کے ساتھ متعلقہ پیشہ وارانہ قابلیت کا ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے، 40 فضائی میزبانوں کی آسامیوں کے لئے کم ازکم تعلیمی قابلیت گریجویشن مقرر کی گئی ہے ،آئی ٹی شعبے میں پے گروپ 6 تا 8 کی 16 اسامیوں پر بھی بھرتیاں کی جا رہی ہیں ،سینئر سسٹم ایڈمنسٹریٹر تا مینیجر سطح کے لئے متعلقہ تعلیمی اور پیشہ وارانہ قابلیت ضروری قرار دیا گیا ہے، پی آئی اے ترجمان کے مطابق نئی تعیناتیوں سے پی آئی اے آپریشن کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی،

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پی آئی اے کو نئی 205 پروفیشنل بھرتیوں کی اجازت دی تھی،جسٹس اعجاز الااحسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی تھی،پی آئی اے نے پائلیٹس، کیبن کریو، آئی ٹی ماہر، فنانس اور مینیجمنٹ سائیڈ پر 250 بھرتیوں کی اجازت مانگی تھی سپریم کورٹ نے پائلیٹس، کیبن کریو اور آئی ماہرین کی بھرتیوں کی اجازی دیدی-عدالت نے پی آئی اے انتظامیہ کو بھرتیوں کا عمل صاف شفاف بنانے کی ہدایت کی ،جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ پی آئی اے اپنے واجبات ادا نہیں پا رہا ہے، پی آئی اے کو مزید بھرتیاں کس لیے کرنی ہے، جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ پی آئی آے کی سروسز کے معیار اپ ٹو مارک نہیں، نئی بھرتیوں سے ماہانہ 9 کروڑ سے زائد کا ادارہ پر بوجھ پڑے گا-

پائلٹس کی ابتدائی 8 سے 10 ماہ کی تربیت پر 15000 سے 20000 ڈالر کا خرچ

پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کو مجموعی طور پر 383 بلین کا خسارہ ہے 

سپریم کورٹ نے پی آئی اے کو نئی 205 پروفیشنل بھرتیوں کی اجازت دیدی

اگرکوئی پائلٹ جعلی ڈگری پر بھرتی ہوا ہے تو سی اے اے اس کی ذمے دارہے،پلوشہ خان

بین الاقوامی فیڈریشن آف پائلٹس اینڈ ائیرٹریفک کنڑولرز طیارہ حادثہ کے ذمہ داروں کو بچانے میدان میں آ گئی

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

پائلٹس کے لائسنس سے متعلق وفاق کے بیان کے مقاصد کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے، رضا ربانی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

ایئر انڈیا: کرو ممبرزکیلیے نئی گائیڈ لائن ’لپ اسٹک‘ ’ناخن پالش‘ خواتین کے لیے اہم ہدایات

Comments are closed.